Dar O Deewar Se Muhabbat
در و دیوار سے محبت
محبت ایک ایسا مقام ہے کہ جس میں بےحد مشکلات نظر آتی ہیں لیکن جہاں مشکلات سے آئے دن سامنا کرنا پڑتا ہے وہاں ایک عجب سا سکون بھی دل ہی دل میں محسوس ہو رہا ہوتا ہے ایسا سکون کہ جس کے سہارے اِک طویل عمر کا حصہ کاٹ لیا جاتا ہے اور پتہ بھی نہیں چلتا۔
قریباً پانچ برس پہلے میں اپنی موٹرسائیکل جسے میرے دوست ڈولی کہتے ہیں پر سفر کررہا تھا۔ ایک بابے نے لفٹ کے لیے ہاتھ بڑھایا، میں نے فوراً سے ڈولی کو روکا اور بابے کو ساتھ بِٹھا لیا۔ بابے سے اُن کے متعلق پوچھا تو معلوم ہوا کہ بابا جی اِس عمر میں بھی نوکری کر رہے ہیں۔ بابے کے حالات و واقعات صاف بتارہے تھے کہ بابا جی انتہائی نیک دل اور مفلس انسان ہیں پھر بابے نے میرا تعارف پوچھا۔ جب میں نے اپنے تعارف میں اپنی نوکری کے متعلق بتایا تو بابا جی مجھے اپنا بیٹا سمجھ کر نصیحت کرنے لگے۔ کہا کہ پتر ہمیشہ یاد رکھنا۔ جس بھی ادارے میں کام کررہے ہوپہلے تو اپنا کام اپنی طرف سے سوفیصد کرنے کی کوشش کرناپھر اپنے ادارے کا کبھی نقصان نہ کرنا۔ جہاں تک ممکن ہواُس ادارے کو اپنا گھر سمجھ کر کام کرنا۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ پتر تم افسروں کے سامنے تو اپنے آپ کو کام والا پیش کرو مگر جب افسر سر پر نہ ہوں تو تم کام کو بوجھ سمجھ کر چھوڑ دو یا اپنے کام میں ڈنڈی لگاؤ۔ کہنے لگے کہ پتر میری ذندگی کا بڑا حصہ نوکری میں نکل گیا ہے۔ ایمانداری سے کام کرتا رہا ہوں بچوں کی شادیاں اِسی نوکری سے کیں ہیں اور ایک گھر بنایا ہے۔ اس وقت میں بڑے سکون میں ہوں۔ میرے سامنے بہت سے ملازمین ایسے ہیں کہ جو افسروں کے جوتے اُٹھاتے رہےہیں اور افسروں کے سامنے اپنے آپ کو کام والا پیش کرتے رہے ہیں پھر وقت کے ساتھ ساتھ میں نے اُنہی افسروں سے ایسے ملازمین کو ذلیل و خوار ہوتے دیکھا ہے۔ یاد رکھو کہ کبھی بھی افسروں کو دِکھانے کے لیے کام مت کرنا بلکہ یہ سوچ کر کام کرنا کہ یہ کام میری ذمہ داری ہے۔ اور یہ سوچ کر کام کرنا کہ کیا ہوا افسران جو نہیں دیکھ رہے میرا اللہ تو دیکھ رہا ہے۔ پھر دیکھناآپ کو اپنے کام میں مزہ بھی آئے گا اور آپ اپنے کام سے بہت کچھ سیکھوگے بھی۔ پھر کہنے لگے کہ ہمیشہ اپنے ادارے کو نفع دینے کے بارے میں سوچنا اور اپنے ادارے کی در و دیوار سے بھی محبت کرنا، آپ کے لیے اللہ بند راستوں کو بھی کھول دے گا بلکہ جہاں پر آپ کاگمان بھی نہ ہو گا اللہ وہاں سے بھی روزی کا بندوبست فرمائے گا۔
الحمدُ للہ میں آج بھی بابے کی نصیحت پر عمل کررہا ہوں اور مجھے اِس کے بےحد فوائد مل رہے ہیں۔ آپ بھی اپنے ادارے سے محبت کرو چونکہ آپ کو اِس ادارے کے وسیلہ سے اللہ روزی دے رہا ہے۔ ناقدری کرو گے تو روزی روٹی تو پھر بھی ملے گی مگر مشکل راستوں سےاور تکلیف کو کاٹ کر روزی ملے گی۔ میری اماں اکثر کہتی ہیں کہ پتر جن برتنوں میں روزوی روٹی کھاتے ہو اُن برتنوں کی بھی قدر کیا کروایسا کرنے سے اللہ راضی رہتا ہے۔ یقین جانیئے کہ آپ جہاں سے بھی روزی روٹی کما رہے ہو اُس جگہ سے، اُس ادارے سے، اُن در و دیوار سے محبت تو کر کے دیکھوبڑا سکون ملے گا۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے اور نبی پاک ﷺ کے صدقے سے آپ کے لئے آسان راستوں سے اعلیٰ روزی کا بندوبست فرمائے۔