Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Taefeen

Taefeen

طائفین

وزیر اعظم صاحب کا ایک اور ڈائیلا گ سامنے آگیا ۔وزیراعظم آج کل صرف ڈائیلاگ،ڈاِ ئیلاگ کی گیم کھیل رہے ہیں اور سچ تو یہ ہے کہ ان کے ڈائیلاگ مشہور بھی بہت ہوتے ہیں ۔میں سوچ رہی تھی کہ شاید آج لکھنے کے لئے کچھ نہ ملے لیکن جس ملک کے وزیر اعظم کو اتنا علم ہو ،بلکہ انھیں ریاست مدینہ کا پورا دور ازبر ہو تو پھر ہم جیسے لا علموں کامواد خود وزیر اعظم فرا ہم کرتے ہیں ۔وزیر اعظم صاحب کا کہنا ہے کہ میں جب تک زندہ ہوں سیالکوٹ جیسا واقعہ نہیں ہونے دونگا ۔مزید انہوں نے کہا کہ دین کے نام پر ظلم کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے ۔ایسا نہیں ہو سکتا کہ الزام لگانے والے خود جج بن جائیں ۔

ملک عدنان جس نے سری لنکن کو بچانے کی سر توڑ کوشش کی، اس کو انہوں نےایوارڈ دیتے ہوئے کہا کہ راہ حق پر حیوانوں کے مقابلہ میں کھڑا تھا ۔جس دن وہ یہ سب کچھ فرما رہے تھے ،اسی دن فیصل آباد کے اندر خواتین کی بے حرمتی کا بد ترین واقعہ ہوا۔ دکانداروں نے کوڑا کرکٹ چننے والی خواتین پر چوری کا الزام لگا کر انہیں برہنہ کر دیا اور انہیں بازاروں میں گھسیٹتے رہے ۔

ایک اور خبر بھی اسی دن نکلی جب سرگودھا کے اندر ایک خاتون کو آگ لگانے کی کو شش کی گئی وجہ وہی کہ اس نے اسٹال کا کرایہ ادا نہیں کیا تھا ،جبکہ ہماری کابینہ کے لوگ بتاتے ہیں کہ خواتین کی empowerment ایسی ہوئی ہے جو اس سے پہلے نہیں ہوئی تھی ۔وزیر اعظم کے دعویٰ کی طرف دوبارہ آتے ہیں کہ میں جب تک زندہ ہوں سیالکوٹ جیسا واقعہ نہیں ہو گا ۔دوسری طرف اس قسم کے واقعات بڑھتے چلے جا رہے ہیں ۔

فتح اسکندر یہ کے وقت جب خضرت عمرو بن عاص نے معاویہ بن حدیج کو فتح اسکندریہ کی نوید دے کر امیر المو منین کی خدمت میں بھیجا تھا ۔حضرت عمر قاصد کو لے کر گھر پہنچے ،کھانے کے لئے کہا تو ملاز مہ نے سوکھی روٹی اور زیتون کا روغن لا کر دستر خوان پر رکھ دیا ۔معاویہ نے جھجک جھجک کر اسے کھایا ۔دوران گفتگو حضرت عمر نے پوچھا کہ جب تم دوپہر کے وقت یہاں پہنچے تھے تو میرے متعلق تمھارا کیا خیال تھا ۔اس نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ آپ قیلولہ فر ما رہے ہوں گے ۔آپ نے فرمایا تم نے غلط سمجھا اگر میں دن کو سو ؤں تو رعیت کا نقصان ہے اگر رات کو سوؤں تو میرا اپنا نقصان ہے ، ان صورتوں میں معاویہ! نیند کیسے آسکتی ہے؟

سچ ہے جب تک سربراہ مملکت جا گے نہیں رعایا چین کی نیند کیسے سو سکتی ہے ۔ قرآن کریم نے اس اْمت کو طائفین کہہ کر پکارا ہے یعنی راتوں کو پہرہ دینے والے ۔یہ پہرہ دیتے تھے تا کہ نوعِ انسانی اطمینان کی نیند سو سکے ۔

Check Also

Rawaiya Badlen

By Hameed Ullah Bhatti