Hinduon Ka Tasawar e Khuda
ہندوؤں کا تصور خدا
ہندومت میں بے شمار دیوی دیوتاؤں کی پوجا کی جاتی ہے یہ ایک خدا کے قائل نہیں بلکہ بے شمار خداؤں کا تصور ان میں پایا جاتا ہے۔ لیکن ان سب دیوتاؤں میں تین دیوتا مقبول ہیں برہما، وشنو اور شیو۔ برہما ویدک ادب کا دیوتا ہے اس کی حیثیت خالق کی ہے۔ دیگر دیوتاؤں کی نسبت اس کی حیثیت کم ہے کیونکہ ہندوؤں کا ماننا ہے اس نے کائنات تخلیق کرنی تھی اور وہ کر چکا اس کی پرستش کر کے اسے راضی کرنے کی ضرورت نہیں۔
برہما کی بیوی کا نام "سرسوتی" ہے جو فنون لطیفہ کی دیوی اور مور پر سوار دکھلائی جاتی ہے۔ جبکہ برہما راج ہنس پر سوار دکھایا جاتا ہے۔ اس کے مجسمہ میں چار بالش سر اور چار بازو بناۓ جاتے ہیں۔ اس کے ہاتھوں میں چمچہ، لوٹا اور قربانی کا سامان، تسبیح اور وید ہے۔ موجود دور میں برہما کے نام پر ایک یا دو مندر رہ چکے ہیں۔ ہندوؤں کا دوسرا بڑا خدا وشنو ہے جدید ہندو اس کی پرستش دل جوئی سے کرتے ہیں۔
عبادتوں، منتوں، قربانیوں کے ذریعے وشنو کو اس دنیا میں نزول کے لیے آمادہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا ماننا ہے وشنو اب تک 9 اوتار کی حیثیت سے دنیا میں آ چکا ہے۔ جن میں مدیہ اوتار، کورم اوتار، ورہا اوتار، نرسنگھ اوتار، دامن اوتار، پرشوا رام اوتار، رام اوتار، کرشن اوتار، بدھ اوتار شامل ہیں۔ جب دنیا میں ظلم و ستم بڑھ جاۓ گا وشنو کا دسواں اوتار ہو گا جسے "لکی اوتار" کہا جاتا ہے۔ وشنو کی بیوی کا نام لکشمی ہے جو کہ حسن اور دولت کی دیوی ہے۔
دیوالی کا تہوار بھی اسی سے منسوب ہے۔ جبکہ وشنو ایک خوبصورت نوجوان کی شکل میں دکھایا جاتا ہے اس کے چار ہاتھ ہیں۔ بڑا باجا، گرز، چرخ اور کنول کا پھول اس کے ہاتھوں میں ہے اور اس کی سواری کا نام گرنٹر ہے۔ تیسرا بڑا دیوتا "شیو" کہلاتا ہے۔ آج سے ساڑھے پانچ ہزار سال قبل بھی ہندوستان میں اس کی پرستش کی جاتی تھی۔
ہندومت میں جہاں وشنو کے اوتار بتلاۓ جاتے ہیں ویسے ہی شیو کی آٹھ صورتیں بتلائی جاتی ہیں۔ سرو، بھاد، پشوپتی، ایشنا، بھیم، ردر، مہادیو، ارگا شامل ہیں۔ اس کا بیوی کا نام کالی دیوی ہے۔ کبھی یہ پاروتی کے روپ میں، کبھی یہ شیر پر بیٹھی ہوئی خوبصورت عورت، کبھی یہ ماں کے روپ میں آتی ہے۔ ہندوؤں کے ان تین خداؤں کا مجموعہ "ترمورتی" کہلاتا ہے۔