Kuch Dair Ki Khamoshi Ke Baad, Halki Phulki Baatein
کچھ دیر کی خاموشی کے بعد، ہلکی پھلکی باتیں

محترم دوستو! غیر حاضری کی معذرت، ان شاء اللہ آپ لوگ پھر سے باقاعدگی سے میری تحریریں پڑھیں گے۔ انٹرویوز کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے اور کامیاب لوگوں کی زندگی سے کامیابی کے پروٹوکولز آپ سے ڈسکس کریں گے۔ آج کے اِس کالم میں کچھ ہلکی پھلکی چیزیں اپنی ڈائری سے آپ کے لیے منتخب کی ہیں۔
زمین سے مریخ تک، مانپنے والے
خیرات لے کر اُٹھائے گے دو قدموں کے درمیان
کتنے نوری سال کا فاصلہ ہوتا ہے؟
کیا دنیا کا کوئی رِیاضی دان یا سائنسدان اس سوال کا جواب دے سکتا ہے؟
بے بسی کے دو قدم
اور بااختیار یقین کے دو قدم
کبھی برابر نہیں ہوتے
ایک انسان کو خلاؤں کی تنہائی میں کھڑا کرتا ہے
دوسرا امکانات کے کہکشانی دروازے کھول دیتا ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ
آپ کس توانائی سے چل رہے ہیں
"کمی" کی؟ یا "کثرت" کی؟
کیونکہ فیصلہ یہی کرتا ہے کہ آپ
زمین پر رکے رہیں گے
یا اپنے نصیب کے مریخ تک اُڑ جائیں گے۔
**
زندگی میں کچھ سمجھوتے ہماری اور دوسروں کی بقا کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ لیکن زیادہ تر سمجھوتے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑتے۔ ان میں سے ایک سمجھوتا بہتر زندگی کا امکان ہونے کے باوجود، کمتر زندگی پہ اکتفا کر لینا ہے۔
شاندار زندگی کی بجائے، گزارے والی زندگی جیتے جانے سے زیادہ خطرناک سمجھوتا اور کوئی نہیں ہے۔
خوش رہنا ہے تو ایک اصول بنالیں۔ اپنی من پسند زندگی پہ، اپنے خوابوں پہ کوئی سمجھوتہ نہیں۔ بس۔
**
ڈاکٹر تمہاری ایلوپیتھی میں دماغی قبض کا علاج کیا ہے؟
**
انقلابی ہونے کا شوق رکھنے والوں کے لیے غالب کی نصیحت
ہم کہاں کے دانا تھے کس ہنر میں یکتا تھے
بے سبب ہوا غالبؔ دشمن آسماں اپنا
**
مولانا روم کہتے ہیں
ہر چراغی اگر دل روشن بود
در فروغ خود چو خورشید آمدود
یعنی ہر وہ چراغ جو دل سے جلتا ہے۔ اپنی چمک میں سورج کی طرح چمکتا ہے۔
**
امجد اسلام امجد کی نظم مڈل کلاس دوستوں کے نام
سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
روشنی مزاجوں کا کیا عجب مقدر ہے
زندگی کے رستے میں بچھنے والے کانٹوں کو
راہ سے ہٹانے میں
ایک ایک تنکے سے آشیاں بنانے میں
خوشبوئیں پکڑنے میں
گلستاں سجانے میں
عمر کاٹ دیتے ہیں
اور اپنے حصے کے پھول بانٹ دیتے ہیں
کیسی کیسی خواہش کو قتل کرتے جاتے ہیں
درگزر کے گلشن میں اَبر بن کے رہتے ہیں
صبر کے سمندر میں کشتیاں چلاتے ہیں
یہ نہیں کہ اُن کو اس روزوشب کی کاوش کا
کچھ صلہ نہیں ملتا
مرنے والی آسوں کا خون بہا نہیں ملتا
زندگی کے دامن میں جس قدر بھی خوشیاں ہیں
سب ہی ہاتھ آتی ہیں
سب ہی مل بھی جاتی ہیں
وقت پر نہیں ملتیں
وقت پر نہیں آتیں
یعنی اُن کو محنت کا اَجر مل تو جاتا ہے
لیکن اس طرح جیسے
قرض کی رقم کوئی قسط قسط ہو جائے
اصل جو عبارت ہے پس نوشت ہو جائے
فصلِ گُل کے آخر میں پھول ان کے کھلتے ہیں
ان کے صحن میں سورج دیر سے نکلتے ہیں
**
دلیر خان ایک سرکس میں شیروں کے ٹرینز کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔ ایک روز صبح ناشتہ کرتے ہوئے اپنی بیگم سے اس کی تکرار ہوگئی۔ دلیر خان کو غصہ آگیا اور وہ ناشتہ چھوڑ کر سر کس چلا گیا۔ بیگم بھی غصے میں آگ بگولہ تھیں۔ انہوں نے بھی شوہر کو روکا نہیں۔ شام کو اچانک موسلا دھار بارش شروع ہوگئی۔ دلیر خان کا غصہ ابھی تک ٹھنڈا نہیں ہوا تھا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ آج رات گھر نہیں جاوں گا چنانچہ وہ شیر کے ساتھ ہی پنجرے میں لیٹ گیا اور کمبل تان کے سو گیا۔
رات زیادہ گزر گئی تو گھر پر بیگم کو تشویش ہوئی۔ موبائل پر رابطہ کیا لیکن دلیر خان گہری نیند سو رہا تھا۔ فون سنا ہی نہیں۔ بیگم کی پریشانی عروج پر پہنچ گئی۔ انہوں نے کار نکالی اور خود ڈرائیو کرکے سر کس جا پہنچیں۔ دیکھا دلیر خان شیر کے پنجرے میں خراٹے لے رہا ہے۔ بیگم نے ایک چھڑی اٹھائی اور ڈرتے ڈرتے پنجرے کے قریب گئیں اور چھڑی اپنے شوہر کو چھوتے ہوئے بولیں۔
ڈرپوک، بزدل کہیں کے، یہاں چھپے بیٹھے ہو؟
**
انٹرویو لینے والے نے نسیم حجازی سے پوچھا تھا کہ میں اس وقت تقریباً پچاس سال کا ہوں۔ مجھے اس عمر میں کن لوگوں کو اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہیے؟ حجازی صاحب نے جواب دیاتھا: "پچاس سال کی عمر لوگوں کو شامل کرنے کی نہیں، بلکہ نکالنے کی عمر ہے"۔
**
کمالِ ہم نشیں در من اثر کرد
وگرنہ من ہماں خاکم کہ ہستم
ہم نشیں کے کمال نے مجھ پر بھی اثر کر دیا ورنہ میری ہستی تو محض خاک ہے۔
(سعدی)
**
میں نے وائس آف امریکا کے بعد ایک نہیں، دو نہیں، تین شعبوں میں جان ماری کہ کسی ایک میں تو بات بنے گی۔ اوبر (Uber) چلاتے ہوئے کمیونی کیشنز، ایجوکیشن اور پروجیکٹ مینیجمنٹ میں ڈگریاں اور سرٹیفکیشنز کیے کتا ہیں پڑھیں، نیٹ ورکنگ کی، سات سو سے زیادہ جگہ اپلائی کیا اور ابتدا میں کم تنخواہ کی ملازمتیں کیں۔ سنبھلتے تین سال لگ گئے۔
(یہ جیو نیوز کے مشہور صحافی مبشر زیدی اپنی کہانی بیان کر رہے ہیں۔ صرف 700 سے زیادہ جگہوں پر اپلائی کیا، پر غور کریں۔)
**
زندگی میں سب سے بڑا خوشی
یہ نہیں کہ تم نے سب کچھ حاصل کر لیا
زندگی کا سب سے بڑا تحفہ یہ ہے
کہ تمہیں اس سے جینا آ گیا

