General Rani Ko Kis Ne Goli Mari?
جنرل رانی نے کس کو گولی ماری؟
تاریخی پلڑے کو جھاڑ کر دیکھا جائے تو میرے ملک پاکستان کے ہر زمانے یا دور میں جنرل رانی کا کمال درج اول پہ رہا ہے ہتا کہ ہر وہ کام جو ناقابل رسائی ہوتا جنرل رانی کی اک آواز پہ پورا کردیا جاتا رہا گھر کے کمرے سے لے کر دفاتر کے ہر معاملات میں درج اول پہ جنرل رانی کی ہر بات و خواہش کو سنا اور پورا کیا جاتا رہا۔ ایک گھریلو خاتون سے جنرل رانی بننے والی معمولی گھرانے کی عورت کی عجب داستان!
اک معمولی سے گھرانے سے آٹھ کر اقتدار کے ایوانوں کا سفر کرنے والی "اقلیم اختر" کے راتوں رات عروج اور اتنی ہی جلد زوال کی داستان آج بھی تیرتی پھرتی ہے۔ کیا جنرل یحییٰ خان کا جنرل رانی سے کوئی تعلق تھا؟ محمودرحمان کمشن نے جب جنرل یحییٰ خان سے اقلیم اختر المعروف جنرل رانی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے ان کو اپنی بہن قرار دیا اور تاریخ کو شرمندہ کیا۔
بیگم اقلیم اختر المعروف جنرل رانی معروف خاتون صحافی عروسہ عالم کی ماں اور گلوکار فخرعالم کی نانی تھی۔ عروسہ عالم نے نے کچھ برس پہلے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن رٹائرڈ امرندرسنگ سے شادی کر کی اور بھارت منتقل ہو گئیں تھیں۔ اقلیم اختر نہ تو کوئی سیاستدان تھی اور نہ ہی کوئی نوابی وجاگیردار خاندان سے انکا تعلق تھا۔ مگر پھر بھی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں انکو کئی حوالوں سے یاد کیا جاتا ہے اور انکو پاکستان کی طاقتور ترین خواتین میں شامل کیا جاتا رہا ہے ١٩٧١ میں انکو گجرات میں انکے گھر میں نظر بند بھی کیا گیا تھا۔
ایک ایسی خاتون جن کا تعلق نہ تو سیاست سے تھا اور نہ ہی کوئی اقتدار میں کہیں اعلیٰ درجہ مگر پھر بھی انکا حکم ملک کے صدر پہ چلنا اور مکامی اخبارات کا انکو پاکستانی ملکہ کہنا یہ سب قابلِ غور رہا۔ اقلیم اختر المعروف مجرموں کو معافی بھی دلوا دیا کرتیں تھیں۔ گجرات سے راولپنڈی اور پھر مقبولیت ملتی رہی تاریخ کے مطابق جنرل رانی کی کمرے کے معاملات جو کہ اک معروف اور مقبول ترین صاحبہ سے بھی ملاقات ہوئی۔ یہ اک بہن کی کہانی رہی جن کا انتقال یکم جولائی ٢٠٠٢ کو لاہور میں ہوا۔
اس سب میں تاریخی پلڑے کو جھاڑ کر دیکھا گیا کہیں بھی جنرل رانی نے کسی کو گولی نہیں ماری جو حامد میر صاحب کے آج کل کے قصے کہانیوں میں جنرل رانی نے گولی مار دی ایسا شور مچا ہے تو کیا یہ جنرل رانی کا تعلق گجرات سے ہے جو ٢٠٠٢ میں اس دنیا فانی سے کوچ کر چکی ہوئیں یا پھر یہ اس دور کی جنرل رانی جن کا تعلق چکوال سے ہے جو کہ اہلیہ ہیں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ڈی جی آئی ایس آئی) کی اور گولی فیض حمید صاحب پر چلائی جو انکے شوہر ہیں اور قصہ ناراضگی کی وجہ سے وہ پہلے بھی چکوال جا جاچکی تھیں اور اب کی بار جنرل رانی (چکوال) نے اسلام آباد میں جنرل فیض حمید صاحب کی ملاقات کے دوران چھاپہ مارا جو اہم اور قدیم شخصیت کا انکشاف کیا جا رہا ہے جو بھارت کے دورے بھی کر چکی ہیں اور انکا شمار صحافت کی دنیا میں کیا جاتا ہے اور اس گولی لگنے کا ذکر کسی بھی صحافی یا میڈیا نے کیوں نہیں کیا؟
جو اب حامد میر صاحب کر رہے ہیں اور وزیراعظم عمران خان صاحب انکی تیمارداری کے لیے بھی گئے تھے انہیں معاملات کے حوالے سے حامد میر اور عاصمہ شیرازی صاحبہ ارادے رکھتے ہیں نام واضح کیے جائیں۔