Meri Manzil, Bas Wo Saamne Hai
میری منزل، بس وہ سامنے ہے
ہاں میں جانتا ہوں انسان زندگی کے کسی بھی دور میں اپنے خواب پورے کر سکتا ہے۔ اس لیے
مجھے آگے بڑھنا ہے۔۔
مجھے آگے بڑھنا ہے۔
ابھی تو مائیں خواب دیکھ رہی ہیں۔ پرندے چہچہا رہے ہیں۔
تاروں بھری رات ہے۔
آنکھوں میں سپنے ہیں
ان سپنوں کو پورا کرنا ہے۔
مجھے آگے بڑھنا ہے۔
وہ باپ کی شفقت
بھائیوں کا اعتماد
بہنوں کی امید
آنکھوں میں جو
کر دکھانے کی لگن
اپنے آپ سے کیا ہوا عہد پورا کرنا ہے۔
مجھے آگے بڑھنا ہے۔
کیوں مایوس ہو جاؤں
میں آگے بڑھوں گا
میں کامیابی کی بلندیوں پر پہنچوں گا
اللہ کی رحمت میرے ساتھ ہے
پیاروں کی دعائیں میری طاقت ہیں
کملی والے ﷺ کا غلام ہوں
محنت بڑھاؤں گا
سچ اور امانت کی چادر اوڑھوں گا۔
کیونکہ
مجھے آگے بڑھنا ہے۔
چاند کی چاندنی بلاتی ہے
پہاڑوں کی بلندیاں آواز دیتی ہیں
آبشاروں کے جھرنے نغمے سناتے ہیں
موسموں کی رم جھم سندیسے سناتی ہے
آ ؤ!
ہماری چاندنی، بلندیاں، جھرنے، رم جھم
تمہاری راہ تکتے ہیں
میں تم تک پہنچوں گا
کیونکہ اب میں پازیٹیو انسان ہوں
میں فو کسد ہوں
میں کامیاب لوگوں کا دوست ہوں
وقت ضائع کرنا میں نے چھوڑ دیا
کیونکہ
مجھے آگے بڑھنا ہے
وہ منزل بس سامنے ہے
لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں لاؤں گا۔
اپنے آ پ پر کام کروں گا
روز ورزش کروں گا
عبادات کا اہتمام کروں گا
میری منزل وہ سامنے ہے
بس میں آ رہا ہوں
کیونکہ
مجھے آگے بڑھنا ہے
مجھے آگے بڑھنا ہے
ہاں میں جانتا ہوں انسان زندگی کے کسی بھی دور میں اپنے خواب پورے کر سکتا ہے۔