1.  Home
  2. Blog
  3. Maaz Bin Mahmood
  4. Inqilab Ka Keera

Inqilab Ka Keera

انقلاب کا کیڑا

یا تو انسان بچوں کو دنیا میں لانے والی حرکتیں اچھی کوالٹی کے دستانوں کے ساتھ کرے یا پھر نہ کرے۔ اگر بچے پیدا کرنے ہیں تو یہ یاد رکھیے کہ معاشرتی، مذہبی، قانونی اعتبار سے بچے فرد کی ذمہ داری ہوتے ہیں۔ اس ذمہ داری کے مقابلے میں اگر کسی سیاسی، مذہبی، مسلکی cause کو لے کر جذباتیت اور جنونیت کی لکیر پار کر جانا، یہ اپنے ساتھ تو زیادتی ہے سو ہے، اپنی اولاد کے ساتھ جتنا بڑا ظلم ہے اس کا اندازہ قریب قریب ناممکن ہے۔

یہ انقلاب وغیرہ کی باتیں بس کتابوں میں اچھی لگتی ہیں۔ انقلاب آتے ہیں تو لانے والے کم استعمال ہونے والے زیادہ زلیل ہوتے ہیں۔ آپ نے انقلاب لانا ہے، سویلین سپریمیسی یا شریعت کی سربلندی کے لیے جان دینی ہے تو ایک بار اپنے گھر میں جھانک کر یہ طے کر لیں کہ آپ کے بعد آپ کی اولاد کی کفالت کرنے والے کس حد تک بطور ماں یا باپ آپ کی کمی پوری کر سکیں گے۔ کم از کم میرے خیال سے تو ماں یا باپ کی کمی دنیا کا کوئی دوسرا انسان پورا نہیں کر سکتا۔ یوں کسی اور کے ذمے اپنی اولاد چھوڑ کر جانا یا ایسی حرکت کرنا کہ جس کے بعد اولاد کی کفالت آپ نہ کر سکیں، یہ آپ کی بے حسی ہے۔

جس وقت آپ طاقت ور کی پکڑ میں آگئے، اور آپ کے ممدوحین طاقت کے آگے کمزور رہے، آپ کے ممدوحین کی پہلی ترجیح آپ سے کنی کترا کر آپ سے برأت کا اظہار ہوگا۔ اس میں دھوکے کی کوئی بات نہیں، آپ ان کی جگہ ہوتے تو آپ بھی یہی کرتے۔ یہ دنیا every man for himself پر چلتی ہے یا کم از کم فرض یہی کرنا بنتا ہے۔

آپ کے سلاخوں کے پیچھے یا مٹی کے نیچے جانے کے بعد آپ سے فائدہ اٹھانے یا تو زیر زمین کیڑے یا جانور آتے ہیں یا چیل، کوے اور گدھ۔ ضروری نہیں کہ یہ کیڑے مکوڑے، یہ چیل کوے اور گدھ اپنی اصل شکل میں نظر آئیں۔ یہ کیڑے مکوڑے، چیل، کوے اور گدھ سیاسی جنونیوں کی صورت میں بھی آسکتے ہیں۔ آپ نے اپنی لاش انہیں دان کرنی ہے شوق سے کیجیے، کم از کم اپنی اولاد کو جیتی جاگتی لاش مت بنائیے۔

اور اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو ہم سے امید مت رکھئے کہ ہم آپ پر ترس کھائیں گے۔ اپنی حرکتوں کے باعث ان کے مجرم آپ ہیں کیونکہ جنگل کے قانون میں آپ نے اپنی اولاد کا تحفظ کرنے سے خود انکار کیا۔

مت پیدا کریں بچے اگر آپ کو ان سے زیادہ کوئی شریف، کوئی زرداری، کوئی نیازی، کوئی عثمانی، کوئی رضوی یا کوئی قادری عزیز ہے۔

Check Also

Exceptional Case

By Azhar Hussain Bhatti