Achichi Gal Baat
اچیچی گال بات
محمد عثمان پھلروان کی تازہ ترین ادبی پیشکش "اچیچی گال بات" کے نام سے مہر گرافکس نے شائع کی ہے، پنجابی زبان و ادب میں ادبی انٹرویوز پر مبنی پہلی کتاب ہے، یہ کتاب محمد عثمان کی ادب دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ کتاب پنجابی زبان میں ممتاز شخصیات سے کیے گئے انٹرویوز کا مجموعہ ہے، ڈاکٹر محمد ایوب، ڈاکٹر محمد ریاض شاہد، اور امجد علی شاکر جیسی نامور شخصیات کی طرف سے اس کتاب پر سیر حاصل تبصرے لکھے گئے ہیں۔ جنہوں نے پنجاب کے ادبی منظر نامے میں"اچیچی گل بات" شامل کرنے پر عثمان پھلروان کی قابل ستائش کوششوں کو سراہا ہے۔
محمد عثمان پھلروان کے انٹرویوز معروف پنجابی علمی و ادبی شخصیات کی زندگیوں اور افکار و خیالات کے بارے میں معلومات کو سامنے لاتے ہیں۔ یہ انٹرویوز پنجابی زبان و ثقافت کے تنوع اور بھرپوریت کو ظاہر کرتے ہیں۔ مصنف نے مہارت کے ساتھ شخصیات کا انٹرویو لیا ہے اور قارئین کو شخصیات کے بارے میں مستند معلومات فراہم کی ہیں۔
اس کتاب میں ڈاکٹر اکبر علی غازی، پروفیسر محمد ایوب، خبیب زاہد، شبیر شاہد، اور بہت سے ممتاز شخصیات کے انٹرویوز شامل کیے گئے ہیں۔ ہر انٹرویو مصنف کی پنجابی ادب کے تحفظ اور فروغ کے لیے لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ڈاکٹر محمد ایوب نے اپنے تبصرے میں مصنف کو ان کے بصیرت افروز سوالات کے لیے سراہ کر خراج تحسین پیش کیا ہے یہ انٹرویوز ہر انٹرویو دینے والی شخصیت کے خیالات کے چھپے ہوئے جواہرات کا پتہ لگاتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد ریاض شاہد محمد عثمان پھلروان کو ان کی باریک بینی سے تحقیق کے لیے ان کی خدمات کو سراہتے ہیں۔ امجد علی شاکرنے اپنے تبصرے میں عثمان پھلروان کی گہرائی سے لیے گئے انٹرویوز کے لیے پنجابی ورثے کے تحفظ میں کتاب کے مصنف کے ادبی خدمات کی تعریف کی ہے۔
پنجابی زبان میں لیے گئے یہ انٹرویوز پنجابی ادب کے مختلف پہلوؤں کو چھوتے ہیں، بشمول شاعری، نثر اور صوفی روایات کے بارے میں معلومات کو اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔ غلام شبیر عاصم جیسے شاعروں کی موسیقی سے لے کر حکیم صوفی اللہ دتہ آسی جیسے صوفی شاعروں کی حکمت تک عثمان پھلروان نے پنجاب کے ادبی ورثے کی ایک جامع تصویر کشی کی ہے۔ جس کے لیے وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔
راقم الحروف کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں محمد عثمان پھلروان نے "اچیچی گال بات" کی تخلیق کے دوران اپنے محرکات اور تجربات شیئر کیے۔ وہ پنجاب کے امیر ثقافتی ورثے کی تعریف اور ادب کے ذریعے اسے محفوظ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہیں جوکہ خوش آئند بات ہے۔
محمد عثمان پھلروان کی "اچیچی گال بات" صرف شخصیات کے انٹرویوز کی کتاب ہی نہیں ہے۔ بلکہ یہ پنجابی ادب، زبان اور ثقافت کی ایک مختصر تاریخ ہے۔ مصنف کی باریک بینی سے تحقیق اور انٹرویوز میں پرکشش گفتگو کا انداز اس تحقیقی کام کو پنجاب کے ادبی منظر نامے میں ایک قیمتی اضافہ بناتا ہے۔ جیسے جیسے پنجابی زبان کے قارئین اس کتاب کے صفحات کی ورق گردانی کریں گے وہ پنجاب کے عل و ادب اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز شخصیات کی متنوع آوازوں اور بھرپور روایات سے آگاہی حاصل کر سکیں گے میں مصنف کو اچیچی گل بات کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔