Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Saqib
  4. Budha Ka Golden Mujasma Aur Mind Mapping

Budha Ka Golden Mujasma Aur Mind Mapping

بدھا کا گولڈن مجسمہ اور مائنڈ میپنگ

تھائی لینڈ مشہور ہے اپنے بڑے بڑے ٹیمپل اور بدھاکی قدیم یادگاروں کی وجہ سے ان ٹیمپلز میں جب انسان داخل ہوتا ہے تو ان کی قدامت، حسن، کشادگی، اور بدھا کے پر ہیبت مجسمے اس پر ایک سحر سا طاری کر دیتے ہیں۔

اس کالم میں ہم ایک بہت ہی قدیم لیکن بالکل حقیقت پر مبنی کہانی پیش کریں گے۔ بدھا کا ایک بہت بڑا مجسمہ ایک ٹیمپل میں تیار کیا گیا اور اس مجسمے کی یہ خاصیت تھی کہ وہ صرف خالص سونے سے تیار کیا گیا تھا۔

اب اس دور میں ایک جنگ کے امکانات پیدا ہوئے۔ تب بدھا کے مجسمے کی دیکھ بھال کرنے والوں کو یہ محسوس ہواکہ جب کوئی حملہ آور فوج آئے گی تو وہ سب سے پہلے اس مجسمے کو اپنے قبضے میں لے لے گی۔

محض مجسمے کی حفاظت کی خاطر اس کے اوپر مٹی کا لیپ کر دیا گیا۔ اس کے اوپر مٹی کے لیپ لگائے گئے پہلے ایک کوٹ لگایا گیا پھر دوسرا کوٹ لگایا گیا اور اس کے بعد تیسرا کوٹ لگایا گیا۔ حتی کہ وہ مٹی کا مجسمہ ہی دکھائی دینے لگا۔

اس کے بعد تاریخ بتاتی ہے کہ جنگ کا دن آگیا اور اتنی خوفناک جنگ ہوئی اور اس جنگ میں وہ سارے لوگ بھی مارے گئے جو یہ بات جانتے تھے کہ یہ مجسمہ مٹی کا نہیں سونے کا ہے۔ حملہ آور فوج کے سامنے جب وہ مجسمہ آیا تو انہوں نے مٹی کا سمجھ کر اسے وہیں پر چھوڑ دیا اور اسی طرح سینکڑوں سال گزر گئے۔

پچھلی صدی میں اسے ایک ٹیمپل سے دوسرے ٹیمپل میں منتقل کیا جا رہا تھا۔ جیسا کہ یہ مجسمہ بہت بڑا تھا اس لیے ایک مخصوص قسم کا ٹرک اس کے لیے منتخب کیا گیا۔ جب ٹرک میں اس مجسمے کو لے کر جا رہے تھے تو اس دوران بارش شروع ہوگئی۔ تو مجسمے کی حفاظت کے لیے جو لوگ اس کے ساتھ تھے انہوں نے اس کو پلاسٹک کور سے ڈھانپنے کی بہت کوشش کی۔ لیکن بارش اس قدر شدید تھی کہ پانی پھر بھی کہیں نہ کہیں سے اس کے اندر داخل ہو رہا تھا۔ جس کی وجہ سے مٹی کہیں کہیں سے بہہ گئی اور نیچے سے سونا کی چمک جھلکنے لگی۔

اور منزل پر پہنچ کر ایک فرد نے ہمت کی اور اس کو کھرچنا شروع کر دیا یہاں تک کہ نیچے سے خالص سونے کا مجسمہ اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ آنکھوں کے سامنے ظاہر ہوگیا اور وہ مجسمہ آج بھی تھائی لینڈ کے ٹیمپل میں موجود ہے۔ اس کو گولڈن بدھا کا مجسمہ کہتے ہیں۔

محترم پڑھنے والو!

اس کہانی میں ہمارے لیے ایک بہت بڑا سبق پوشیدہ ہے۔

اللہ تعالی نے ہم سب کو سونے کا بنا کر اس دنیا میں اتارا ہے۔ ہم سب کو بہترین حسن کے ساتھ پیدا کیا۔ آسان زبان میں اگر کہا جائے تو ہم سب کواللہ تبارک و تعالی نے میڈ ان جاپان بنایا۔

لیکن بچپن سے ہی ہمیں ہمارے والدین اور اساتذہ نے بتایا کہ تم کچھ نہیں کر سکتے۔ تمہاری تو ناک بہتی رہتی ہے۔ تمہیں تو جوتوں کے تسمے باندھنے بھی نہیں آتے۔ سوال کرنے پر جواب ملا۔۔ کہ ایسااحمکانہ سوال کرنے سے تو بہتر ہے کہ تم چپ ہی رہو اور بچپن سے ہی یہ سنتے سنتے سونے کا مرد اور سونے سے بنی عورت مٹی کے مول بکنے لگے۔

جی ہاں!

ہم نے اپنے اپ کو مٹی کا سمجھ لیا۔ میں کچھ نہیں کر سکتا! میں کچھ نہیں کر سکتی!

اور معمولی معمولی نوکریوں پر ہی اکتفا کر لیا۔

ناقص اور غیر موثر کمیونیکیشن، اعتماد کی کمی، قوت فیصلہ کےفقدان، اپنے آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر بیمار سمجھنے کے ساتھ اور اپنے آپ کو اہمیت نہ دیتے ہوئے اپنی ہی ایک خود ساختہ شناخت بنا لی اور پھر اپنے دماغ کو ایک محدود نقشہ دے دیا جس کے زیر اثر ہمارا دماغ اسی سطحی سے دائرے میں رہتے ہوئے سوچتا اور فیصلے کرتا ہے۔ اور دنیا ہمارے اسی ذہنی نقشے اور ذہنی اوقات کے مطابق ہماری قیمت لگاتی ہے۔

محترم پڑھنے والو!

یاد رکھیں۔ سونے کے اسی مجسمے کی طرح ہم نے بھی اپنے اوپر مٹی کے لیپ چڑھائے ہوئے ہیں۔ اگر آپ نظم و ضبط اور پابندی کے ساتھ کوشش کریں، اپنی عادات کو سنواریں اپنی صحبت کے معیار کو بڑھائیں تو چھ مہینے آپ کو لگیں گے اپنا ایک ہاتھ مٹی سے باہر نکالنے میں اور وہ ہاتھ سونے کا ہوگا۔

یعنی آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی ویلیو معاشی طور پر اور معاشرے میں عزت اور رتبے کے حساب سے دو گنا بڑھ چکی ہے اور ایک سال خود پر مزید محنت کریں گےتو اپنا دوسرا ہاتھ بھی مٹی سے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔ تو اس بار آپ اپنی ویلیو کو چار گنا مزید بڑھا ہوا پائیں گے اور پھر اسی طرح آپ نے مزید دو تین سال اور محنت کی تو آپ نے اپنا سر بھی مٹی سے باہر نکال لیں گے اور اسی طرح یہ سفر چلتا رہے گا کچھ عرصے بعد آپ اپنے پورے کے پورے جسم کو مٹی سے باہر نکال کر اپنی اصلی قیمت اپنا اصلی مول لگوا سکتے ہیں۔

ہمیشہ یاد رکھیں! کہ آپ سونے کے بنے ہوئے ہیں اور مٹی کا لیپ آپ کے اوپر اس قدر کیا کیا ہے کہ آپ اس سے جان چھڑانے کے لیے دنوں یا چند ہفتوں کی محنت سے کامیابی حاصل نہیں کر سکتے۔ آپ بے شک محنت تھوڑی کریں لیکن مسلسل کریں اور طویل عرصے تک کریں۔ کم از کم چھ مہینوں کی محنت درکار ہے آپ کو اپنا ایک ہاتھ مٹی کی لیپ سے باہر نکالنے کے لیے۔

محترم پڑھنے والو!

یقین کر لیں کہ ہم سب کو اللہ تعالی نے سونے کا بنایا ہے اور ہم بہترین خالق کی بہترین تخلیق ہے۔ اس لیے ہم جیسا کوئی بھی نہیں ہے۔ بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خود پر کام کریں اور خود کو اپنی آنکھوں میں اور دنیا کی آنکھوں میں سونے کی طرح چمکتا ہوا ظاہر کریں۔

About Muhammad Saqib

Muhammad Saqib is a mental health consultant who has been working in the fields of hypnotherapy, leadership building, mindfulness and emotional intelligence for over ten years. Apart from being a corporate trainer, he is involved in research and compilation and documenting the success stories of Pakistani personalities in the light of Mindscience. Well-known columnist and host Javed Chaudhry is also a part of the trainers team.

Check Also

Lahu Ka Raag

By Mojahid Mirza