Tuesday, 07 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Kiran Arzoo Nadeem/
  4. Insan Ka Har Amal Nateeja Paida Karta Hai

Insan Ka Har Amal Nateeja Paida Karta Hai

انسان کا ہر عمل نتیجہ پیدا کرتا ہے

ہر انسان جو اس دنیا میں آتا ہے اُسے واپس جانا ہوتا ہے۔ کوئی انسان ہمیشہ کے لئے دنیا میں نہیں آتا۔ مرنے کے بعد اُس انسان کا معاملہ خدا کے ساتھ ہوتا ہے، یہ بات بالکل درست ہے لیکن جو اعمال اُس نے دنیا میں کیے ہوتے ہیں، اُس کے اعمال سے جتنے لوگ متاثر ہوتے ہیں، کتنے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے، کتنے لوگ دکھی ہوتے ہیں، ان سب چیزوں کے نتائج بعد میں تو ظاہر ہونے ہی ہوتے ہیں لیکن اکثر اوقات اس دنیا میں بھی مکافاتِ عمل سامنے آ جاتا ہے۔

سورہ یونس میں ہے کہ "غرضیکہ جو کچھ کسی انسان نے کیا ہوگا، وہ اُس وقت نکھر کر سامنے آ جائے گا، اور تمام اعمال خدا کے قانون مکافات کی طرف لوٹائے جائیں گئے۔ 10/30"

اس آیت میں"تبلو" کا لفظ قانونِ مکافات عمل کے اساسی گوشے کی وضاحت کرتا ہے۔ اس مادہ کے معنی ہوتے ہیں، پوشیدہ بات کا ظاہر ہو جانا، قرآن کی رو سے انسان کے ہر عمل کا نتیجہ عمل کے اندر مضمر ہوتا ہے۔ لیکن وہ نمودار ہوتا ہے کچھ وقت کے بعد، اسے مہلت کا وقفہ کہا جاتا ہے۔ قیامت اس مرحلے stage کا نام ہے جب انسان کے اعمال نکھر کر سامنے آجائیں، خواہ وہ اس دنیا میں ہو خواہ اُخروی زندگی میں۔ اسی کو "رازوں کا بے نقاب ہونا" بھی کہا جاتا ہے۔

اس جملے پر دوبارہ غور کریں"انسان کے اعمال نکھر کر سامنے آجائیں خواہ اس دنیا میں ہو خواہ اُخروی زندگی میں"۔

گزشتہ دنوں سابق جنرل پرویز مشرف انتقال کر گئے، اب ان کا معاملہ ان کے ربّ کے ساتھ ہے ان کی زندگی میں ان کے اعمال کے جو نتائج دنیا کے سامنے آئے، اس کی وجہ سے وہ جس طرح دنیا کے سامنے بے نقاب ہوئے۔ طاقت کا اصل سرچشمہ صرف اور صرف اللہ کی ذات ہے، جب انسان اپنے آپ کو طاقت کا سرچشمہ سمجھنے لگتا ہے تو طاقت کے غرور میں وہی کچھ ہوتا ہے جو ہر طاقتور کرتا ہے۔

جب مشرف نے اقتدار سنبھالہ تو میں نے کچھ وقت کے لئے انتظار کیا کہ شاید اب کی دفعہ اسلامی ریاست قائم ہو جائے، کیونکہ میرے نزدیک جو بھی اسلامی ریاست خلافتِ راشدہ کی طرز پر قائم کرے گا، وہ چاہے آرمی سے تعلق رکھتا ہو یا عوام کا نمائندہ ہو، اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ جب ایک شخص عام آدمی کی سطح پر زندگی گزارنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو ہر کوئی اس کو قبول کرے گا۔

حضرت عمرؓ کا دورِ خلافت بظاہر شخصی حکومت کا دور نظر آتا ہے لیکن اس سے بہتر دور انسان کی آنکھ اب تک نہیں دیکھ سکی، اس کی مثالیں غیر بھی دیتے ہیں۔

مشرف کے دور میں احتساب کے نام پر جو کچھ ہوا۔ بےقصور لوگ جس طرح تکالیف میں مبتلا رہے۔ تاریخ بڑی ظالم ہوتی ہے، وقت سب کا سب کچھ ظاہر کر دیتا ہے۔ دنیا انسان کو انسان کے اعمال سے یاد کرتی ہے۔ چاہے ہٹلر ہو چاہے مدر ٹریسا۔ مرنے کے بعد بھی وہ اپنے اعمال سے لاتعلق نہیں رہ سکتا، کیونکہ اس کے نتائج بحرحال ظاہر ہو کر رہتے ہیں۔ کاش ہم طاقت، قوت اور اقتدار کے نشے میں یہ بات سمجھ سکیں کہ انسان کا ہر عمل نتیجہ پیدا کرتا ہے خواہ اسی دنیا میں خواہ آخروی زندگی میں۔

Check Also

Roohani Therapy

By Tayeba Zia