Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Mutruba Sheikh/
  4. Dar Ka Tamasha

Dar Ka Tamasha

ڈر کا تماشا

ناعمہ جم میں ٹریڈ مل پر دوڑ رہی تھی، بڑے سے ہال میں مختلف مشینوں پر خواتین و لڑکیاں ایکسر سائز میں مصروف تھیں۔

جم کی انسٹرکٹر ایک ادھیڑ عمر کی خاتون تھی جو اکثر خواتین پر طنزیہ فقرے بھی اچھالتی اور اونچے قہقہے لگاتی۔ لیکن خواتین پھر بھی اسکے جم میں آتیں تھیں، شاید وہ اچھی انسٹرکٹر تھی اسلئے یا پھر کوئی ایسی وجہ جو شاید ناعمہ ڈھونڈ نہ پائی تھی۔

ناعمہ کو انسٹرکٹر کے قہقہوں اور طنزیہ گفتگو سے الجھن ہوتی تھی لیکن وہ جم آنے پر مجبور تھی کیونکہ یہی جم اسکے گھر سے قریب تھا۔

ایک دن نہ جانے کہاں سے ایک مینڈک جم میں آ گیا اور مشینوں کے درمیان اچھلنا کودنا شروع ہوگیا۔ خواتین نے چیخنا شروع کر دیا لیکن انسٹرکٹر نے قہقے لگانے شروع کر دیئے۔

مینڈک شور سے پریشان ہوگیا اور اس نے تیز رفتاری سے چھلانگیں لگانا شروع کر دیں۔ ایک لڑکی نے کہا، ارے کسی طرح اسکو باہر نکالیں۔

انسٹرکٹر نے کہا دیکھو رحمت کی بارش ہوئی ہے، اسی وجہ سے یہ شہزادہ آیا ہے۔ پرانے زمانے میں جب کوئی کنواری لڑکی مینڈک کو بوسہ دیتی تھی تو وہ مینڈک سے شہزادے میں تبدیل ہو جاتا تھا چلو شاباش تم لڑکیاں اسکو باری باری بوسہ دو، دیکھتے ہیں کس کے بوسے سے یہ شہزادہ بنتا ہے۔

ناعمہ کا غصے سے خون کھول گیا وہ بھنا کر بولی، آپ خود بوسہ دیں سب سے پہلے۔

انسٹرکٹر نے قہقہہ لگایا، نہ ہی میں لڑکی، نہ ہی میں کنواری، اس نے ناعمہ کو آنکھ ماری۔ اور نہ ہی مجھے شہزادہ چاہیئے، اس نے ایک دوسری لڑکی کو معنی خیز انداز میں دیکھا، اور کہا آو تم سب سے پہلے بوسہ دو کیونکہ تم نے لوگوں کی باتوں میں آکر شادی کرنے کے لئے اپنا وزن کم کرنا ہے۔

ناعمہ کا پارہ آسمان کو چھونے لگا، اس نے انسٹرکٹر کو بے نقط سنا ڈالیں۔ وہ لڑکی اور دوسری خواتین بھی انسٹرکٹر کو برا بھلا کہنے لگیں۔ لیکن انسٹرکٹر پر کوئی اثر نہ ہوا، دوبدو سب کو جواب دینے لگی، کہ میں نے سچ کہا ہے، آپ سب کیوں دوسروں کو پرفیکٹ بن کر دکھانا چاہتی ہو۔ کوئی تمھارے لئے پرفیکٹ بنتا ہے؟

لیکن اسکی کسی نے نہ سنی، سب خواتین اپنی اپنی کہتی رہیں۔

انسٹرکٹر نے ہاتھ پر دستانہ پہنا اور مینڈک کو بہ آسانی پکڑ کر باہر پھینک آئی، پھر کہا، آپ لوگوں کو نقصان نہیں پہنچا رہا تھا، معصوم بے زبان چھوٹا سا جانور۔

ناعمہ غصے میں جم سے نکل آئی اور جم جانا ترک کر دیا۔ کچھ دن کے بعد ناعمہ کی ماں نے پوچھا کہ تم جم کیوں نہیں جا رہی ہو تو ناعمہ نے انسٹرکٹر کی بابت سب کچھ ماں کو بتایا۔

ماں ہنس پڑی وہ اچھی عورت ہے، سچ کہتی ہے اسلئے تم لوگوں کو اسکی باتیں پسند نہیں آتی ہیں۔ تم دوبارہ جم جوائن کرو، اور وزن کم کرنے کا نہیں سوچو بلکہ صحت مند اور فٹ رہنے کے لئے ایکسرسائز کرو۔

ناعمہ نے ایک دو دن کے بعد دوبارہ جم جوائن کر لیا۔

ایک دن ناعمہ اپنے مقررہ وقت سے پہلے جم پہنچ گئی تو اس نے ایک بڑا سا بندر دیکھا جو ہال میں مشینوں کے درمیان ادھر ادھر کود رہا تھا، ناعمہ ڈر گئی اور ہال سے متصل انسٹرکٹر کے کمرے میں داخل ہو گئی۔ انسٹرکٹر اپنی کرسی پر ایک چھوٹے سے بندر کو گود میں لئے بیٹھی تھی، ناعمہ کو دیکھا تو کہنے لگی، آو تمہیں انکا تماشا دکھاوں یہ میں نے پالے ہوئے ہیں۔

ناعمہ ایک لمحہ رکے بغیر جم سے نکل آئی اور پھر کبھی جم نہ گئی، کیونکہ اسے جانوروں سے ڈر لگتا تھا۔

Check Also

Kya Hum Radd e Amal Ki Qaum Hain

By Azhar Hussain Azmi