Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Noor Hussain Afzal
  4. Doha Summit Elamia (2)

Doha Summit Elamia (2)

دوحہ سمٹ اعلامیہ (2)

اجلاس میں مزید بحث کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا، کہ اسرائیل کی جارحیت کے فوری ردعمل کے طور پر عرب اور اسلامی ممالک کو مشترکہ سفارتی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف قطر کی حمایت کے لیے بلکہ پورے خطے میں امن و سلامتی کی بحالی کے لیے لازمی ہیں۔ اجلاس میں یہ واضح کیا گیا کہ ہر رکن ملک اپنی سرحدوں کی حفاظت، شہریوں کی سلامتی اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور کسی بھی جارحیت کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے تعاون کرے گا۔

اعلامیے میں یہ بھی بیان کیا گیا، کہ متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کام شروع کیے جائیں گے، تاکہ زخمی افراد کو طبی امداد، بچوں اور خواتین کو تحفظ اور بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ اجلاس کے دوران اس بات پر بھی اتفاق ہوا، کہ رکن ممالک اپنے وسائل کو مربوط کریں، تاکہ متاثرہ عوام کو خوراک، پانی، صحت کی سہولتیں اور ہنگامی رہائش بروقت فراہم ہو۔

ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا، کہ عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جائے گا، تاکہ اسرائیل کی جارحیت کو بین الاقوامی سطح پر نشانہ بنایا جا سکے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پختہ اور واضح موقف اپنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں اجلاس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کو بنیاد بنایا اور تمام رکن ممالک کو تاکید کی کہ وہ ان قوانین کے مطابق کارروائی کریں۔

اعلامیے میں شامل ایک اور اہم نکتہ یہ تھا، کہ میڈیا اور عوامی آگاہی کے ذریعے خطے میں جاری صورتحال کی شفاف رپورٹنگ کی جائے، تاکہ دنیا کو حقیقی حقائق کا علم ہو اور کسی بھی قسم کی جھوٹی یا مبالغہ آمیز خبریں پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اجلاس نے اس بات پر زور دیا، کہ سفارتی چینلز، بین الاقوامی ادارے اور انسانی تنظیمیں متاثرہ علاقوں میں فوری پہنچ کر امدادی کاموں کی نگرانی کریں۔

اجلاس میں عرب اور اسلامی ممالک کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بھی اہمیت دی گئی، تاکہ اسرائیل کو یہ پیغام دیا جاسکے، کہ جارحیت کے نتائج صرف فوجی نہیں، بلکہ اقتصادی سطح پر بھی محسوس کیے جائیں گے۔ اس ضمن میں اجلاس نے رکن ممالک کو مشورہ دیا، کہ وہ متفقہ اقتصادی پالیسی کے تحت اسرائیل کے خلاف مؤثر اقدامات کریں، تاکہ جارحیت کا نتیجہ واضح اور موثر ہو۔

اجلاس نے یہ فیصلہ کیا کہ مستقبل میں ایسی کسی بھی صورتحال کے لیے ایمرجنسی رابطہ کمیٹی قائم کی جائے گی، جو فوری طور پر تمام رکن ممالک کو صورتحال سے آگاہ کرے اور مشترکہ اقدامات کی منصوبہ بندی کرے۔ یہ کمیٹی نہ صرف اطلاعات فراہم کرے گی، بلکہ ضروری عملی اقدامات کے لیے بھی رہنمائی کرے گی۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اس ہنگامی اجلاس کے ذریعے عرب اور اسلامی ممالک نے متحدہ اور غیر متزلزل موقف اختیار کیا ہے، جو نہ صرف اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ہے، بلکہ خطے میں امن و امان، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے بھی ہے۔ اجلاس نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

جاری ہے۔۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan