Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Pewasta Reh Shajar Se Umeed e Bahar Rakh

Pewasta Reh Shajar Se Umeed e Bahar Rakh

پیوستہ رہ شجر سے اُمید بہار رکھ

26 جون کو جمخانہ میں فورمر ڈپلومیٹ شمشاد احمد کا لیکچر تھا۔ اس لیکچر میں انھوں نے فورنر پالیسی کا تزکرہ کیا۔ لیکچر کے بعد چائے پر میں نے اُن سے ایک سوال کیا کہ آپ پاکستان کا مستقبل کیسا دیکھتے ہیں؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ پا کستان کا مستقبل اچھا نہیں ہے۔

یہ سوال اس اُمید پر پوچھا گیا تھا کہ اس کا جواب بڑا حوصلہ افزا ہوگا لیکن جواب میری توقع کے بر خلاف تھا۔

انھوں نے جواب دیا کہ پاکستان کا مستقبل اچھا نہیں ہے۔ اس لئے کے ہرے جھنڈوں والی گاڑیاں اور سرکاری مرعات سے فائدہ اٹھانے والا کلچر، جب تک موجود رہے گا، پا کستان کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔ جب کہ میرا خیال اور یقین ہے کہ ہمیں یہ کلچر ختم کرنا ہے اور یہ کلچر ایک دن ختم ہوگا۔

یہ قانون قدرت ہے اگر اس قانون قدرت کو بروئے کار لانے کے لئے انسانی ہاتھ مدد گار ہو جائیں تو یہ کام سالوں کی بجائے دنوں میں ہو جائے گا۔

لیکن ہونا تو ہے بہرحال میں قرآن کی طالب علم ہونے کی حیثیت سے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں کبھی مایوس نہیں ہوتی۔ شاید میری تربیت جس گھرانے میں ہوئی وہاں بچپن سے ہی میرے کان میں یہی آواز آئی کہ دنیا کا واحد ملک پا کستان ہے جو اللہ کے نام پر قائم ہوا ہے جس مقصد کے لئے قدرت نے ہمیں یہ زمین کا ٹکرا دیا ہے کہ یہاں ایک دن اللہ کا دیا گیا نظام قائم ہونا ہے۔ مومن کبھی مایوس نہیں ہوتا۔

نہیں ہے نا اُمید اقبال اپنے کشت ویراں سے

زرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

اللہ نے ہمیں بتایا ہے کہ ان اللذین قالو ربُنا اللہ ثم استقا مو۔ تںزلُ علیھم الملئکتہ 41: 30

جن لوگوں نے کہا کہ اللہ ہمارا رب ہے اور اس پر جم کر کھڑے ہو گئے تو ان پر ملائکہ کا نزول ہوتا ہے، ملائکہ نظر نہیں آیا کرتے بلکے ہماری اس طرح سے راہنمائی کرتے ہیں کہ ہمارے قلب کو تقویت پہنچتی ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں بہت دفعہ ایسا ہوا، جب اللہ نے ہماری مدد کی۔ میں بار بار کہتی ہوں کہ دنیا کے لئے پاک ریاست کا وجود ہمیشہ خطرہ رہا ہے۔ یہ ڈیفالٹ ہونے سے بال بال بچا اور عوام الناس جو بل ادا کرکے بے حال ہو چکے تھے ان کی ہمت سے ہم ایک بار پھر بچ گئے۔

حال ہی کی پاک بھارت جنگ جس میں ایک دن پہلے تک ٹرمپ اس میں دخل نہیں دینا چاہتا تھا اور ایک دن بعد انھیں پاکستان سے جنگ بند کروانے کی درخواست کرنی پڑی، دس مئی کی صبح پاکستان دنیا کی نظر میں ایک دم معتبر ہوگیا۔ یہ ملائکہ کی مدد نہیں تو اور کیا تھی؟ جنھوں نے دلوں کو تقویت دی۔

دنیا کا خواب تو ایک دفعہ پھر یہی تھا کہ پا کستان کو (خدا نخواستہ) تباہ کر دیا جائے۔ لیکن قدرت کو اس کو بچانا اور آگے بڑھانا مقصود ہے۔ ہزار مشکلات ہیں، غلط لوگ بھی اردگرد موجود ہیں۔ دولت کی غیر منصفیانہ تقسیم ہے۔ مخنت کش کو اس کا حق نہیں مل رہا۔ سر کاری مر عات کا نا جائز استعمال ہے۔ سرکاری آ فیسرز کو کنالوں پر مشتمل گھرآلاٹ کئیے جا رہے ہیں۔ تعلیم اور صحت کی سہو لتیں بہت کم ہیں۔

یہ سب کچھ ہے لیکن میری حالت یہ ہے کہ۔۔

پیوستہ رہ شجر سے اُ مید بہار رکھ

دل تو یہی چاہتا ہے کہ رات کو سوئیں اور صبح سارا نظام ہی کچھ اور ہو، جیسے ہم 9 مئی کی رات کو سوئے تھے اور دس مئی کی صبح باعزت پاکستان دنیا کے سامنے تھا۔

Check Also

J Dot Ka Nara

By Qamar Naqeeb Khan