Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Hamza Ali
  4. Raat Ka Pehar, Chandi Raat

Raat Ka Pehar, Chandi Raat

رات کا پہر، چاندی رات

رات کا وہ لمحہ جب کائنات ایک پراسرار خاموشی اوڑھ لیتی ہے، چاند کی ٹھنڈی روشنی زمین پر چھا جاتی ہے اور ہر شے ایک خوابناک کیفیت میں ڈوب جاتی ہے، اسے ہی شاید چاندی رات کہتے ہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دن کی ہلچل تھم چکی ہوتی ہے، شور و غل کے طوفان کے بعد سکوت کی لہریں دل و دماغ کو چھو جاتی ہیں۔ نہ تیز دھوپ کی تپش، نہ گاڑیوں کی آوازیں، نہ مجمع، نہ شور، صرف چاند، ستارے اور آپ۔

چاندی رات کا اپنا ایک جادو ہے۔ یہ وہ لمحے ہوتے ہیں جب انسان خود سے ملتا ہے۔ جب دل کے وہ گوشے جو دن بھر کی مصروفیت میں گم ہو جاتے ہیں، دوبارہ بیدار ہوتے ہیں۔ رات کا یہ پہر خود شناسی، تفکر اور جذبات کی گہرائی کا وقت ہوتا ہے۔ شاعر کے لئے یہ خیالات کی جولانگاہ بنتی ہے، عاشق کے لئے محبوب کی یاد کا سہارا اور مسافر کے لئے امید کا ستارہ۔

کبھی کبھی انسان کی زندگی بھی ایک چاندی رات بن جاتی ہے۔ بظاہر سکون، مگر اندر کہیں نہ کہیں اداسی کا ایک گہرا رنگ۔ جیسے چاند اپنی روشنی میں ایک اداسی سموئے ہوتا ہے، ویسے ہی زندگی بھی بعض اوقات چمکتی ہوئی دکھائی دیتی ہے مگر اندر سے خالی محسوس ہوتی ہے۔ چاندی رات ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ روشنی کا مطلب ہمیشہ خوشی نہیں ہوتا اور خاموشی کا مطلب ہمیشہ اداسی نہیں۔

دیہات کی چاندی رات کچھ اور ہی ہوتی ہے۔ جب دور پہاڑوں کے پیچھے سے چاند نکلتا ہے اور ہلکی ہلکی روشنی کھیتوں پر چھا جاتی ہے، درختوں کے سائے لمبے ہو جاتے ہیں اور ہوا میں خنکی کے ساتھ ایک خوشبو شامل ہو جاتی ہے۔ کسی آم کے درخت کے نیچے بیٹھ کر چاند کو تکتے رہنا، جیسے وقت تھم گیا ہو۔ وہاں رات شور سے خالی ہوتی ہے، مگر کہانیوں سے بھری۔ بزرگوں کی سنائی گئی وہ کہانیاں جن میں جن، پریاں، چور، سپاہی، محبتیں، بے وفائیاں سب کچھ ہوتا ہے۔

شہروں میں چاندی رات کو دیکھنے کے لئے شاید ایک کھڑکی درکار ہوتی ہے۔ وہ بھی اگر آپ کے نصیب میں ہو۔ یہاں چاند کو بھی بلڈنگوں سے جھانک کر دیکھنا پڑتا ہے۔ مگر تب بھی، اگر رات کا سکوت ہو اور آپ کی آنکھیں نیند سے آزاد، تو چاند سے ایک خاموش بات ضرور ہو جاتی ہے۔ شاید یہ چاندی رات کا جادو ہے کہ انسان بے اختیار ماضی کی گلیوں میں جھانکنے لگتا ہے۔ وہ چہروں کو یاد کرتا ہے، وہ لمحے جو گزر چکے، وہ باتیں جو ادھوری رہ گئیں۔

چاندی رات ہمیں یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ کتنا کچھ ہم نے کھو دیا ہے۔ کبھی خواب، کبھی دوست، کبھی محبت، کبھی وقت۔ یہ سب کچھ رات کی چاندنی میں مزید واضح ہو جاتا ہے۔ ہر چیز جیسے روشنی میں نہا جاتی ہے اور ہم حقیقت کا سامنا کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ مگر شاید یہی رات کا حسن ہے۔ وہ آپ کو تنہا نہیں چھوڑتی، بلکہ خود ایک ہمسفر بن جاتی ہے۔

کبھی کبھی تو یوں لگتا ہے جیسے چاندی رات کے سائے میں انسان کی روح بھی شفاف ہو جاتی ہے۔ دنیاوی بوجھ کچھ لمحوں کے لئے ہلکے ہو جاتے ہیں۔ سوچیں آزاد ہو جاتی ہیں، خواب پھر سے انگڑائی لیتے ہیں اور دل، امید کے چراغ سے جلنے لگتا ہے۔ ایک نئی صبح کی خواہش، ایک نئی روشنی کی تمنا جنم لیتی ہے۔

رات کے پہر کی یہ چاندی روشنی صرف رومانی کیفیت تک محدود نہیں۔ یہ ایک داخلی سفر کا آغاز بھی ہو سکتی ہے۔ کتنے ہی مفکر، فلسفی، صوفی اور شاعر چاندنی راتوں میں ہی اپنے گہرے خیالات میں گم ہو کر ایسے نظریات لے آئے جو زمانے کو بدل گئے۔ کیونکہ سکوت میں جو آوازیں سنائی دیتی ہیں، وہ دن کے شور میں ممکن نہیں۔

اگر ہم غور کریں تو چاندی رات ایک علامت ہے۔ سکون کی، سادگی کی، احساس کی۔ یہ اس توازن کی علامت ہے جو روشنی اور تاریکی کے درمیان ہے۔ نہ مکمل روشنی، نہ مکمل تاریکی، بس ایک ہلکی سی چمک جو ہر چیز کو حسین بنا دیتی ہے۔ جیسے زندگی میں درمیانی راستہ سب سے خوبصورت ہوتا ہے، ویسے ہی چاندی رات بھی نہ دن کی تپش رکھتی ہے، نہ رات کی سیاہی، صرف ایک ٹھنڈی چمک۔

اور جب صبح کی پہلی کرن نمودار ہوتی ہے، چاند آہستہ آہستہ مدھم ہو جاتا ہے اور چاندی رات ایک یاد بن کر دل میں نقش ہو جاتی ہے۔ یہ راتیں ہمیں سکھاتی ہیں کہ ہر اندھیری رات کا اختتام روشنی پر ہوتا ہے اور ہر تنہائی ایک نئی قربت کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔

چاندی رات کے لمحے انمول ہوتے ہیں۔ یہ وہ وقت ہے جب انسان اپنی حقیقت سے، اپنی تنہائی سے اور کبھی کبھی اپنے خدا سے بھی قریب ہوتا ہے۔ یہ ایک نعمت ہے، ایک موقع، خود کو سننے کا، خود کو سمجھنے کا اور شاید خود کو بدلنے کا بھی۔

تو آئیے، جب اگلی چاندنی رات آئے، تو کچھ لمحے خود کے لئے نکالیں۔ چاند کی روشنی میں چھپے پیغامات کو سنیں، خاموشی کی گونج کو محسوس کریں اور زندگی کے اس خوبصورت پہلو کو، جو اکثر ہماری نظروں سے اوجھل رہتا ہے، اپنائیں۔ کیونکہ رات کا پہر، چاندی رات، صرف ایک نظارہ نہیں، ایک تجربہ ہے، ایک کیفیت ہے، ایک مکمل دنیا ہے جو صرف ان کے لئے کھلتی ہے جو دیکھنے کا ہنر رکھتے ہیں۔

Check Also

Hum Mein Se Log

By Najam Wali Khan