Oman Muft Visa, 6 Tafreehi Maqamat Ka Taaruf
عمان مفت ویزہ، چھ تفریحی مقامات کا تعارف
خلیجی سلطنت عمان نے جی سی سی ممالک کے رہائشیوں کو بغیر ویزا ملک میں داخلے ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ عمان کے ہوائی اڈوں کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پاسپورٹ اینڈ ریزیڈنس کی طرف سے خلیج تعاون کونسل کے ممالک (جی سی سی) کہ تمام رہائشی بغیر ویزا سلطنت عمان میں داخل ہوسکتے ہیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ ان کے پاس جی سی سی ملک کے رہائشی ویزا کی مدت میں کم از 3 ماہ باقی ہو۔
علاوہ ازیں عمان نے فیفا ورلڈ کپ قطر 2022ء کے لیے ھیا کارڈ رکھنے والے شائقین کو 60 دن کا ملٹی پل انٹری مفت ویزا دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ جس پر ھیا کارڈ ہولڈر اپنے رشتہ داروں کو بھی عمان لا سکتے ہیں۔ یہ عمان آنے کا اچھا موقع ہے۔ جو عمان آنے کے خواہش مند ہوں، وہ مندرجہ ذیل سے چھ بہترین تفریحی مقامات کا وزٹ کر سکتے ہیں۔ بہتر ہے کہ پہلے مختصراً عمان کے بارے میں معلومات تحریر کر دی جائیں۔
مسقط عمان کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ نیشنل سینٹر برائے شماریات و معلومات عمان (این سی ایس آئی) کے مطابق، مسقط کی مجموعی آبادی تقریباً 14 لاکھ ہے۔ میٹرو پولیٹن کا رقبہ تقریباً 3797 مربع کلومیٹر (1466مربع میل) پر پھیلا ہوا ہے، اور اس میں ولایت کے نام سے چھ صوبے شامل ہیں۔ یہ شہر پہلی صدی عیسوی سے مشرق اور مغرب میں تجارت کیلئے مشہور بندرگاہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
اس شہر پر دیسی قبائل کے ساتھ ساتھ غیرملکی طاقتوں جیسے فارس، پرتگالی سلطنت، آئریان یونین اور سلطنت عثمانیہ نے مختلف ادوار میں حکومتیں کی ہیں۔ 1970ء میں عمان کے حکمران بننے والے سلطان قابوس بن سعید نے ایک وسیع سلطنت قائم کی، اور ان کا دور مسقط کے لیے سنہرا ترین دور تھا۔ عمانی طرزِ تعمیر کی بات کریں تو وہ اپنے ڈیزائن، اسلوب اور سجاوٹ کے لحاظ سے عرب کی منفرد فن تعمیر میں خاص مقام رکھتی ہیں۔ اب ذیل میں مسقط کی اہم متاثرکن عمارتوں کا ذکر پیش خدمت ہے۔
(1) العالم محل، العالم محل حکمراں خاندان سے تعلق رکھنے والی چھ رہائش گاہوں میں سے ایک ہے، اور اس کی تاریخ 200 سال پر محیط ہے۔ اسے سلطان بن احمد کے دورِ حکمرانی (1792-1802ء) میں تعمیر کیا گیا۔ 1972ء میں اس کی شاہی رہائش گاہ کے طور پر ازسرِنو تعمیر کیا گیا۔ سنہرے اور نیلے رنگوں سے مزّین یہ محل ایک خوبصورت اور منفرد فن تعمیرات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس میں سنگ مرمر کے فرش، عمانی اسٹائل میں بنی لکڑی کی بالکنیاں اور چار دیواری میں گھرے خوبصورت باغات ہیں، جو عمانی فنِ تعمیر کی عکاسی کرتی ہیں۔
(2) رائل اوپیرا ہاؤس، مسقط میں واقع رائل اوپیرا ہاؤس ملک میں مقامی کلچر کا مرکزی مقام ہے۔ اوپیرا ہاؤس 2011ء میں قائم کیا گیا تھا، جس میں آڈیٹوریم کے علاوہ منفرد انداز میں تیار کردہ لینڈ اسکیپ گارڈن کے ساتھ ایک ثقافتی مارکیٹ بھی موجود ہے۔ اس مارکیٹ میں ریٹیل دکانیں، پرتعیش ریستوران اور ایک آرٹ سینٹر موجود ہے۔
عمارت کے تعمیراتی ڈھانچے سے لے کر اس کا انٹیریئر ڈیزائن جو کہ آرائشی دیواروں، کرسٹل فانوس، سرخ قالینوں، خوبصورت روشنیوں اور لکڑی کی دیواروں پر مشتمل ہے، رائل اوپیرا ہاؤس کو عمان کی حیرت انگیز اور عصری فن تعمیر کی شاندار عمارت کے رُوپ میں پیش کرتا ہے۔
(3) سلطان قابوس گرینڈ مسجد، 2001ء میں تعمیر کی جانے والی سلطان قابوس گرینڈ مسجد عمان کی سب سے مشہور مسجد ہے۔ اس کا رقبہ 4620 مربع میٹر سے زائد پر محیط ہے۔ مسجد میں ایک مرکزی سنہرا گنبد نمایاں ہے، جو 33 میٹر بلند اور 24 میٹر ضخیم ہے۔ مرکزی مینار 90 میٹر اونچا جبکہ دیگر چار مینار 45۔ 5 میٹر بلند ہیں۔ اس کی خوبصورت محرابیں اور نقاشی والی دیواریں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس کا محراب 14 میٹر بلند ہے، اس طرح اسے عالم اسلام کے سب سے بڑے محراب کی حیثیت حاصل ہے۔ اس مسجد میں بیک وقت 20 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔ اس مسجد کی تعمیر میں ایرانی معماروں نے جانفشانی سے کام کیا۔ اس مسجد میں دنیا کا دوسرا بڑا قالین موجود ہے، جو 4263 مربع میٹر چوڑائی میں بچھایا گیا ہے۔ اس قالین میں ایک ارب 70 کروڑ گرہیں لگائی گئی ہیں۔
28 مختلف رنگوں سے بنا یہ قالین نیشا پور کی 600 خواتین کے ہنر کا شاہکار ہے۔ اس مسجد میں ایک مرکزی کرسٹل فانوس بھی ہے، جو 14 میٹر لمبا ہے، اور غیر معمولی رنگین چھت کی سجاوٹ کو الگ ہی حسن بخشتا ہے۔
(5) المیرانی اور الجلالی قلعے، مسقط میں بےشمار قلعے ہیں، جو عمانی سلطانوں کے جاہ وجلال کو سامنے لاتے ہیں۔ پرانے مسقط شہر کی بندرگاہ پر واقع دو مشہور قلعوں، المیرانی اور الجلالی، کی تعمیر پرتگالیوں نے 1580ء میں کی تھی، تاکہ بندرگاہ کو عثمانی حملوں سے محفوظ بنایا جاسکے۔ دونوں قلعوں کو ایک ہی وقت میں تعمیر کیا گیا تھا۔ 1650ء میں یہ عمانی فورسز کے پاس آگئیں۔ اس قلعے کے قریب سونے کے فریم میں جکڑی ایک بڑی کتاب ہے، جہاں اس قلعہ کا دورہ کرنے والے معزز مہمان اپنا نام اور تاثرات تحریر کرتے ہیں۔
(6) شہر کے دروازے، جب آپ عمان میں داخل ہوں گے، تو الیکٹرانک گیٹس اور خیرمقدمی علامتوں کو بھول جائیں، جو آپ کو دنیا کے بیشتر شہروں کے داخلی راستے پر نظر آتی ہیں۔ عمان کا ہر شہر اپنے عمدہ فن تعمیر کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاحوں کا پرتپاک استقبال کرتا ہے، جس سے انہیں بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے، کہ وہ ایک افسانوی شہر میں داخل ہوچکے ہیں۔
مسقط شہر کے زیادہ تر دروازے قدیم قلعوں کی شکل میں تعمیر کیے گئے ہیں۔ آپ لکڑی کے کاشی کاری والے دروازوں اور سیڑھیوں سے ہوتے ہوئے اوپر چڑھ کر شہر کا نظارہ کرسکتے ہیں۔ تعمیرات کے یہ شاہکار عمانی ثقافت اور ورثے کی عکاسی کرنے میں اپنی مثال آپ ہیں۔ بلاشبہ ان مقامات پر آکر دل کو انتہائی فرحت، راحت اور سکون ملتا ہے، اگر وقت اور حالات اجازت دیں، تو ضرور ان مقامات کا دورہ کریں۔