Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Global Village, Dunya Ki Saqafaton Ka Haseen Imtezaj

Global Village, Dunya Ki Saqafaton Ka Haseen Imtezaj

گلوبل ویلج، دنیا کی ثقافتوں کا حسین امتزاج

گلوبل ویلج دبئی ایک شاندار عالمی میلہ ہے، جہاں دنیا کے 30 سے زائد ممالک کے پویلینز موجود ہیں۔ ہر پویلین اپنے ملک کی ثقافت، روایات، دستکاری، موسیقی اور روایتی کھانوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہاں آنے والے وزیٹرز کو دنیا کے مختلف ممالک کی رنگین اور متنوع ثقافتوں کا عملی مشاہدہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔ بچوں اور بڑوں کے لیے یہاں ہر لمحہ سیکھنے اور تفریح کا ایک منفرد تجربہ فراہم کیا جاتا ہے اور یہ میلہ متحدہ عرب امارات کی ثقافتی اہمیت اور بین الاقوامی تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔

ہم شارجہ سے تقریباََ 50 منٹ کی ڈرائیو کے بعد گلوبل ویلج پہنچے۔ میرے ساتھ میرے بیٹے محمد ریان نور، بیٹی فاطمہ نور اور محترمہ زوجہ ام ریان بھی تھیں۔ جیسے ہی ہم داخلی دروازے پر پہنچے، رنگ برنگی روشنیوں، مختلف ممالک کے سیاح اور خوشبو نے ہمیں ایک نئی دنیا میں لے جانے کا احساس دلایا۔ میں نے بچوں کے ساتھ ہر منظر کا بغور مشاہدہ کیا، حالانکہ میں پہلے بھی میں متعدد بار یہاں آچکا ہوں، میں نے اس سفر کے ہر لمحے کو آج محترمہ زوجہ کے ساتھ یادگار بنایا۔

پاکستانی پویلین میں داخل ہوتے ہی بچوں کی خوشی دیدنی تھی۔ محمد ریان نور نے روایتی کھانوں کے اسٹالز کی طرف دوڑ لگائی، جبکہ فاطمہ نور قالین اور دستکاری کے نمونوں میں دلچسپی لے رہی تھیں۔ میں اور محترمہ زوجہ ہر نمائش کو بغور دیکھتے اور بچوں کے سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ پاکستانی پویلین میں چھوٹے چھوٹے مظاہرے ہر لمحے کو یادگار بنا رہے تھے۔

پھر ہم جاپان کے پویلین گئے۔ ایک چھوٹا لڑکا روایتی لباس میں رقص کر رہا تھا اور طیبہ نور حیرت سے اسے دیکھ رہی تھیں۔ میں نے بچوں کو بتایا کہ یہ رقص جاپان کی قدیم ثقافت کا حصہ ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتا آیا ہے۔ جاپان کا پویلین بھی دیدنی تھا اور ان کی ثقافت کی اہم ترین اشیاء نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔

ترکی کے پویلین میں عثمانی دور کے قالین اور دستکاری کے نمونے دیکھ کر ہم سب محظوظ ہوئے۔ میں نے بچوں کے ساتھ ہر برتن اور قالین کا بغور جائزہ لیا اور انہیں سمجھایا، کہ یہ کس طرح ہاتھ سے بنتے ہیں۔ مراکش کے پویلین میں ہاتھ سے بنے زیورات اور روایتی لباس نے فاطمہ نور کو بہت متاثر کیا۔

یورپ اور امریکہ کے پویلینز میں جدید طرز زندگی کی جھلک دیکھ کر محمد ریان نور نے پوچھا، کہ یہ لوگ کیسے اتنے جدید رہتے ہیں۔ میں نے انہیں وضاحت کی کہ ہر ملک کی ترقی اور ثقافت میں مختلف پہلو ہوتے ہیں اور یہ تجربہ بچوں کے لیے تعلیمی بھی رہا۔ جنوبی کوریا کے پویلین میں بچے روایتی کھیلوں میں حصہ لے رہے تھے اور یمن کے پویلین میں قدیم کھانوں کا ذائقہ آزمایا جا رہا تھا۔

ہر پویلین میں خوشبو، روشنی اور اور ان کی ثقافت کے حسین امتزاج سے اگاہی حاصل ہو رہی تھی۔ میں نے اپنے خاندان کے ساتھ ہر لمحہ میں خوشی محسوس کی، بچوں نے ہر مظاہرے اور کھیل میں دلچسپی لی اور اپنی والدہ کے ساتھ ہر لمحہ ایک یادگار تجربہ بنایا۔

تاریخی حوالے سے، گلوبل ویلج کا آغاز 1997ء میں ہوا۔ ابتدائی سیزن میں صرف 18 پویلینز تھے اور تقریباََ 900,000 وزیٹرز آئے۔ 2011 میں تقریباََ 5 ملین لوگ آئے، جبکہ 2019/20 کے سیزن میں یہ تعداد 7 ملین تک پہنچ گئی۔ ہر سیزن تقریباََ اکتوبر سے مئی تک جاری رہتا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ خوشگوار موسم میں اس عالمی میلے کا حصہ بن سکیں۔

گلوبل ویلج کی تعلیماتی اہمیت بھی قابل ذکر ہے۔ ہر پویلین میں ملک کی تاریخ، روایات اور دستکاری کے بارے میں معلومات دی جاتی ہیں۔ بچے اور بڑے یہاں مختلف ممالک کی ثقافتوں کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں، تجرباتی کھیلوں میں حصہ لے سکتے ہیں اور روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ بچوں نے ہر لمحہ سیکھنے میں گزارا۔

یہ عالمی میلہ ہر آنے والے کے لیے خوشی، حیرت اور سیکھنے کا ایک مکمل ماحول فراہم کرتا ہے۔ گلوبل ویلج دبئی کی شان اور وقار، اس کے تاریخی آغاز 1997ء سے آج تک قائم ہے۔ بچوں کی خوشیوں، خاندان کے ساتھ یادگار لمحات اور تعلیمی تجربات کے لحاظ سے یہ مقام بے مثال ہے۔ میں نے ہر لمحہ اپنے خاندان کے ساتھ محسوس کیا اور ہر منظر کو دل میں محفوظ کیا، تاکہ یہ یادیں زندگی بھر ہمارے ساتھ رہیں۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan