Ahram e Misr Ke 17 Poshida Raaz
اہرام مصر کے 17 پوشیدہ راز
نامور سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان مرحوم اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں، کہ میں دو، بار مصر گیا، اور قاہرہ میں دونوں بار اہرام مصر کی سیر کی، اہرام مصر کی تعمیر میں اس قدر سائنسی راز پوشیدہ ہیں، کہ سائنسدان بھی اس پر حیران اور انگشت بدنداں ہیں۔
1۔ جو پتھر اہرام کی تعمیر میں لگائے گئے ہیں، انکا وزن 2 سے 15 ٹن تک ہے۔
2۔ اہرام میں تقریباً 30 لاکھ پتھر لگائے گئے ہیں۔
3۔ فرعون کے کمرے کی چھت پر جو پتھر لگا ہے، اسکا وزن 70 ٹن ہے، یعنی 70 ہزار کلوگرام اور آج تک کوئی یہ حل پیش نہیں کرسکا کہ کس طرح بنانے والوں نے اتنا بڑا اور وزنی پتھر چھت پر لگایا۔
4۔ اِہرام کی بلندی 149۔ 4 میٹر ہے اور آپکو تعجب ہوگا کہ زمین اور سورج کے درمیان 149۔ 4 ملین کلومیٹر کا فاصلہ ہی ہے۔
5۔ اہرام کے اندر جانے کا راستہ ایک ستارہ یعنی شمالی پول کی سمت بتلاتا ہے اور اندرونی راستہ سگ ستارہ (Sirius Star) کی جانب اشارہ کرتا ہے، (جسکا ذکر سورۃ نجم آیت 49 میں آیا ہے)۔
6۔ اگر آپ گوشت کا تازہ ٹکڑا اہرام کے کمرے میں رکھیں گے تو وہ سڑے گا نہیں، بلکہ خشک ہو جائے گا، یہ راز آج تک راز ہی ہے۔
7۔ رات کے وقت اہرام چمکتا ہے، کیونکہ اس پر برقی رنگ کی پالش کی گئی ہے، جس طرح بعض گھڑیوں کا ڈائل رات کو چمکتا ہے، کیونکہ اسکی سوئیوں اور نمبروں پر تابکار دھات ریڈیم کے رنگ کی پالش ہوتی ہے۔
8۔ سال میں ایک دن سورج کی شعائیں اہرام کے اندر داخل ہوتی ہیں، یہ دن فرعون کا یومِ پیدائش ہے۔
9۔ اہرام میں رکھی تلواریں اور چھریاں زنگ آلود نہیں ہوتیں، حالانکہ ہزاروں برسوں سے وہ وہاں موجود ہیں اور سائنسدان آج تک اس راز کو نہیں سمجھ سکے۔
10۔ اہرام کے چند کمروں میں بہت سے آلات بند ہو جاتے ہیں، اور سائنسدان آج تک یہ راز حل نہیں کر سکے۔
11۔ تعجب کی بات ہے، اور یہ راز آج تک راز ہے، کہ تینوں اہراموں سے جو لکیر گزرتی ہے، وہ بحر اوقیانوس میں واقع برمودا ٹرائی اینگل اور بحرالکاہل میں واقع فارموسا ٹرائی اینگل کو آپس میں ملاتی ہے۔ یہ دونوں جگہیں اپنی عجیب خصوصیات کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔ یہاں ہوائی جہاز، بحری جہاز، غائب ہو جاتے ہیں اور کمپاس کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔
12۔ بڑے اہرام میں 3 کمرے ہیں، دو زمین سے اوپر ہیں، اور ایک زمین کے اندر اور کہا جاتا ہے کہ Mirabo نامی شخص، ماہر انجینئر نے یہ اہرام تقریباً 20 برسوں میں بنایا تھا، اور ایک لاکھ مزدوروں نے اسکی تعمیر میں جان کھوئی تھی۔
13۔ اہرام کی بنیاد کے چاروں رُخ نہایت تعجب کے ساتھ زمین کی چاروں سمتوں کی جانب اشارہ کرتے ہیں، اور اس حیرت انگیز دریافت کی مدد سے بیسویں صدی عیسوی میں اپنے نتائج کو درست کیا جاتا تھا۔
14۔ جو دائرہ (Orbit) اہرام کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے، وہ تمام براعظموں اور سمندروں کو بالکل برابر دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے، انکا رقبہ ایک دوسرے سے برابر ہے۔
15۔ اگر بلیڈز وہاں رکھ دیئے جائیں تو وہ نہایت تیز ہو جاتے ہیں۔ سائنسدان یہ راز بھی حل نہیں کر سکے۔
16۔ سائنسدان کہتے ہیں کہ جو باتیں آج تک پرانی چیزوں اور رازوں سے ملی ہیں، وہ سمندر میں قطرے کے برابر ہیں۔
17۔ ایک امریکی پروفیسر نے یہ تمام راز بتاتے ہوئے، کہا کہ یہ راز اس بات کے شاہد ہیں کہ یہ کسی بیرونی، آسمانی مخلوق کی کارکردگی ہے، زمینی مخلوق اتنی عقل و فہم نہیں رکھتی تھی یا رکھ سکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بالکل سچ فرمایا ہے۔ "جو علم وہنر اور قوت و طاقت ہم نے پچھلی امتوں کو دی تھی، یہ لوگ اسکے دسویں حصے کو بھی نہیں پہنچے۔ پھر انہوں نے میرے رسولوں کو جھوٹا سمجھا تو دیکھ لو میرے عجیب و غریب عذاب نے انکے ساتھ کیا کیا" (سورہ سبا آیت نمبر 45)