Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Aik Arab 57 Crore Musalman Aur Badar Ke 313 Momin

Aik Arab 57 Crore Musalman Aur Badar Ke 313 Momin

ایک ارب 57 کروڑ مسلمان اور بدر کے 313 مومن

با برکت مہینہ با لآ خر اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ اپنی تمام تر برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ۔ اُمتِ مسلمہ نے دل کھول کر اپنے رب سے دعائیں ما نگیں۔ 27 رمضان کو حرمِ کعبہ اور مسجدِ نبوی میں لاکھوں مسلمان اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ہوئے رب سے اپنے لئے اور اُمتِ مسلمہ کے لئے دعائیں مانگ رہے تھے۔ ایک ارب 57 کروڑ مسلمانوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر، نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کا شغر، سب کے سب مسلمان اپنے رب سے پھر سے مسلمانوں کے عروج کے لئے دعا گو تھے۔

کہاں ایک ارب 57 کروڑ مسلمان، جن کے ایمان کی حرارت کچھ بھی نہ کر سکی نہ ہم مسجدِ اقصیٰ کو یہودیوں کے تسلط سے چھڑا سکے، نہ کروڑوں مظلوم مسلمان کشمیر میں، کبھی ہندوستان میں، کبھی فلسطین میں غرض دنیا کے اور بہت سی جگہوں پر مشکلات کا شکار اپنے رب کی طرف تک رہے ہیں!

ایک طرف ایک ارب57 لاکھ مسلمان تو دوسری طرف چودہ سو سال پہلے صرف 313 مسلمان، ایمان کی حرارت سے لبریز، جنھوں نے ایسا انقلاب برپا کیا کہ دنیا اب تک حیران ہے!

حضور ﷺکی نبوت کی کل عمر 23 برس تھی اور یہ نبوت قیامت تک تمام نوعِ انسانی کے لئے لئے جاری رہنی تھی۔ اس 23 برس کی مدت کو قیامت تک پھیلا کر دیکھیں۔ ایک ایک سانس ایک ایک صدی کے برابر دیکھائی دے گا یا شاید اس سے بھی زیادہ۔ ان 23 برسوں میں 13 برس تو اس تمہید میں صرف ہو گئے اور تیرہ برسوں کی جدو جہد کی تگ و تاز اور سعی و کاوش کا ما حصل صرف 313 افراد کی جما عت!

عام پیمانوں سے ناپیں تو 313 کی یہ جماعت کسی بھی تحریک کی کا میابی کی ضمانت نہیں قرار دی جا سکتی۔

باقی دس برس کے نتائج جو آج تک ہر مورخ کو محوِ حیرت کیے ہوئے ہیں۔ انہی تیرہ برس کی "سست رفتار" تمہید کے پیدا کردہ تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک داعی انقلاب کی نگاہ اہنی جماعت کے اعدادو شمار پر نہیں ہوا کرتی بلکہ افرادِ جماعت کے دل و دماغ پر ہوتی ہے۔ وہ جانتا ہے کہ ایک ہیرا کوئلہ کے ہزاروں من ڑھیر پر بھی بھاری ہوتا ہے! اس لئے وہ کوئلہ (cabbon) کو ہیرے میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ حضور ﷺنے تیرہ برس کی مدت میں قدوسیوں کی ایک ایسی جماعت تیار کی تھی جو گنتی میں کچھ زیادہ نہیں تھی لیکن جس نے دنیا میں وہ انقلاب پیدا کر دیا جسے آسمان کی آنکھ نے ایک ہی بار دیکھا اور حسے دوبارہ دیکھنے کے لئے سرگردہ ہیں۔

اقبال نے الگ مملکت کا خواب اسی انقلاب کو دوبارہ دیکھنے کے لئے دیکھا تھا اور مردِ مجاہد قائدِ اعظم نے اس خواب کو اسی لئے شرمندہ تعبیر کیا تھا لیکن ہمیں یہ مملکت بنی اسرائیل کی طرح احساناََ مل گئی! ہم اس کی قدر نہ کر سکے۔ پاکستان کے تقر یباََ 30 کروڑ مسلمانوں اُس کو ئلے کی مانند ہیں جنھیں ہم ابھی تک ہیرے میں تبدیل نہ کر سکے۔

ایک ارب57 کروڑ کوئلے 313 ہیروں کی تلاش میں ہیں!

Check Also

Aaj Soop Nahi Peena?

By Syed Mehdi Bukhari