Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Wasif Akram
  4. Sindh Hukumat Ke Ache Iqdamat

Sindh Hukumat Ke Ache Iqdamat

سندھ حکومت کے اچھے اقدامات

میں حکومت سندھ کے برے اقدامات اور لاپرواہی پر تو لکھتا ہی رہتا ہوں آج حکومت کے اچھے اقدامات اور منصوبے بھی عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں جن کا اظہار وزیر اعلی سندھ نے سکھر میں کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان پيپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے مطابق سکھر ڈویژن کے تین اضلاع سکھر، خیرپور اور گھوٹکی میں عوام پر بجلی کا بوجھ کم کرنے کے لیے سولر پینلز کی تقسیم کا آغاز کیا ہے، یہ بات انہوں نے آج سکھر میں اسپورٹس کمپلیکس میں محکمہ توانائی کے سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کے تحت سولر پینلز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ کل اور آج سندھ کے ہائی ویز پرسن، قاضی احمد اور رانی پور کے قریب افسوس ناک حادثات ہوئے ہیں، جس میں بہت سی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے، وفاقی حکومت نے نیشنل ہائی وے کو نظر انداز کیا ہے ایسا لگتا ہے کہ یہ پاکستان کی سڑک نہیں۔ ان سڑکوں کی اتنی بری حالت ہے کہ حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ہائی وے کی تعمیر کے لیے سندھ حکومت نے فنڈز فراہم کردیئے ہیں تاہم وفاقی حکومت نے پچھلے 8 سالوں سے اس پر کام مکمل نہیں کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ انڈس ہائی وے کی تعمیر مکمل کی جائے اور نیشنل ہائی وے کو بہتر کیا جائے تاکہ قیمتی جانیں محفوظ بنائی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا سولرائیزیشن پروگرام 2012 میں شروع کیا گیا، 2012 میں جب میں وزیر توانائی تھا اس وقت ضلع سانگھڑ کے کھپرو تعلقہ کے بارڈر کے گاؤں والوں سے بات ہوئی، اس وقت گاؤں والوں نے بتایا کہ بارڈر کے اس پار انڈیا میں بتیاں جلتی ہیں جس سے ہم فائدہ اٹھاتے ہیں، جس کے بعد ان دو گاؤں کو سولرائیز کرکے اس پروگرام کا آغاز کیا۔

اس کے بعد ضلع تھرپارکر میں جو اسکول گرڈ سے دور ہیں ان کو سولرائیزڈ کیا، لیکن سولرائزیشن پروگرام میں تیزی تب آئی جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنا ویژن دیا کہ مہنگی بجلی کا بوجھ غریب عوام پر نہیں ڈال سکتا، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ غریب عوام کو سستی بجلی دینی ہے، ہم نے عالمی بینک سے بات کی اور سولرائیزیشن کا آغاز کیا اس پروگرام کے تین حصے ہیں، پہلے پروگرام میں حکومت کا خرچ بچانے کے لئے سرکاری عمارتوں میں سولرائیزیشن کا آغاز کیا تا کہ وہ فنڈز عوام کی بہبود کے لئے کام آ سکے۔

اس وقت تک 45 سرکاری عمارتوں کو سولرائیزڈ کیا گیا ہے جس میں سینٹرل جیل کراچی و دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 656 اسکول اور 25 سینٹرل لائبریریاں ان کو سولر انرجی پر منتقل کرنے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے پروگرام کے تحت غریب لوگ جن کا ایک کمرے کا مکان ہے وہ بجلی کے خرچے کا بوج برداشت نہیں کر سکتے ہیں ان کے لئے تین ماہ قبل اسکیم شروع کی جس کے تحت 2 لاکھ گھروں کو شمسی توانائی فراہم کر رہے ہیں، اس پروگرام کے تحت سولر پلیٹ ایک پنکھا، تین بلب، بیٹری بیک آپ اور موبائل چارجر فراہم کر رہے ہیں۔

اس پروگرام کا افتتاح چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 2 ماہ قبل وزیراعلیٰ ہائوس میں کیا، انہوں نے کہا کہ وہ صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے تین ماہ کے قلیل عرصے میں اس پروگرام کو آگے بڑھایا ہے اور 50 ہزار سولر سسٹم ملک میں پہنچ گئے ہیں اور مزید 50 ہزار کچھ ہی ہفتوں میں پاکستان پہنچ جائیں گے، یہ سولر سسٹم صوبہ سندھ کے ہر ضلع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں میں تقسیم کئے جائینگے، انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت وہ پروگرام مکمل کرنے جا رہی ہے جس کا پوری دنیا میں چرچا ہے جس کے تحت 21 لاکھ سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دے رہے ہیں جس سے ایک کروڑ بیس لاکھ لوگ مستفید ہونگے ان کو پکا گھر ملے گا۔

خدا نہ کرے دوبارہ کوئی ایسا امتحان آتا ہے وہ اپنے گھروں میں محفوظ بیٹھے رہیں گے، ان کو ٹینٹس کی ضرورت نہیں پڑے گی، انہوں نے کہا کہ دنیا میں 150 ایسے ممالک ہیں جن کی آبادی ایک کروڑ بیس لاکھ سے کم ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صوبہ سندھ کے لیے وہ پروگرام بنایا ہے جو 150 ملکوں سے بڑا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اس پروگرام کے لئے درکار فنڈز کا بندوست عالمی بینک، ایشائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک، ڈونر ایجنسیز اور وفاقی حکومت سے مل کر کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس وقت آٹھ لاکھ سے زائد گھر بن رہے ہیں، انشاء الله جون 2026 تک 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کا ٹارگیٹ مکمل کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی سے 15 ہزار ٹن کچرہ روزانہ جمع ہو رہا ہے، اس سے 50 میگا واٹ بجلی بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے، جس پر جلد کام مزید آگے بڑھیگا۔ اس کے علاوہ محکمہ توانائی نے کینجھر لیک پر فلوٹنگ سولر پینل لگانے کا منصوبہ بنایا ہے، انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے کے پروجیکٹ سے ہم نے پاکستان کو بدل دیا ہے، اس وقت جو سارے مخالفین تھے وہ نہیں چاہتے تھے کہ سندھ میں کوئی پروجیکٹ بنے، اب وہ ہمیں روز التجا کرتے ہیں کہ اس کو جلدی آگے بڑھاؤ، اس لئے کہ یہ پاکستان میں بجلی کی پیداوار کا سب سے سستا منصوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں سولر اور ونڈ کے پروجیکٹ پر کام جاری ہے جو کہ گرین اور کلین انرجی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس صوبے کے لوگوں نے مسلسل چھوتی بار حکومت دی ہے، اس صوبے کے لوگوں کی مہربانی ہے کہ انہوں نے 2008 کے انتخابات سے زیادہ 2013 میں نشستیں دیں، 2018 میں 2013 کا رکارڈ توڑا اور 2024 میں 2018 کے مقابلے میں زیادہ نشستیں صوبے کے لوگوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کو دلوائیں۔ اس صوبے کے لوگوں کی خدمت کرنا ہم پر فرض ہے، انشاء الله جب ہم 2029 کے انتخابات میں بھی سرخرو ہو کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ زیادہ تشہیر کرنے سے نہیں ملتے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنی کارکردگی کے بنیاد پوری پاکستان میں اول نمبر پر آئیگی اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری انشاء الله اس ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے مطابق سولر پینلز پروگرام کا سکھر ڈویژن میں آغاز کر رہے ہیں۔ جس کا مقصد ہے کہ مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ میں عوام ریلیف دیا جائے۔ سکھر ڈویژن میں یہ پروگرام ہینڈز اور ایس آر ایس او سے مل کر کیا جا رہا ہے۔ 50 ہزار سولر پینلز پاکستان پہنچ چکے ہیں، ایک دو روز میں مزید 50 ہزار سولر پینلز پہنچ جائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ مزید 1 لاکھ سولر پینلز مارچ تک پاکستان پہنچ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید 5 لاکھ سولر ہون پینلز کے فنڈز دیئے ہیں۔ اس پر بہت کام ہوچکا ہے، اس کے تحت بھی بہت جلد سولر پینلز کی تقسیم کے کام کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کے لیے بالکنی پینلز کا پروگرام بھی شروع کر رہے ہیں، جس میں گنجان آبادی میں فلیٹس میں رہنے والے لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔ یہ پروگرام بجلی کے زیرو سے 100 یونٹ استعمال کرنے والوں کےلئے شروع کیا گیا ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و ایم این اے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وعدہ کیا تھا، کہ غریب لوگوں کے گھروں میں گرین انرجی پہنچاؤں گا، جو انہوں نے وعدہ کیا تھا وہ پورا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے خواہش پر سولر سسٹم کی تقسیم نہیں کی جائے گی، جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے اہل خاندان ہیں ان کو سولر سسٹم دیئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کی گئی، اب ان کو سولر پینلز دیئے جا رہے ہیں۔

سید خورشید احمد شاہ نے مزید کہا کہ ہمیں ووٹ نہیں عوام کی بہبود اور ترقی چاہیے، تقریب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما منظور حسین وسان، ایم این اے نعمان اسلام شیخ نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ، صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، صوبائی وزیر صنعت جام اکرام اللہ دھاریجو، چیئرمین ضلع کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ، میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلع صدر سید جاوید حسین شاہ، ایم پی اے ہالار خان وسان، ایم پی اے سید فرخ شاہ، نواب وسان، چیف ایگزیکٹو آفیسر سرسو ڈتل کلہوڑو، چیف ایگزیکٹو آفیسر ہینڈز ڈاکٹر تنویر ودیگر بھی موجود تھے۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan