Thursday, 04 July 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Saleem
  4. Uric Acid

Uric Acid

یورک ایسڈ

ہمارے ہاں ٹائیفائیڈ کے بعد جس بیماری کا سب سے زیادہ "استحصال" کیا گیا ہے وہ ہے یورک ایسڈ کا اشو۔۔ سر درد سے لیکر جسم درد، کمر درد سے لیکر تکھاوٹ، ہر ایسی تکلیف کا الزام یورک ایسڈ کو دے دیا جاتا ہے۔ اور پھر چاول دھی کا استعمال سب سے پہلے بند کر دیا جاتا ہے۔ اگر لوگوں کے کرائے گئے ٹیسٹ دیکھیں تو ہماری آدھی سے زیادہ آبادی اس مرض کا شکار ہے جبکہ حقیقت میں پانچ دس فیصد سے زیادہ متاثر نہیں ہے۔

یورک ایسڈ کیا ہے؟

ڈی این اے یا آر این اے کا نام تو سب نے سنا ہوگا۔ جب یہ ٹوٹتے ہیں تو ایک کیمیکل پیدا ہوتا ہے جسے پیورن کہتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ غذائیں ایسی پوتی ہیں جن کے اندر پیورن زیادہ پایا جاتا ہے۔ عموما پروٹین والی غذائوں میں پیورن زیادہ ہوتا ہے۔۔

اس پیورن کو جسم سے خارج کرنے کیلئے اسے ایک کیمکل میں تبدیل کر دیا جاتا ہے جسے یورک ایسڈ کہتے ہیں۔

یورک ایسڈ کا زیادہ ہونا:

یورک ایسڈ زیادہ ہونے کی وجہ یا تو اسکا جسم میں زیادہ پیدا ہونا ہو سکتا ہے یا پھر اسکا جسم سے خارج کا عمل سلو ہوجانا سبب بنتا ہے۔۔ یورک ایسڈ جسم میں زیادہ ہوجانے کو ہائیپریوریسیمیا کہا جاتا ہے۔۔

یہ عمل بالکل نارمل ہے اور عام طور پر جسم خود ہی اس کو خارج کرکے جان چھڑواتا رہتا ہے۔۔ اس لئے کسی شخص کو اگر کوئی تکلیف نہیں ہے تو محض اس بنیاد پر کہ خون کی رپورٹ یورک ایسڈ زیادہ بتا رہی ہے۔ کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

یورک ایسڈ کی وجہ سے کیا مسائل ہو سکتے ہیں؟

یورک ایسڈ کی نارمل مقدار خون کے اندر حل پزیر ہوتی ہے۔ لیکن اسکی زیادہ مقدار یا کچھ مخصوص صورتوں میں یہ جوڑوں یا گردوں میں زرات کہ صورت میں جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

اگر یورک ایسڈ جوڑوں میں جاکر جمع ہونا شروع کر دے اور وہاں سوزش اور درد پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے تو اسے گائوٹ کہتے ہیں۔۔

ایسے ہی گردوں میں جمع ہوکر گردے میں پتھریاں پیدا کر سکتا ہے۔

اسکے علاوہ کچھ ایسے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں جن کے امکان اگرچہ بہت کم پوتے ہیں لیکن یورک ایسڈ ان میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے

خون کی نالیوں کو متاثر کرکے دل کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں

یورک ایسڈ کا زیادہ رہنا چربی کو جسم میں جمع ہونے میں مدد کرکے موٹاپا پیدا کر سکتا ہے

یورک ایسڈ بلڈ پریشر زیادہ کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے

ایک اہم بات:

عام طور پر زیادہ یورک ایسڈ گائوٹ کا سبب بنتا ہے لیکن کچھ وجوہات پر نارمل لیول یا پھر معمولی زیادہ لیول بھی تکلیف پیدا کر سکتا پے۔۔

یورک ایسڈ کے جسم میں زیادہ ہونے کی وجوہات:

ایسی غذائوں کا زیادہ استعمال جن میں پیورن زیادہ ہوتا ہے۔

موٹاپا

فیملی ہسٹری

ادویات۔۔ جیسے پیشاب آور گولیاں، اسپرین، جسم کے دفاعی نظام کو تبدیل کرنے والی ادویات، کیموتھراپی کی ادویات، ٹی بی کی کچھ گولیاں، ایسے ہی کچھ انٹی وائرل گولیاں۔۔

وزن میں تیزی سے کمی ہونا

پانی کا مسلسل کم استعمال

بیماریاں جیسے گردوں کا کام نہ کرنا۔ ایسی کوئی بھی بیماری جس میں خون کے خلیئے تیزی سے ٹوٹنا شروع ہوجاتے۔۔

ایک کیمیکل لیڈ کی زہرخوانی

ٹائپ ٹو شوگر کے مریضوں میں اسکے بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا پے۔۔

گائوٹ کی علامات:

گائوٹ کی علامات عموما اچانک نمودار ہوتی ہیں۔ جو درد اور سوزش کی معمولی تکلیف سے لیکر شدید تکلیف کی صورت میں سامنے آسکتی ہے۔

درد عموما رات کو شروع ہوتا ہے جو صبح اٹھنے کے بعد شدید ہوجاتا ہے۔ لیکن جسم کی حرکت شروع ہوجانے کے بعد کچھ کمی ہوجاتی ہیں۔

پائوں کی انگوٹھے کا جوڑ، ٹخنے کا جوڑ، گھٹنا یا کولہے کا جوڑ متاثر ہو سکتا ہے۔

کچھ لوگ ایڑی کے درد کی شکائیت کرتے ہیں۔ ہاتھ کی انگلیوں میں سوزش ہو سکتی ہے۔ یا پھر ان میں کھچائو محسوس ہو سکتا ہے۔ عام طور پر ایک وقت میں ایک ہی جوڑ متاثر ہوتا پے لیکن کئی دفعہ ایک ہی وقت میں کئی جوڑ تکلیف دینے لگتے ہیں۔ زیادہ تر جسم کا نچلا حصہ متاثر ہوتا پے۔۔

عموما جس جوڑ میں مسئلہ ہو اس کی حرکت محدود ہوجاتی ہے۔

اچانک اٹیک کی صورت میں ہلکے بخار کی کیفیت بھی ہو سکتی ہے۔۔ مسلسل یورک اہسڈ زیادہ رہنے کہ وجہ سے جوڑوں کے ارد گرد یا کان پر چھوٹی چھوٹی رسولیوں کی طرح کے ابھار پیدا ہو سکتے ہیں۔

یورک ایسڈ کن غذائوں میں زیادہ ہوتا پے؟

ایسی غذائیں جن میں پیورن زیادہ ہوتا پے۔

جیسے بیف، مٹن، جانوروں کی کلیجی یا گردہ۔

ایسی مشروب جن میں فرکٹوز زیادہ ہوتا پے جیسے کوک پیسپی مصنوعی جوسز۔

بہت زیادہ پروٹین، جیسے گوشت یا دالوں کا مسلسل استعمال۔

جنک فوڈ۔

پتے والی سبزیاں جیسے پالک ساگ۔

یورک ایسڈ کو کم کرنے کے قدرتی طریقے:

یورک ایسڈ کا مسئلہ ایسا نہیں ہے کہ اس کو کنٹرول کرنے کیلئے ہمیشہ دوائیوں کی ضرورت پڑے۔ زندگی کے معمولات میں تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ اسکو کم کیا جا سکتا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

ایسی غذائوں سے بچنا جن کے اندر پیورن زیادہ پائی جاتی ہیں

مصنوعی میٹھے والے مشروبات پیپسی کوک وغیرہ سے اجتناب

پروٹین کا استعمال کم کرنا

پھلوں کا زیادہ استعمال

ایسے پھل جن میں وٹامن سی زیادہ ہوتا ان کا استعمال

کافی کا زیادہ استعمال

ریگولر ایکسرسائز

وزن کو نارمل لیول پر لانا

ادویات:

اگر یورک ایسڈ کی وجہ سے گائوٹ کا مسئلہ بن جائے ہعنی آپ کے جوڑ متاثر ہونا شروع ہوجائیں یا گردوں میں پتھری بننا شروع ہوجائے تو پرہیز کے ساتھ ادویات کی ضرورت ہوتی ہے جس کیلئے قریبی ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔۔

Check Also

Made In Pakistan (2)

By Mansoor Nadeem