Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Wasif Akram
  4. Sahafiyon Ke Liye Khatarnak Mulk

Sahafiyon Ke Liye Khatarnak Mulk

صحافیوں کے لیے خطرناک ملک

پاکستان صحافیوں کے لیے انتہائی خطرناک ملک بن چکا ہے۔ ملک بھر میں 6 ماہ کے دوران 7 جرنلسٹس قتل، گزشتہ10 ماہ کے دوران 9 صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں، پنجاب اور سندھ میں تین 3 قتل کے پی میں دو اور بلوچستان میں ایک صحافی جان گنوا بیٹھا ہے، گزشتہ ایک دہائی سے سندھ صحافیوں کیلئے پہلے نمبر پر خطرناک، پنجاب دوسرے، نمبر پر ہے، بلوچستان اور کے پی تیسرے نمبر پر ہیں، حکومت ریاست صحافیوں کے قتل روکنے میں ناکام ہو چکی ہے اور قاتلوں کو گرفتار تک نہیں کیا جا سکا ہےصحا فیوں کو ہراساں کرنا عام ہو چکا ہے۔

سکھر کے علاقے میر پور ماتھیلو میں گوٹھ قبول گڈانی سے تعلق رکھنے والے غریب صحافی نصراللہ گڈانی کو علاقے کے وڈیرے نے بے دردی سے قتل کرا دیا اس سے قبل بھی سکھر سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اجے لالوانی اور جان محمد کو بھی اسی وڈیرہ شاہی نے قتل کرا دیا تھا جن کے ورثاء اج تک انصاف کے لیے دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

پاکستان میں آزادی صحافت اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے سرگرم غیر سرکاری تنظیم فریڈم نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران ملک میں آزادی اظہار کو درپیش خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ فریڈم نیٹ ورک کی رپورٹ میں مئی 2023 سے اپریل 2024 کے دوران پیش آنے والے حالات و واقعات کے تناظر میں آزادی اظہار کو درپیش خطرات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں گزشتہ 12 ماہ کے دوران آن لائن پلیٹ فارمز پر اختلافِ رائے کے لیے برداشت میں کمی، رواں سال فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے دن موبائل نیٹ ورک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی معطلی اور صحافیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی شکایات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ریاستی جبر اور غیر ریاستی عناصر کی طرف سے کی جانے والی مبینہ کارروائیوں کے باعث پاکستان میں میڈیا کی آزادی کو دھچکا پہنچا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک سال میں 4 صحافیوں کو قتل کر دیا گیا جبکہ 104 سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شہری اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے اپنی آرا کا آزادانہ اظہار نہیں کر پا رہے اور آن لائن پلیٹ فارمز اور میڈیا پر بھی قدغنیں عائد کی جا رہی ہیں۔ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 152 نمبر ہے۔

صحافیوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز، کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں دنیا بھر میں صحافیوں پر بڑھتے ہوئے سیاسی جبر اور آزادی صحافت پر لگائی جانے والی قدغن پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے صحافیوں کی حالت زار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال بھی کچھ خاص بہتری نہ آسکی، رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں صحافیوں کو اپنے ہی سیاسی رہنماؤں سے خطرہ ہے۔

رپورٹ میں ناروے کو ایک بار پھر صحافیوں کے لیے سب سے بہترین، جبکہ مشرقی افریقی ملک اریٹیریا کو سب سے برا، ملک قرار دیا گیا ہے، صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ڈنمارک دوسرے اور سویڈن تیسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان پچھلے سال کے مقابلے دو درجے کمی کےبعد 152ویں نمبرپر جبکہ بھارت بھی دو درجہ تنزلی کےبعد 161 ویں نمبر پر چلا گیا۔ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ایران 176ویں اور چین 172ویں نمبر پر موجود ہے، امریکا میں بھی صحافیوں کی آزادی پچھلے ایک سال میں محدود ہوئی ہے اور امریکا 45 سے 10 درجے تنزلی کے بعد 55ویں نمبر تک پہنچ گیا ہے۔

Check Also

Wardi Ke Shoq

By Saira Kanwal