Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Zindagi Jehd e Musalsal Ka Naam Hai

Zindagi Jehd e Musalsal Ka Naam Hai

زندگی جہدِ مسلسل کا نام ہے

آپ اپنے اردگرد نظر دوڑ آئیں، تو آپ دیکھیں گئے کہ کتنے لوگ ایسے ہیں۔ جن کے پیشِ نظر زندگی کا کوئی مقصد ہے اور کتنے ایسے ہیں۔ جو دنیا میں آتے ہیں اور جانوروں کی طرح زندگی گزاری اور زندگی ختم، اکبر الہٰ آبادی نے کیا خوب کہا تھا

کیا کہیں اکبر کیا کار ہائے نمایاں کر گئے

بی اے کیا، نوکر ہوئے، پنشن ملی اور مر گئے

ہم میں سے اسی فی صد لوگوں کی زندگی اکبر الیٰ آبادی کے اس شعر کے مطابق بسر ہوتی ہے۔ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات اس لئے نہیں کہا، اور اتنی عظیم کائنات اس لئے تخلیق نہیں کی کہ وہ صرف طبعی زندگی گزارے اور بس زندگی صرف اس دنیا کی زندگی نہیں ہوتی، زندگی مرنے کے بعد ختم نہیں جاتی، زندگی آگے چلتی ہے، نظریہ ارتقاء صرف طبعی زندگی تک ہے اور مرنے کے بعد طبعی زندگی ختم ہو جاتی ہے۔

لیکن جب ہم خدا کی وحی کا مطالعہ کرتے ہیں تو زندگی آگے چلتی ہے۔ ختم نہیں ہوتی، اس لئے تو مومن کو یہ دعا کرنے کے لئے کہا گیا ہے کہ "ہماری دنیا کی زندگی بھی خوشگوار رکھ اور آخرت میں بھی خوشگواریاں عطا کر" اگر ایک انسان کا ایمان ہو کہ زندگی کا موت کے ساتھ خاتمہ نہیں ہو جاتا، بلکہ وہ آگے چلتی ہے اور اگلی زندگی کا دارو مدار اس دنیا کی اس زندگی پر ہے کہ اس نے اپنے جسم کے ساتھ ذات کی کس حد تک تربیت کی ہے۔

کہ اس کا جسم اگلی زندگی میں ترقی پانے کے قابل ہوا ہے یا نہیں، موضوع کچھ مشکل سا آگیا ہے۔ لیکن جس شخص کے سامنے کوئی منزلِ مقصود ہوگی، اس کی زندگی کا ہر قدم ایک خاص سمت میں اُ ٹھے گا۔ لیکن جس کی زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہوگا، وہ شُتر بے مہار کی طرح جدھر منہ اُٹھائے گا چل دے گا۔ انسان میں قدرت نے اتنی صلاحیتیں رکھی ہیں کہ وہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔

بہت بڑے بڑے کارنامے انجام دے سکتا ہے۔ اس کی مثالیں ہمیں مغرب میں بے تحاشا ملیں گئیں، حالانکہ اس کے برعکس قرآن میں مومن کو تاکید ہے کہ اس کائنات کی ایک ایک چیز پر غورو فکر کرے اور اس بنی نوع انسان کے فائدہ کے لئے استعمال کر کے دنیا اور آخرت دونوں سنوارے، انسان دنیا میں کیا کچھ نہیں کر سکتا، ہم جب فیفا ورلڑ کپ کا افتتاح ایسے شخص سے کرواتا ہوا دیکھتے ہیں۔

جس کا نام غنیم المفتاح ہے۔ اس نے سورتہ الحجرات کی آیات کی تلاوت کی اور امریکی اداکار مورگن پری مین جیسے سحر میں گرفتار ہوگیا۔ سب سے اہم بات کہ غنیم المفتاح کی ٹانگیں نہیں ہیں۔ لیکن اس کے چہرہ پر مسکراہٹ ہمیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہمیں خدا نے مکمل جسم دے رکھا ہے اور ہم اس کو کس قدر استعمال کرتے ہیں۔

غنیم المفتاح نے سمندر میں دو سو میٹر تک غوطہ خوری بھی کی اور ریکارڑ قائم کیا۔ ہم مکمل وجود کے ساتھ جب تھوڑی تکلیف آتی ہے تو گھبرا اُٹھتے ہیں۔ ان حالات میں ایسی مثالیں ہمیں جینے کا حوصلہ دیتی ہیں۔ جو ادھورے وجود کے ساتھ بھی زندگی کی ڈور کو آگے ہی آگے لئے جاتے ہیں۔ حضورﷺ کی حدیث ہے۔

جس شخص کا کل آج سے بہتر نہیں تو سمجھو وہ تباہ ہوگیا۔

ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے کہ جس شخص کے دو دن ایک جیسے گزر گئے، سمجھو وہ تباہ ہوگیا۔

زندگی جہدِ مسلسل کا نام ہے۔

فیفا ورلٹ کپ میں بہت سی اچھی باتیں سننے کو ملیں، سب سے پہلے تو مجھے اس تقریب کے آغاز پر خوشی ہوئی جو تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوئی، پچھلے برسوں میں ان تقریبات کا آغاز رقص سے ہوا کرتا تھا، اور دوسری خوشی کی بات یہ تھی کہ سعودی عرب نے بہت سے نامور کھلاڑیوں کو مات دے کر ورلڑ کپ جیت لیا، بات تو کھیلوں کی ہے۔

لیکن شاید وہ لمحہ جب انھوں نے تقریب کا آغاز رقص کی بجائے تلاوتِ قرآنِ پاک سے کیا، پرانی روایت کو توڑا ڈالا یہ لمحہ شاید اُمتِ مسلمہ کے جا گنے کا نقطہ آغاز ہو۔

Check Also

Bhaag Nikalne Ki Khwahish Bhi Poori Nahi Hoti

By Haider Javed Syed