Wednesday, 01 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Muhammad Hamza Ali/
  4. Apni Qismat Apne Hath

Apni Qismat Apne Hath

اپنی قسمت اپنے ہاتھ

قسمت ایک ایسی گتھی ہے جو سلجھائی گئی ہے نہ شاید سلجھائی جا سکتی ہے۔فطرتِ انسان کے مطابق وہ اکثر و بیشتر ہر وہ شئے یا کام قسمت پہ تھوپ کر خود کے گلے سے اتار دیتا ہے جہاں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا یا پھر جو کام وہ نہیں کر سکا لہذا اک بات تو طے ہے کہ قسمت کا فیصلہ انسان خود بھی کرتا ہے۔ اس کی مثال یوں ہے کہ اک انسان کو ہر طرف سے خوش آمد کیا جاتا تھا وہ ہر چیز میں مہارت رکھتا ہے ایسے اسے ہر دوسرے فرد سے سننے کو ملتا وہ اس چیز کو جاننا چاہتا تھا کہ قسمت کیا ہے اس سوال میں اس نے ہر شئے اور عمل کو روک کر ہر معمول کو تبدیل کیا اور اس تاک میں بیٹھے ہوئے کہ اب لوگ کیا رائے رکھتے ہیں اسکے بارے میں تو اس کی بات اور الفاظ کو مدنظر رکھتے ہوئے رائے معمول کے مطابق سننے کو ملی مگر وہ خود جان گیا کے قسمت میرے ہاتھ میں ہے کہ میں سب کچھ ہو کے کچھ نہ کروں ناکام اور لاپرواہی میں رہوں تو لوگ اس کو بھی میری قسمت میں یہ ہے بول دیں ۔

اک بات کا اندازہ اس بات لگا کے قسمت انسان کے ہاتھ میں ہے۔ راستے انسان کو عطاء کیے جاتے ہیں مگر قسمت کے اچھا اور برا اس کے ہاتھوں ہونا ہوتا ہے۔ اک پہلوان کی بات کو واضح کروں تو وہ کئی سالوں سے پہلوانی کرتے ہوئے بے حد مشہور اور نامور رہا مگر اک روز وہ اپنا رستہ بدل کر برائی میں پڑا تو بدنام اور بد مزاج ٹھرا۔ اس پہلوان نے سوال کیا کہ یہ وہ زمانہ جو مجھے اچھا اور نامور تصور کرتا تھا اور آج بدنام اور بد مزاج کیا یہ میری قسمت تھی؟ قسمت تو یہ ہے کہ جو کام نیت اور محنت سے کرو گے وہ قسمت تصور کی جاتی ہے۔ اس قسمت کی لگام میرے ہاتھ میں تھی جس جانب لے گیا چل پڑی۔

کیا میرا رب العالمین کسی کی قسمت بری بھی لکھ سکتا ہے؟ میرا رب تو اپنے بندے سے ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرے تو وہ قسمت خراب کیوں لکھے گا؟ قسمت اک گاڑی ہے صحیح جانب لے جاؤ تو اچھی بن جائے گی اسکے مترادف بری۔ گھر بیٹھے بنا چلے اور جائے کہیں نہ جا پا کے یہ کہو قسمت میں نہیں تھا میرا جانا تو کیسا رہے گا؟

Check Also

Inam Rana, Marrakech Aur Shame On You

By Syed Mehdi Bukhari