Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Saqib
  4. Khusoosi Afrad Ke Liye Rozgar Ke Naye Darwaze (1)

Khusoosi Afrad Ke Liye Rozgar Ke Naye Darwaze (1)

خصوصی افراد کے لیے روزگار کے نئے دروازے (1)

کچھ ہفتے پہلے اپنی ایک سٹوڈنٹ خدیجہ (فرضی نام)کے ساتھ آن لائن سیشن لے رہا تھا خدیجہ کو بچپن میں پولیو ہوگیا ایک پاؤں مفلوج ہوگیا لیکن زندگی کی گاڑی آگے بڑھتی رہی تقریباََ 10 سال کی عمر میں خدیجہ کو شدید بخار کا اٹیک ہوا جو کئی دن تک چلتا رہا اور اس دوران پولیو وائرس نے دوبارہ حملہ کیا پولیو کا یہ وار زیادہ شدید تھا اور خدیجہ کے جسم کی ایک سائیڈ تقریباََ مفلوج ہوگئی اور اب وہ مشکل سے اپنے روزمرہ کے کام سر انجام دیتی ہیں۔

خدیجہ میں زندگی میں آگے بڑھنے کی انرجی بے پناہ ہے میٹرک کا امتحان کامیابی سے پاس کیا کچھ چھوٹے موٹے ٹیکنیکل کورس بھی کر لیے اب ان کی عمر پچس سال سے زیادہ ہو چکی ہے سیشن کے دوران مجھ سے پوچھا کہ سر جب میرے والدین کا انتقال ہو جائے گا تو پھر میں کیا کروں گی میں اپنا کیریئر کیسے بناؤں؟

خدیجہ اور اس جیسی لاکھوں ڈس ابیل بچیاں اور بچے پاکستان میں اپنا کیریئر کیسے بنائیں؟ کیا مارکیٹ میں ان کے لیے مواقع موجود ہیں اگر ہیں تو وہ کیسے اپلائی کریں؟ کیا یہ لوگ بھی نارمل لوگوں کی طرح کام کر سکتے ہیں؟ یہ سوال میں نے اپنے سرکل میں موجود لوگوں کے سامنے رکھا اگر آپ خود یا آپ کا کوئی پیارا ڈس ایبل ہے تو آپ کو اپنے سوال کا جواب اس کالم میں ملے گا اس لیے اس تحریر کو فوکس کے ساتھ اختتام تک پڑھیے گا۔

نیشنل بینک کے سینیئر ہیومن ریسورس ونگ ہیڈ ڈاکٹر ثقلین شیر سے ملاقات ہوئی ڈاکٹر ثقلین بینک میں ڈس ایبل ملازمین سے متعلق معاملات کو دیکھتے ہیں سپیشل لوگوں کے لیے ٹریننگ ارینج کروانا آفس کے دیگر سٹاف کی اس سطح پر گرومنگ کرنا کہ وہ سپیشل لوگوں کے ساتھ کمفرٹیبل ہو کرکام کر سکیں اور اس قسم کے متعلقہ کام ان کے فرائض میں شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ اس وقت نیشنل بینک میں 160 سے زیادہ ڈس ایبل لوگ کام کر رہے ہیں اور ابھی بھی 100 سے زیادہ آسامیاں ان کے لیے موجود ہیں میں نے پوچھا کہ ان کی اہلیت کے بارے میں بتاہیں کیا ان کا کام معیار کے مطابق ہوتا ہے۔

ہلکی سی مسکراهٹ ڈاکٹر ثقلین کے چہرے پر آ گئی اور جواب دیا کہ ڈس ایبل لوگوں کا کام ہر لحاظ سے نارمل لوگوں کے کام کے برابر ہے بلکہ کچھ جگہوں پر ان کے کام کی کوالٹی نارمل لوگوں کے کام سے بھی زیادہ ہے ایک ہاتھ سے محروم اپنے ایک ٹیم ممبر کے بارے میں بتایا جو بینک میں سینیئر وائس پریزیڈنٹ ہیں اور ان کی کمٹمنٹ اور کوالٹی آف ورک کی مثالیں دی جاتی ہیں بہت سے لوگ وائس پریزیڈنٹ اور دیگر بڑے عہدوں پر کام کر رہے ہیں۔

خصوصی افراد کے دل محبت سے معمور ہوتے ہیں، ان کے لیے امجد اسلام امجد کی یہ نظم

محبت ایسا نغمہ ہے
ذرا بھی جھول ہے لَے میں

تو سُر قائم نہیں ہوتا
محبت ایسا شعلہ ہے

ہوا جیسی بھی چلتی ہو
کبھی مدھم نہیں ہوتا

محبت ایسا رشتہ ہے
کہ جس میں بندھنے والوں کے

دلوں میں غم نہیں ہوتا
محبت ایسا پودا ہے

جو تب بھی سبز رہتا ہے
کہ جب موسم نہیں ہوتا

محبت ایسا دریا ہے
کہ بارش روٹھ بھی جائے

تو پانی کم نہیں ہوتا

پاکستان کے مشہور سپیچ تھراپسٹ شکیل احمد خان سے ملاقات ہوئی شکیل صاحب نے دونوں ہاتھوں سے محروم عبدالکریم نامی شخص کے بارے میں بتایا یہ صاحب کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھے اور اپنے پیروں سے دستخط کرتے تھے فٹبال اور ٹیبل ٹینس شوق سے کھیلتے تھے۔

محمد حسین کے ویژن کے بارے میں بتایا کہ یہ صاحب نابینا تھے اور کراچی میں گرین لائن بس میں سفر کرتے تھے اس بس کی یہ خوبی تھی کہ اس میں دو سیٹیں ڈس ایبل لوگوں کے لیے مخصوص تھیں اور بس کا دروازہ اس طریقے سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ ڈس ایبل شخص ویل چیئر کے ساتھ آسانی سے اندر آ سکتا تھا محمد حسین باقاعدگی سے بس میں سفر کرتے تھے ایک دن شکیل صاحب بھی ان کے ساتھ بس میں سوار ہوئے تو حسین بھائی نابینا ہونے کے باوجود انہیں بتاتے رہے کہ اب یہ سٹاپ آگیا ہے ہر سٹاپ کے ساتھ انہوں نے کوئی نشانی لگائی ہوئی تھی کسی کو خوشبو سے کسی کو سپیڈ بریکر سے کسی کو مخصوص آوازوں سے وہ شناخت کر لیتے تھے انہوں نے کہا میں اکیلا سفر کرتا ہوں اپنے سٹاپ پر اترتا ہوں اور وہاں کسی شخص سے مدد لے کر اپنی منزل پر پہنچ جاتا ہوں انہوں نے کہا کہ ہر ڈس ایبل شخص کو اسی سپرٹ سے کام کرنا چاہیے کہ اس محتاجی سے باہر نکلے کہ اسے کوئی شخص ساتھ لے کر جائے بلکہ وہ مضبوط بنے اور اکیلے گھر سے نکلنے والا بنے۔

زندگی میں سب سے بڑی خوشی

یہ نہیں کہ تم نے سب کچھ حاصل کر لیا

زندگی کا سب سے بڑا تحفہ یہ ہے

کہ تمہیں اس سے جینا آ گیا

سماعت سے مرحوم افراد کے لیے کام کرنے والے مشہور ادارے کنیکٹ ہیئر (connect hear) کی بانی مس عظیمہ داھنجی Azeema Dhanji سے ان کے ادارے میں ملاقات ہوئی انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم تھے لیکن ان کے والد ایک بڑے ادارے میں دہائیوں تک ایڈمنسٹریشن کا کام کرتے رہے اور ان کی والدہ 30 سال سے زائد عرصے تک ایک معروف بینک کا حصہ رہیں۔

یہ ادارہ ڈس ایبل لوگوں کی ملازمت کے لیے بہت بڑے پیمانے پر کام کر رہا ہے پورے پاکستان سے ڈس ایبل لوگ ملازمت کے حصول کے لیے اس پلیٹ فارم کو استعمال کر سکتے ہیں۔

Jobs.connecthear.org

رحیم یار خان شہر سے تعلق رکھنے والی دونوں ہاتھوں اور پیروں سے محروم لڑکی کرن اشتیاق نے انگلش میں ایم اے کرکے پوری دنیا کو حیران کر دیا ڈاکٹر ثقلین کی گفتگو کی طرف واپس آتے ہیں۔۔

جاری ہے۔۔

About Muhammad Saqib

Muhammad Saqib is a Mental Health Consultant with over a decade of experience in hypnotherapy, leadership development, mindfulness and emotional intelligence.

He is also a seasoned writer, having authored over 150 columns and a renowned book. Alongside his work as a corporate trainer, he actively researches, compiles and documents the success stories of remarkable Pakistani personalities through the lens of Mind Sciences.

If you know someone with an inspiring story worth sharing, you can refer them to him. Muhammad Saqib will personally interview them to document their journey.

For Mind Sciences Consultation and Sales Training, you can reach him via WhatsApp at 0300-9273773.

Check Also

Mufti Muneeb Ur Rehman

By Abid Mehmood Azaam