Sharjah University, Ilm Ki Rehnumai Aur Tehqeeqi Roshni
شارجہ یونیورسٹی، علم کی رہنمائی اور تحقیقی روشنی

علم کی روشنی ہے رہنما زندگی کی
سیکھو ہر دن، بڑھو ہر راہ کی پیروی کی
شارجہ یونیورسٹی، جو 1997 میں قائم ہوئی، متحدہ عرب امارات کے علمی افق پر ایک روشن ستارہ کی مانند ابھری ہے۔ اس یونیورسٹی کا قیام شارجہ کے حکمران، شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی کی قیادت میں عمل میں آیا، جو 1997 سے یونیورسٹی کے صدر بھی ہیں۔ ان کی بصیرت اور قیادت نے یونیورسٹی کو ایک عالمی معیار کا تعلیمی ادارہ بنایا، جہاں نصابی علم کے ساتھ تحقیق اور عملی تربیت کو بھی برابر اہمیت دی جاتی ہے۔
شارجہ یونیورسٹی کا رقبہ تقریباً 780,000 مربع میٹر ہے، جس میں جدید کلاس رومز، تحقیقاتی لیبارٹریز، لائبریری، کھیل کے میدان اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ یہاں 15 مختلف ڈیپارٹمنٹ اور 144 پروگرامز دستیاب ہیں، جن میں بیچلر، ماسٹرز، ڈاکٹریٹ اور گریجویٹ ڈپلومہ شامل ہیں۔ انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی، بزنس اور مینجمنٹ، انسانی علوم، صحت، قانون اور اسلامیات کے شعبے نہ صرف معیاری تعلیم فراہم کرتے ہیں بلکہ طلباء کو عملی تربیت اور تحقیق کے مواقع بھی دیتے ہیں۔
بین الاقوامی طلباء کی تعداد تقریباً 80 ممالک سے ہے، جو یونیورسٹی کی بین الاقوامی کشش اور معیار کی عکاسی کرتی ہے۔ QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں یونیورسٹی نے 434 ویں سے 328ویں مقام حاصل کیا، جو علمی معیار اور عالمی شناخت کی تصدیق ہے۔
شارجہ یونیورسٹی کے ڈین، ڈاکٹر حسین محمد المہدی، ایک ممتاز تعلیمی شخصیت ہیں جنہوں نے یونیورسٹی کے تعلیمی اور تحقیقی معیار کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ان کی رہنمائی میں یونیورسٹی نے مختلف تحقیقی منصوبوں، سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا، جس سے طلباء اور اساتذہ دونوں کو جدید تحقیق اور تعلیم کے مواقع فراہم ہوئے۔
جب پہلی بار یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوا تو انجینئرنگ شعبہ میں طلباء کی عملی تربیت دیکھ کر حیران رہ گیا۔ روبوٹکس، کمپیوٹر سائنس اور مشینری کے جدید منصوبے ان کی محنت اور تجسس کی عکاسی کر رہے تھے۔ خود ایک طلباء کے گروپ کے ساتھ تجربہ گاہ میں بیٹھ کر دیکھا کہ کس طرح وہ جدید ٹیکنالوجی کے آلات سے تجربات کر رہے ہیں اور اپنے خیالات کو عملی شکل دے رہے ہیں۔
بعد میں بزنس اور مینجمنٹ کے شعبے میں گیا، جہاں طلباء گروپ پروجیکٹس اور تحقیقاتی کام میں مصروف تھے اور ان کے چہرے پر جوش و ولولہ نمایاں تھا۔ اجلاس میں شامل ہو کر دیکھا کہ کس طرح طلباء مارکیٹ ریسرچ اور کاروباری حکمت عملیوں کو عملی طور پر ڈیزائن کر رہے ہیں اور اس عمل میں کئی اہم نکات سیکھے جا سکتے ہیں۔
آخر میں لائبریری گیا، جہاں ہزاروں کتب، تحقیقی رسائل اور ڈیجیٹل ڈیٹا بیس طلباء کی تحقیق میں معاونت فراہم کر رہے تھے۔ چند طلباء کے ساتھ بیٹھ کر مطالعہ کیا اور محسوس ہوا کہ یہاں کی تعلیم محض کتب تک محدود نہیں، بلکہ تحقیق اور علمی سوچ کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کی گئی ہے۔
شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی کی قیادت اور ڈاکٹر حسین المہدی کی تعلیمی بصیرت کے امتزاج نے شارجہ یونیورسٹی کو علم، تحقیق اور عملی تربیت کا ایک اعلیٰ معیار قائم کرنے والا ادارہ بنایا ہے۔ قاسمی یونیورسٹی، جو شارجہ میں واقع ہے، اسلامی علوم اور جدید تحقیق کے شعبوں میں معاونت فراہم کرتی ہے اور دونوں ادارے شارجہ کو علم و تحقیق کا عالمی مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
یونیورسٹی نے قیام کے ابتدائی سالوں سے اب تک ہزاروں فارغ التحصیل طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی ہے۔ مختلف اوقات میں سیمینارز، ورکشاپس اور تحقیقی کانفرنسز منعقد کی جاتی ہیں، جو طلباء اور اساتذہ دونوں کے لیے عملی اور علمی تربیت کا ذریعہ بنتی ہیں۔
شارجہ یونیورسٹی نہ صرف یو اے ای بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک ممتاز علمی ادارہ ہے۔ یہاں طلباء نصابی علم، عملی تربیت، تحقیق اور بین الاقوامی تجربات کے ذریعے ہمہ جہت شخصیات کے حامل شہری بنتے ہیں۔ یونیورسٹی کا ہر شعبہ علمی، اخلاقی اور سماجی تربیت کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
شارجہ یونیورسٹی کی کامیابی کا راز اس کے علمی معیار، تحقیق، عملی تربیت اور بین الاقوامی ماحول میں مضمر ہے۔ کیمپس میں موجودگی کے دوران محسوس ہوا کہ یہ ادارہ نہ صرف ذہنوں کو روشن کرتا ہے بلکہ دلوں کو بھی علم اور تحقیق کی حرارت سے معمور کر دیتا ہے۔ یہ ادارہ علم، تحقیق اور بین الثقافتی ہم آہنگی کا ایک بہترین نمونہ ہے، جو طلباء کو عالمی سطح کے چیلنجز کے لیے تیار کرتا ہے۔
علم کی رہنمائی سے روشن ہر راہ ہے۔
سیکھتے رہو، بڑھو، یہی کامیابی کی چاہ ہے۔

