The Identity Code (1)
دی آئیڈنٹٹی کوڈ (1)

اپنا ایف ایس سی کا دور یاد آگیا اردو کے پروفیسر محترم اکرم حجازی صاحب سے ناموں کے حوالے سے گفتگو ہو رہی تھی میں نے پوچھا کہ اگر نام انسان کی شخصیت پر اثر ڈالتے ہیں تو ایک غریب شخص اسی نام کے ساتھ امیر کیسے ہو جاتا ہے۔
ہم پانچ دوست ان کے گھر پر بیٹھے ہوئے تھے اکرم حجازی صاحب کے چہرے پر میرا سوال سن کر ایک گہری مسکراہٹ پھیل گئی اور ایک کیس سٹڈی کے ساتھ اس سوال کا عملی جواب دیا انہوں نے ایک شخص کے بارے میں بتایا جو سینما کے باہر فٹ پاتھ پر چھوٹی موٹی چیزیں بیچتا تھا اور آج ایک فیکٹری کا مالک تھا۔ جب وہ فٹ پاتھ پر بیٹھتا تھا تو لوگ اسے شیدا کہتے تھے اور آج کروڑ پتی بننے کے بعد لوگ اسے سیٹھ عبدالرشید کہتے ہیں۔ پہلے اس کی قسمت شیدا کی وائبریشن کے زیر اثر تھی اور آج وہ سیٹھ عبدالرشید کے نام والی وائبریشن کے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ سادہ سی مثال سے انہوں نے یہ پیچیدہ بات سمجھائی۔
روز مرہ کے مشاہدے میں ہم دیکھتے ہیں کہ بزرگ لوگ کہتے ہیں کہ آپ کے بچے کو نام راس نہیں آ رہا اس لیے نام تبدیل کریں۔ اکثر بچیوں کو نور فاطمہ کا تبدیل شدہ نام تجویز کیا جاتا ہے۔ آج کی سائنس یہ بتاتی ہے کہ نام کے اندر آپ کا کوڈ اور ڈگری آف لک چھپی ہوئی ہوتی ہے۔
حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں جس کا مفہوم ہے: رسول اللہ ﷺ نے عاصیه (نافرمان) نام والی عورت کا نام تبدیل کرکے جمیلہ (خوبصورت) رکھ دیا۔
ناموں کی اہمیت کا اندازہ اس فرمان سے بھی بخوبی ہو جاتا ہے۔ اب یہ ڈگری آف لک کیا ہوتی ہے ایک آسان مثال سے سمجھتے ہیں۔
ایک مسافر ویگن کا ایکسیڈنٹ ہو جاتا ہے۔ حادثه شدید ہوتا ہے اس کے بعد دیکھا جاتا ہے کہ کچھ مسافروں کو خراش بھی نہیں آتی ان کو ہم گڈ لک والے لوگوں میں شمار کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ لوگ جن کو معمولی چوٹیں خراش وغیرہ آئیں ان کو ہم سافٹ لک کے حامل افراد میں شامل کریں گے۔ اسی حادثے میں کچھ لوگوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئی ان کو ہارڈ لک کیٹگری میں ڈالا جائے گا اور اسی جگہ پر کچھ لوگ جان کی بازی ہار گئے یا مستقل طور پر اپنے کسی جسمانی عضو سے ہاتھ دھو بیٹھے تو انہیں بدقسمت لوگوں میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
صرف یہ ایک حادثہ نہیں بلکہ زندگی کے تمام تر معاملات ان کے ساتھ اسی ترتیب سے پیش آتے ہیں کیوں ایک شخص بہت زیادہ صلاحیتوں اور محنت کے بعد بھی ناکام ہو جاتا ہے۔ اداسی اور جان توڑ مشقت اسے گھیرے رکھتی ہے اور کیسے بظاہر ایک بہت کم صلاحیتوں والا شخص تھوڑی سی محنت کے ساتھ نمایاں کامیابیاں حاصل کر لیتا ہے۔
ڈگریز آف لک کے علم کے مطابق انسان چار طرح کی ڈگریز میں فال کرتے ہیں۔
1۔ گڈ لک والے احباب، کامیابیاں خود چل کر ان کے دروازے پر آتی ہیں مٹی میں ہاتھ ڈالیں تو سونا، ہر شعبہ زندگی میں حیران کن کامیابیاں۔ کہتے ہیں کہ ہنر سڑکوں پر تماشہ دکھاتا ہے اور قسمت محلوں میں راج کرتی ہے۔
2۔ سوفٹ لک والے احباب تھوڑی محنت کے ساتھ زیادہ کامیابیاں۔
3۔ ہارڈلک والے ساتھی بہت زیادہ محنت کرنے والے لیکن رزلٹس بہت کم۔ ہمیں اپنے آس پاس ایسے لوگ کثیر تعداد میں ملتے ہیں۔
4۔ بیڈ لک کا شکار ہوئے احباب سونا بھی مٹی، ناکامیاں ہی ناکامیاں، شاندار صلاحیتوں اور سخت محنت کے باوجود تقریباََ زیرو رزلٹ۔
اوپر کالم میں بیان کی گئی ایکسیڈنٹ والی مثال سے اس کو سمجھیں۔۔
ایک اور سچی کیس سٹڈی یاد آگئی ایک الجھے ہوئے شخص سے کچھ ملاقاتیں ہوئی ایک مشکل کردار تھا۔ اس کے ساتھ دس پندرہ منٹ گزارنے سے آپ کی انرجی غائب ہونا شروع ہو جاتی تھی۔ بیوی کو طلاق دے چکا تھا۔ اپنی شادی کے بارے میں بتایا کہ وہ دوسرے شہر اپنے عزیزوں کے گھر پہلی بار گیا۔ ایک لڑکی دروازہ کھولنے آئی تو وہی لڑکی اس کو پسند آگئی اور دل میں سوچا کہ اب میں اس لڑکی سے شادی کروں گا۔ اس لڑکے کے وہ عزیز اچھے خاصے خوشحال تھے۔ گھر واپس آ کر یہ رشتہ بھجواتا ہے۔ اب بظاہر یہ لڑکا بالکل ٹھیک نظر آتا تھا اس کی نفسیاتی پیچیدگیوں کا اندازہ کچھ ٹائم کے بعد ہوتا ہے۔ رشتہ قبول ہو جاتا ہے اور اس لڑکی کی زندگی عذاب بن جاتی ہے اور معاملہ طلاق تک پہنچتا ہے۔
اب یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ اس لڑکے کی شادی کسی بھی نارمل لڑکی سے ہوتی تو اس بیچاری کا یہی حال ہوتا۔ اگر اس دن وہ لڑکی دروازہ کھولنے نہ آتی یا گھر میں موجود ہی نہ ہوتی تو بد قسمتی کے اس چکر سے بچ سکتی تھی اور علیحدگی ہونے تک اللہ تعالی نے اس جوڑے کو دو بیٹیوں کی نعمت سے نوازا۔
اگر یہ لڑکی ڈگری آف لک میں بیڈ لک کے فیز میں ہے تو طلاق کے بعد اس کی دوبارہ شادی ہونے کے چانسز بہت کم ہیں۔ حالانکہ اس کی عمر طلاق کے وقت صرف تیس سال تھی باقی زندگی وہ گلے شکوے کرنے، نصیب کا رونا رونے اور اعلی تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود کوئی بولڈ ایکشن لیے بغیر گزار دے گی۔
لیکن ایک انسان پھر کیا کرے کہ بدقسمتی کے اس گرداب سے نکل سکے اگر آپ کو پتہ چل جائے کہ آپ کی ڈگری آف لک کیا ہے اور اس کو کیسے تبدیل کر سکتے ہیں اپنے بچے کا نام رکھتے ہوئے کون سے پروٹوکولز فالو کیے جائیں اللہ تعالی کے ناموں میں سے کون سی تسبیح آپ کے لیے موزوں ہے۔ شناختی کارڈ پر اگر آپ کی تاریخ پیدائش درست نہیں ہے تو اس کا آپ کی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے۔ کالم کے شروع میں سیٹھ عبدالرشید اور شیدا کی مثال سے نک نیم کے اثرات ہم نے سمجھے۔ آپ کو اس کے لیے کیا کرنا چاہیے۔
ریلیشن شپ میچنگ کیسے کی جائے بزنس کرنے کا بہترین وقت کون سا ہے بہت زیادہ محنت کرنے کے بعد بھی آپ سٹرگل سے باہر کیوں نہیں آرہے۔ اس دروازہ کھولنے والی لڑکی کی طرح آپ ہر بدقسمت ایونٹ کے ٹائم کیوں موجود ہوتے ہیں۔
محترم دوستو! اب ٹائم آگیا ہے کہ آپ اپنے آئیڈنٹٹی کوڈ کو سمجھیں اور اپنی بقیہ زندگی اس کے مطابق ترتیب دیں۔ پاکستان میں اس نوعیت کی پہلی آن لائن ورکشاپ میں اگلے ہفتے آفر کر رہا ہوں۔ سائنس اب انسان کے ڈی۔ این۔ اے میں موجود کوڈ کو پڑھنے کے قابل ہوگئی ہے۔ آپ بھی اپنے آپ کو جانیں اور مزید معلومات کے لیے میرے واٹس ایپ نمبر 03009273773 پر رابطہ کریں۔
جلال الدین رومی
تم وہ نہیں جو حادثات نے بنا دیا ہے
تم وہ ہو جو تمہاری روح نے ہمیشہ سے چاہا ہے بننا۔
(جلال الدین رومی)
اپنے آپ کو جاننے کے اس سفر کی مزید تفصیلات اگلے کالم میں۔
(جاری ہے)