Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Malik Asad Jootah
  4. Jab Mushkil Waqt Aata Hai To Apne Bhi Door Ho Jaate Hain

Jab Mushkil Waqt Aata Hai To Apne Bhi Door Ho Jaate Hain

جب مشکل وقت آتا ہے تو اپنے بھی دور ہو جاتے ہیں

ایک عورت امی کے پاس بیٹھی کہہ رہی تھی کافی عرصے سے میں آپ کے پاس ملنے کے لئے آنا چاہتی تھی۔ "کیوں خیریت ہے؟" "اللہ کے فضل سے بالکل خیریت ہے۔ دراصل آپ تو جانتی ہیں کہ بیوگی میں عورت کی زندگی کیا ہوتی ہے۔ پندرہ سالوں سے دنیا کے رنگ دیکھ رہی ہوں۔ ماشاءاللہ بچے اب بڑے ہو گئے ہیں۔ روپے پیسے کی کمی نہیں ہے۔ بچے بہت چھوٹے تھے اور میں بھی، جوان تھی، آپ یقین جانیں جس پر مصیبت ٹوٹتی ہے، وہی جانتا ہے۔

میرے ماشاءاللہ تین بھائی ایک بہن اور بیوہ ماں ہے۔ ماں کی دلجوئی مجھے حوصلہ دیتی ہے، مگر اتنے نزدیکی رشتے دار ہیں وہ ذرا بھر پرواہ نہیں کرتے کہ یہ بیوہ ہوگئی ہے، بے آسرا ہے۔ اس کی مدد ہی کر دیں۔ خاوند گھر کی چھت ہوتا ہے۔ اور اگر گھر سے چھت گر جائے تو جان لیں ایک عورت کا کیا حال ہوتا ہے۔ ہمارا معاشرہ صرف چڑھتے سورج کی پوجا کرتا ہے۔ میں نے بچوں کی خاطر دوسری شادی نہیں کی، ایک لحاظ سے اچھا ہی کیا ہے۔ ورنہ آج میرے بچے ماشاءاللہ پڑھ لکھ کر اچھے عہدوں پر فائز نہ ہوتے۔

ایک بیٹا ہے اور ایک بیٹی اب ان کی شادیوں کا وقت آگیا ہے۔ جب میں بہت پریشان تھی اور چاہتی تھی کہ میرے بہن بھائی میری مدد کریں مگر مدد تو ایک طرف وہ کبھی کبھی غیروں کی طرح ملتے تھے۔ آج بچے جب بڑے ہو گئے ہیں میرا بیٹا سب کام بخوبی سنبھال رہا ہے تو وہ گاہے بگاہے حال چال پوچھ لیتے ہیں۔ آپ کے پاس گھر ہو اور آسائشیں بھی ہوں تو میں کہوں گی وہ آسائشیں آپ کے دکھوں کو کم نہیں کر سکتیں، دکھ انسان کو خود ہی جھیلنے پڑتے ہیں۔ "

میں نے اس کی گفتگو سنی تو جواب دیا۔ خدا کا شکر کریں ساری آسائشیں موجود تھیں۔ اگر آپ کے پاس زندگی گزارنے کا کوئی ذریعہ نہ ہوتا تو آپ اندازہ نہیں کر سکتیں کتنی مشکلات کا سامنا کرتیں۔ ابھی تو سب کچھ موجود ہے آپ کے پاس تو آپ کے چھوٹے موٹے کام بہن بھائی نہیں کرتے اگر آپ کے پاس روزی کا ذریعہ نہ ہوتا تو میں وثوق سے کہتا ہوں اس دور میں کوئی بھی آپ کی مدد نہ کرتا کسی نے آپ کی مالی مدد نہیں کرنی تھی ابھی تو ان کو معلوم ہے کہ آپ کو کسی قسم کی ضرورت نہیں ہے اور وہ سلام دعا اچھے طریقے سے کر لیتے ہیں ورنہ آپ کی زندگی اجیرن ہو جانی تھی۔

وہ دور اور تھا جب پڑوسی کو معلوم ہوتا تھا کہ ہمارا پڑوسی تکلیف میں ہے اور پڑوسی ہونے کے ناطے وہ مدد بھی کرتا اور دلجوئی بھی اسی طرح بہن بھائی ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوتے مگر آج تو کایہ ہی پلٹ گئی ہے۔ خونی رشتہ ہو یا غیر کوئی نہیں پوچھتا اس لئے توقع مت رکھیں یہ دنیا ایسی ہی ہے جہاں مطلب ہوتا ہے دنیا کھینچی ہوئی وہاں جاتی ہے۔ جہاں مطلب نہیں ہے چاہے آپ کا بہن بھائی کیوں نہ ہو وہاں جانے سے گریز کرتے ہیں۔

لیکن ایک بات ضرور کہونگا بے شک غرض کی دنیا ہے مگر ابھی بھی ہمارے معاشرے میں لوگوں کے پاس اعلیٰ ظرف اور وضع داری ہے کچھ لوگ صرف خلوص محبت اور اپنائیت سے ایک دوسرے کو ملتے ہیں۔ مجھے ایسے لوگوں پر غصہ آرہا تھا بے شک افراتفری کا دور ہے مگر ایک انسان مشکل میں ہے اس کی راتیں تکلیف میں گزرتی ہیں تو اس کی حاجت روائی کرنی چاہئے۔ یہ زندگی چند روز ہے کوشش کرنی چاہئے جتنا ہو سکے لوگوں کے دکھوں کا مداوا بنیں ان کی تکلیفیں دور کریں۔

Check Also

Sultan Tipu Shaheed Se Allama Iqbal Ki Aqeedat (1)

By Rao Manzar Hayat