Hamari Nojawan Nasal
ہماری نوجوان نسل
انٹرنیٹ دورِ جدید کی ایک بہت ہی مفید اور بہترین ایجاد ہے جس کے ذریعے ہم جو بھی معلومات حاصل کرنا چاہئے وہ سیکنڈز میں حاصل کر لیتے ہیں جہاں اسکے بے شمار فائدے ہیں تو وہاں اس کے کچھ حد تک نقصانات بھی ہیں جیسا کہ ہر طرح کا مواد ہمیں باآسانی انٹرنیٹ پر مل جاتا ہے جسکا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے وطنِ عزیز کی نوجوان نسل خود کو تاریخیوں میں دھکیل رہی ہے۔
وطنِ عزیز کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے بد قسمتی سے اس وقت وطنِ عزیز سب سے زیادہ پورن فلمیں (فحش سیکس) دیکھنے والے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکا ہے جس میں نوجوانوں کی اکثریت شکار ہوتی چلی جارہی ہے جیسا کہ فحش مواد دیکھنے سے معاشرے میں بہت سی برائیاں جنم لیتی ہیں جس میں دماغ کا کینسر، بے اولاد افراد کا بڑھ جانا، طلاق کی شرح میں اضافہ، مثبت سوچ کا ختم ہونا، ڈپریشن، اضطرابی بیماری اور کم عمری میں بالغ ہونا شامل ہیں اس کے ساتھ ایک افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس موضوع پر کبھی بھی آواز نہیں اٹھائی گئی اور نا ہی اس پر بات کی جاتی ہے۔
فحش مواد ہماری آنے والی نسلوں کو پوری طرح کھوکھلا کر رہا ہے اور اس سے ہماری نسل اخلاقی تباہی کا شکار ہو رہی ہے اگر یہ سلسلہ یوں ہی جارہی رہا تو ہماری نوجوان نسل پوری طرح تباہ اور برباد ہوجائے گئی۔
اس طرح کی برائیوں کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے والدین کو اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھنی چاہئے کہ وہ سوشل میڈیا پر کس طرح کا مواد دیکھتے ہیں اور کس طرح کی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں اور ساتھ ہی حکومت پر بھی اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تمام پورن ویب سائٹس پر پابندی عائد کرے اور گوگل جیسی کمپنیوں سے معاہدہ کر کے پاکستان میں فحش مواد کو پیش نا کیا جائے، تاکہ ہم اپنی نوجوان نسل کو اس ناسور سے پاک رکھ کر تباہ اور برباد ہونے سے بچا سکیں۔