Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nadeem Shigri
  4. Azadi March

Azadi March

آزادی مارچ

اسلام نے عورت کو ایک عزت اور مقام دیا ہے۔ اگر کوئی عورت مجبوری میں گھر سے نکلتی ہے تو اس کو وہی عزت اور مقام دینی چاہیے جو آپ اپنی ماں، بہن اور بیٹی کو دیتے ہے۔ پچھلے دور جہالت میں عورت کی کوئی عزت نہیں تھی اور جب چاہیے زندہ دفن کر دے۔ مگر اسلام نے عورت کو عزت دے کر دور جہالت ختم کر دی اور حضرت محمّد نے انسان کو زندگی گزارنے کا مکمّل ضابطہ حیات دیا۔ جو راستہ ہمیں بتایا اسی پے عمل کر کے ہم دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب ہے۔ پردہ کی اسلام میں بہت اہمیت بیان کی گی ہے۔

قرآن پاک کی سورہ النور میں ارشاد ربانی ہے "اور ایمان والوں سے کہ دو کہ اپنے نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی زینت کا ظاہر نہ کریں (سورہ النور: 31)اب یہ معاملہ آتا ہے 8 مارچ۔ دنیا بھر میں یوم خواتین کے طور پر منایا جاتا ہے۔ عورتوں کے حقوق و مسائل اجاگر کیے جاتے ہیں۔ پاکستان اور دنیا بھر میں عورتوں کے حقوق اور مسائل پر میڈیا میں پروگرام ہوتے ہیں جو کہ خوش آیند ہے عورتوں کو اپنا حق ضرور ملنا چاہیے۔ پر اس مارچ کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان کے بڑے شہروں میں پچلھے دو سال سے"عورت آزادی مارچ"کے نام سے بیہودہ بینرز اٹھاے ہوتے ہیں اس میں کیسی ایک عورت کے حقوق کی بات درج نہیں ہوتا۔ وہ پلے کارڈ جن پر کچھ یوں لکھا ہوتا ہے

1۔ نظر تیری گندی اور پردہ میں کروں 2۔ عورت بچہ پیدا کرنے کی مشین نہیں 3۔ کھانا گرم کر دوں گی بستر خود گرم کر لو 4۔ میرا جسم میری مرضی وغیرہ۔۔

یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ جو اسلامیہ جمہوریہ پاکستان میں بے شرمی، بےحیایئ، فحاشی اور بےغیرتی کو فروغ دینے کی مہم جوئی ہے۔ عورت مارچ والے اگر واقعی عورتوں کے حقوق کے لیے ہوتے تو ان کی مطالبات یا نعرہ کچھ یوں ہوتی: ماں کے قدموں تلے جنّت ہے، بیٹی اللہ کی رحمت ہے، بہن کو وارثت میں حصہ دو، بیوی کے ساتھ گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹاؤ وغیرہ اگر آپ ان نعروں کے ساتھ مارچ کریں تو مرد آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ عورت آزادی کے نام سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ عام پاکستانی پریشانی میں مبتلا ہیں آخر کس آزادی کی بات کر رہی ہیں اور کون سا حقوق مانگ رہی ہیں۔ ایک نعرہ ہے میرا جسم میری مرضی بھلا یہ کون سا نعرہ ہے آپ اپنے جسم کے ساتھ جو چاہیے کرے اور مرد آپ کو سمجھاے بھی نہ تو کیا کرے۔

میرا جسم میری مرضی جیسے فلسفے کو ایک اسلامی معاشرے میں رواج نہیں کیا جا سکتا ہمیں جو دین اسلام نے بتایا اس پے عمل کرنا چاہئے۔ اور ہم عورت کو وہ تمام حقوق دے جو اسلام اور ہمارا آئین اجازت دیتا ہے۔ ہمارے لیے حضرت محمد ص، اور آل محمّد کی زندگیاں بطور نمونہ موجود ہے ہمیں کسی مارچ سے متاثر ہونے کی ضرورت نہیں اور قومی سلامتی کے ذمہ داروں کا فرض ہے کہ کوئی احسن اقدم اٹھاے تاکی کوئی فحاشی، بے حیائی نہ پھیلاے اور اس کے بعد واویلا کرنا اور اسلام میں عورت کے حقوق پر دلایل کا کچھ فائدہ نہ ہو گا۔

وقت پر کافی ہے قطرہ آب خوش ہنگام کا

جل گیا جب کھیت مینہ برسا تو پھر کس کام کا

Check Also

Wardi Ke Shoq

By Saira Kanwal