Mayoos Nojawan
مایوس نوجوان

مایوسی گناہ ہے ہم یہ جملے اکثر بولتے ہیں اور اپنے اردگرد حالات کے ستائے ہوئے لوگوں کو تسلی دینے کے لئے یہ جملہ تواتر سے بولا جاتا ہے۔ واقعی مایوسی گناہ ہے لیکن وہ لوگ ان میں نوجوان بھی شامل ہیں جب تعلیم حاصل کرنے کے باوجود اپنی خواہشات پوری نہیں کر پاتے۔ بچپن سے حسین خواب لے کر جوان ہوتے ہیں اور وہ پایا تکمیل کو نہ پہنچیں تو مایوسیوں میں گھر جاتے ہیں۔
لیکن اگر ہم دیکھیں تو ایسا بھی ہوتا ہے ان میں سے اکثر اپنے خواب حاصل کر لیتے ہیں اور ان مشکل حالات سے نکل جاتے ہیں۔
کیا فرق ہے؟ ان دونوں میں۔
اگر تقریر کرنے بیٹھیں تو صفحے کے صفحے دونوں اطراف کے بھر جائیں لیکن نہیں جھانکتے تو صرف اس کتاب کے اندر نہیں جھانکتے جس میں رہتی دنیا تک راہنمائی ہے۔
سورہ السجدہ میں ہے فیوس"قنوط" 41:49
انسان سخت شکستہ خاطر اور نا امید ہو جاتا ہے۔ قرآن کریم نے جو کہا ہے کہ وہ مایوس ہو جاتا ہے تو یہاں "یوس" اور "قنوط" دو الفاظ آئے ہیں۔ لفظ "یوس" میں مایوسی کی پہلی حالت ہوتی ہے جس میں اسے شاید مایوسی کا زرا سا امکان نظر آ جائے لیکن "قنوط" تو وہ حالت ہوتی ہے جہاں امید کے دروازے ہی بند کر دئیے جائیں، جو آخری اسٹیج ہوتی ہے۔ اب یہ جو چیز ہے کہ اس کے بعد قرآن کریم نے باز آفرینی کا امکان رکھا ہے اس کو رحمت کہا ہے۔ اب یہ سوال کہ رحمت سے مایوس کون ہوتا ہے؟
قرآن نے کہا کہ قال و من یقنطُ من رحمتہ ربہ الہ الضالون 15:56 اس کا مطلب ہے رحمت خداوندی سے وہی مایوس ہوتا ہے جو صحیح راستہ گم کر دیتا ہے یا صحیح راستہ پر نہیں رہتا، وہ چلتا بھی رہتا ہے لیکن غلط راستوں پر رہتا ہے، وہ مایوس ہو جاتا ہے کہ اُس کے سامنے وہ منزل نہیں آتی۔
قرآن نے "قنوط" کا لفظ استعمال کیا ہے وہ حالت کیسے پیدا ہوتی ہے جب صحیح راستہ گم ہوتا ہے اور غلط راستے پر چل چل کر تھک جاتا ہے اور منزل نہیں آتی اور پھر نوجوان غلط راستے اپنائے چلے جاتا ہے جیسا آج کل نشہ کرنا جو عام معمول بن چکا ہے۔ ہم یہ سوچتے ہی نہیں کہ ہم نے غلط راستہ کا انتخاب کرکے اپنے لئے خود منزل دور کر دی ہے۔ رب نے تو ٹھیک راستہ جو کہ ہمارے لئے رحمت ہے ہماری لئے چنا تھا لیکن ہم غلط راستے پر مسلسل چلتے جاتے ہیں تو ہوتا یہ ہے کہ رحمت کا دروازہ اپنے لئے بند کر جاتے ہیں۔
آپ اس راستے کا انتحاب کرو اور اپنے ارادوں کو مضبوط کریں اور انتہائی کوشش کے ساتھ، صبر کے ساتھ اپنے مقصد کے لئے تگ و دو کرتے رہیں۔ انشاء اللہ کامیابی بہت قریب ہے۔

