Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Allah Taala Bad Dua Bhi Sunte Hain

Allah Taala Bad Dua Bhi Sunte Hain

اللہ تعالٰی بد دعا بھی سنتے ہیں

پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نظر سے گزری۔ ایک داڑھی والا پٹھان مرد جس کا گریبان پھٹا ہوا تھا۔ لوگوں کے جھرمٹ میں سپاٹ چہرے کے ساتھ بیٹھا تھا۔ میں نے غور سے پہچاننے کی کوشش کی تو یاد آیا کہ یہ تو شہر یار آفریدی ہے۔

میں ایک عام فرد کی ذاتی حیثیت میں شہریار آفریدی کو بالکل نہیں جانتی۔ ماسوائے اس کے کہ یہ سابقہ حکمران جماعت کے وزیر تھے۔ مگر میرے ذہن میں یہ چہرہ اور نام ایک حوالے سے محفوظ ہے۔

وہ حوالہ یہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل میں ٹی وی پر خبریں دیکھ رہی تھی۔ اسلام آباد میں ناجائز تجاوزات کے حوالے سے کوئی آپریشن ہو رہا تھا، بلڈوزر چل رہے تھے، اور ارمانوں سے بنائے گئے گھر مسمار ہو رہے تھے۔ اچانک کیمرے کا رخ ایک فیملی کی طرف ہوا ایک جوان خوبصورت لڑکی انکھیں جھکائے اپنی والدہ کے ساتھ بیٹھی تھی۔ خوبصورتی اگر اداسی کے ساتھ ہو تو بھولتی نہیں۔ مجھے اس لڑکی پر بے حد ترس آیا۔ کوئی آ پ کو گھر سے نکال کر سڑک پربیٹھا دے۔۔ تو دل پر کیا گزرتی ہے۔ یہ اس لڑکی کے چہرے پر صاف لکھا نظر آ رہا تھا۔

قطع نظر اس سے کہ یہ آپریشن درست تھا یا نہیں، میرا دل بے حد اداس ہوگیا۔ اللہ تعالٰی نے تو پوری کائنات کو مسلمان کا گھر کہا تھا۔ پھر یہ کیسی سرحدیں اور بندشیں لگ گئیں۔ اس دن مجھے معلوم ہوا یہ ناجائز تجاوزات کا آپریشن شہریار آفریدی نے کروایا تھا۔

کچھ عرصے کے بعد خبر آئی کہ رانا ثناءاللہ کو ہیروئین کی خرید وفروخت کے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیاہے۔ چینلز پر مختلف خبریں اور بیانات آ رہے تھے۔ میں نے رانا ثناء اللہ کی بیوی کو بہت ہمت اور حوصلے سے یہ سب کچھ فیس کرتے دیکھا۔ کئی مرتبہ وہ میڈیا پر آ کر کہتی تھیں کہ میں کھانا لے کر آ ئی ہوں، مجھے اندر نہیں جانے دیا جا رہا۔

انہی دنوں میں نے شہر یار آفریدی کو ایک مرتبہ پھر کلمہ پڑھ کر اللہ کو گواہ بنا کر یہ کہتے سنا کہ رانا ثناء اللہ سے میں نے ہیروئین برآمد کی ہے۔ میں نے سوچا ٹی وی پر آ کر کوئی جھوٹ تو بول سکتا ہے، مگر کلمہ پڑھ کر نہیں۔ شاید یہ سچ ہی ہو۔

مگر وقت نے جب یہ ثابت کیا کہ یہ جھوٹی قسم تھی۔ تو میں خاموش ہوگئی۔ دل میں خیال آیا کہ اسی لئے ہم مسلمان ہرطرف سےجوتے کھاتے ہیں۔ ہمیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی کوئی شرم نہیں۔ آج شہریار آفریدی کی ویڈیو دیکھ کر میں سوچتی رہی کہ زیادہ مظلوم کون تھا؟

رانا ثناء اللہ صاحب یا سڑک پر بیٹھی وہ لڑکی، اللہ نے کس کی بدعا قریب ہو کر سن لی اور حکم صادر ہوگیا۔ یا پھر اللہ سبحانہ وتعالی کو اپنے محبوب نبی ﷺ کا نام لے کر جھوٹ بولتے ہوئے بندے پر غصہ آ گیا۔ کیوں کہ میرے رب نے اپنے حقوق معاف کر دینے ہیں۔ پر اپنے محبوب ﷺ کا نام لے کر جھوٹ بولنے والوں کو دنیا میں بھی رسوا کرنا ہے اور آخرت میں بھی پکڑنا ہے، میری آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ ایسا لگا اللہ نے شہریار آفریدی کو ہمارے لئے نشان عبرت بنایا اور کہا دیکھ لو جو میرے بندوں کو تکلیف پہنچائے گا، اس کا انجام یہ ہوگا۔

جب سے یہ کائنات بنی ہے تب سے میرا اللہ انسان کو مختلف مثالوں سے سمجھا رہا ہے۔ کبھی شداد تو کبھی نمرود تو کبھی فرعون کا عبرتناک انجام دکھا رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ سمجھ جاؤ۔۔ بادشاہ صرف میں ہوں۔ تمہاری ایک ایک سانس میری محتاج ہے۔ میں جب چاہوں تمہیں محل سے نکال کر کال کوٹھری میں ڈال دوں۔ کس کی جرات ہے جو مجھ سے سوال کر سکے۔

ہم انسان جو اپنی ایک سانس کو سینے میں کھینچنے کے لئے اللہ کے محتاج ہیں۔ دو ٹکے کے عہدے کے عوض خود کو خدا سمجھ بیٹھتے ہیں۔

میری اشرافیہ سے درخواست ہے۔ خود کو صرف انسان سمجھنا شروع کر دیں۔ اللہ رب العزت کے جلال کو آواز نا دیں۔ مظلوم سے بدعا نا لیں کیوں کہ دعاؤں کی طرح بدعائیں بھی آپ کی نسلوں تک پیچھا کرتی ہیں۔ ان بدعاوں سے خود کو بچائیں۔

Check Also

Richard Grenell Aur Pakistan

By Muhammad Yousaf