Self Care
سیلف کئیر
خوبصورت اور جاذب نظر آنا ہر انسان کی فطری خواہش ہے۔ روکھے پھیکے بال، بجھی بجھی آنکھیں، وقت اور توجہ کی کمی کے باعث بے رونق چہرہ کسی کو نہیں بھاتا۔ کبھی ہم اپنے طور پر کچھ لاپرواہ ہو بھی جائیں اور فیملی یا دوست احباب کچھ لحاظ کرلیں تو آئینہ بے نیاز ہو کر سب سچ صاف صاف کہ دیتا ہے۔ جو عکس ہم دیکھتے ہیں، اسے جھٹلا دینے کا من کرتا ہے۔ اس عکس میں ہماری لاپرواہی، وقت کی چھیڑ چھاڑ، اور ہماری اندرونی شکست و ریخت سب شامل ہوتے ہیں۔ لیکن صبح نو سے پانچ کی نوکری کے درمیان یا اپنی بے شمار گھریلو، یا فیملی مصروفیات میں سے اب اپنے لئے وقت کیسے نکالیں؟ دن رات کا دورانیہ تو بڑھے گا نہیں، تو پھر کیا کریں؟
سعودی عرب (جدہ) میں قیام کے دوران مشاہدہ میں آیا، کہ شام کو قریب پانچ سے چھ بجے کے درمیان کمپاؤنڈ میں تمام خواتین بہت تازہ دم اور تیار نظر آتیں کہ وہ وقت مرد حضرات کا اپنے دفاتر سے واپس آنے کا ہوتا۔ خواتین کا اپنے لائف پارٹنر کے لئے سجنے سنورنے کا یہ ایک مثبت طرز عمل تھا جو قابل تعریف ہے۔ اس کے برعکس کچھ خواتین گھر میں اکیلی یا فیملی کے ساتھ تو بلکل تیار نہیں ہوتیں، لیکن جب انہیں کہیں باہر جانا ہو تو وہ بہت خیال سے نکلتی ہیں، کیوں کہ لوگ کیا کہیں گے؟
ایک قسم سائیں خواتین و حضرات کی بھی ہے جو دنیا کو ٹکے پر رکھتے ہوئے اپنے حال میں مست باہر نکل پڑتے ہیں۔ جو آپ کے جی میں آئے کہیے، ہم تو پروا ہی نہیں کرتے۔ اس کے بر عکس وہ لوگ بھی اسی دنیا کے باشندے ہیں جن کی پوری توجہ اور محبت کی واحد حقدار صرف ان کی اپنی ذات ہی ہوتی ہے۔ بلکہ اس چکر میں وہ اور بہت سی اہم چیزیں بھی نظرانداز کر دیتے ہیں۔ کچھ لوگ ہمیشہ جوان اور خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں انہیں وقت کی دخل اندازی بلکل پسند نہیں آتی۔ وہ کسی بھی قیمت پر اس سے ٹکر لے کر وقت کو ہرانا چاہتے ہیں۔
ہمارے ہی اردگرد وہ لوگ بھی ہیں جو جواں عمری میں ہی سادگی اور متانت کا لبادہ اوڑھے رکھتے ہیں۔ بلا شبہ ہر ایک کا اپنا نقطہ نظر ہے۔ لیکن اپنا خیال رکھنے میں بھی میانہ روی بہت اہم ہے۔ بعض اوقات ہمارے پاس وقت بھی ہوتا ہے لیکن ہم سستی کی چادر اوڑھ کر یونہی وقت گزار دیتے ہیں۔ بقول جون ایلیا
صرف اپنا خیال رکھنا تھا
ایک یہ بھی نہ ہو سکا مجھ سے
ٹین ایج یا جواں عمری میں سیلف کئیر کو زیادہ تر ایسے سمجھا جاتا ہے کہ آپ کیسے دکھائی دیتے ہیں؟ یا جب لوگ آپ کو دیکھتے ہیں تو وہ آپ کی وضع قطع، آپ کے پہناوے، بالوں کے سٹائل وغیرہ کو دیکھ کر آپ کی شخصیت کے بارے میں کیا رائے قائم کرتے ہیں؟ لیکن اگر تھوڑا گہرائی سے جائزہ لیں تو سیلف کئیر اور self maintenance دونوں الگ ہیں۔ مشکل وقت میں خود کو جوڑ کر رکھنے کا نام سیلف کئیر ہے۔ اپنے سارے مسئلوں سے الجھ کر بھی خود کو سلجھائے رکھنے کی کوشش سیلف کئیر ہے۔ اپنی کسی چھوٹی، بڑی بیماری یا stress سے نبرد آزما ہو کر خود کو پرسکون رکھتے ہوئے، اپنے کام پر فو کس رہنے کا نام سیلف کئیر ہے۔ اپنے بارے میں بات کرنے، اور دوسروں سے سننے کا حوصلہ رکھنا سیلف کئیر ہے۔
ذہنی صحت کی دیکھ بھال بہت اہم ہے۔ کوئی شخص بھی یہ نہیں چاہتا کہ وہ اپنی کسی کمی یا کمزوری کا پتہ دوسروں کو چلنے دے۔ نہ ہی اپنی پوری زندگی کسی کے سامنے کھول کر رکھ دینا درست ہے۔ لیکن کسی اپنے کے ساتھ خوشی، غم، دکھ درد یا شکوہ، شکایت بانٹ لینا بھی سیلف کئیر کا حصہ ہے۔ ایسا نہ کرنا ذہنی تناؤ اور پھر کئی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ ہمارے جذبات یا رویے ہماری اپنی ہی زندگی کی پیداوار ہوتے ہیں، ان سے فرار ممکن نہیں۔ ہاں کچھ دیر کے لئے انہیں اپنے اندر ضرور رکھا جا سکتا ہے۔ اور مناسب وقت آنے پر انہیں ظاہر یا شئیر کر دینے سے ہم بھی اچھا محسوس کرتے ہیں، اور دوسروں کوبھی ہمیں سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
جیسے اچھا نظر آنا، خود کو گزرتے وقت کے حساب سے تندرست و توانا یا تروتازہ رکھنا، سیلون جانا، اپنے ہاتھ پاؤں، بالوں کی دیکھ بھال کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح مینٹل ہیلتھ بھی اتنی ہی اہم ہے۔ اگر آپ کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اس سے آپ کی فیملی، دوست احباب اور آپکے کولیگز وغیرہ براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ، خاص طور پر طلبا سٹریس میں کھانا پینا بلکل چھوڑ دیتے ہیں، یا پھر بہت زیادہ کھاتے ہیں۔ جبکہ کچھ سکون آور ادویات کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ بچوں اور بزرگوں کے لئے بھی سیلف کئیر بہت اہمیت کی حامل ہے۔ کچھ بچے والدین کے باہمی جھگڑوں اور اختلافات یا کسی بھی اور وجہ سے anxiety کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں ایسے بچوں کے لئے سکول لیول سے ہی سپورٹ پروگرامز موجود ہوتے ہیں۔ اسی طرح بزرگ افراد کی تنہائی اور ڈیپریشن کے لئے بھی کئی کمیونٹی پروگرامز ان کی مدد کرتے ہیں۔
صحت مند، متوازن غذا، ایکٹو لائف سٹائل، پرسکون نیند، اپنے جسمانی اور ذہنی مسائل کو احسن طریقے سے حل کرنے کی صلاحیت رکھنا یہ سب سیلف کئیر کا حصہ ہی تو ہے۔ اور سب سے اہم اور قابل تعریف ہر وہ کوشش ہے جو ہم سیلف کئیر کے نام پر کرتے ہیں، وہ ہر چھوٹا سا قدم ہے جو ہم آگے بڑھاتے ہیں۔