Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Rehmat Aziz Khan
  4. Bunyan Marsoos

Bunyan Marsoos

بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص

سورۃ الصف کی آیت نمبر 4 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: "إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنُيَانٌ مَّرُصُوصٌ" (بیشک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں اس طرح صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں)۔ قرآن مجید کی یہ آیت اسلام کی دفاعی حکمتِ عملی، اتحاد، نظم و ضبط، قربانی اور قومی یکجہتی کی ایک نہایت گہری علامت ہے۔ یہاں "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" (سیسہ پلائی ہوئی دیوار) کا تصور ایک مجاہد قوم کی عسکری و روحانی ترتیب کی نشاندہی کرتا ہے جو جنگی میدان میں نظم و ضبط، یکجہتی اور عزمِ راسخ کے ساتھ دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہو جائے۔

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے موجودہ پاکستانی جوابی کارروائی کے تناظر میں اس قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جنگ جب مسلط کر دی جائے، تو قوم کو چاہیے کہ وہ صف بستہ ہو کر ایک جُٹ ہو جائے۔ ان کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت پاکستان نے آپریشن "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" کو صرف ایک عسکری مہم کے بجائے، ایک فکری اور دینی فریم میں رکھا ہے، تاکہ پوری قوم اس دفاعی عمل کو ایک مقدس فرض سمجھے اور متحد ہو۔

دشمن کے خلاف آپریشن "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" ایک نئی عسکری حکمتِ عملی کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔ پاکستان کی طرف سے جاری کردہ آپریشن "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" جدید عسکری نظریات، دفاعی صلاحیتوں اور قومی غیرت کا امتزاج ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اب تک بھارت کے کم از کم 10 بڑے عسکری اہداف تباہ کیے جا چکے ہیں، جن میں ادھم پور ایئربیس، براہموس میزائل اسٹوریج، بریگیڈ ہیڈکوارٹر جی ٹاپ، پٹھان کوٹ ایئر فیلڈ اور اڑی کا سپلائی ڈپو شامل ہیں۔

یہ کارروائی ایک منظم، موثر اور احتیاط سے ترتیب دی گئی عسکری مہم کا غماز ہے جس کا مقصد نہ صرف جارحیت کا جواب دینا ہے بلکہ اس بیانیے کو مستحکم کرنا ہے کہ پاکستان اب مزید برداشت نہیں کرے گا۔

سائبر وار ایک نئی جہت کی جنگ ہے، آپریشن میں جہاں زمینی و فضائی اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہیں سائبر محاذ پر بھی زبردست حملے دیکھنے کو ملے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی آفیشل ویب سائٹ سمیت مہاراشٹر کے تمام کمرشل اور ڈومیسٹک میٹرز کا ڈیٹا مٹا دیا گیا، 2500 سے زائد سرویلنس کیمرے ہیک کیے گئے اور 70 فیصد بجلی کے گرڈز کو ناکارہ بنا دیا گیا۔ یہ پاکستان کی سائبر وار صلاحیت کا عملی مظاہرہ ہے، جو دشمن کی کمزوریوں کو نہ صرف پہچان رہا ہے بلکہ انہیں نشانہ بھی بنا رہا ہے۔

دل کو چھو لینے والا پیغام اس وقت سامنے آیا جب پاکستان نے الفاتح، میزائل کو ان معصوم پاکستانی بچوں کے نام منسوب کیا جو بھارتی جارحیت میں شہید ہوئے۔ یہ ایک جذباتی مگر مؤثر پیغام ہے کہ پاکستان اپنی نسلوں کے خون کو نہ بھولا ہے نہ بھولے گا۔

آپریشن "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" کی سب سے بڑی خوبی اس کی قرآنی بنیاد اور قومی وحدت پر زور ہے۔ یہ عسکری مہم صرف ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس کا تانا بانا روحانی، نفسیاتی اور نظریاتی میدان سے بھی جڑا ہوا ہے۔

تاہم اس قسم کے آپریشنز میں سفارتی پہلو کو بھی نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ موجودہ عالمی نظام میں عسکری فتوحات سے زیادہ اہمیت بیانیے کی جنگ کو حاصل ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر مؤثر سفارت کاری کے ذریعے اس جنگ کو روکنے میں کردار ادا کرے۔

آپریشن "بُنُيَانٌ مَّرُصُوص" محض ایک عسکری ردِعمل نہیں بلکہ ایک نظریاتی، دفاعی اور قومی بیانیہ بھی ہے جو قرآنی تعلیمات پر مبنی ہے۔ یہ ایک پیغام ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین، اپنے عوام، اپنی مساجد اور اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔ قوم اگر اسی نظم، اتحاد اور حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھی تو دشمن کی ہر چال ناکام ہو جائے گی۔ ان شاء اللہ۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali