Muashi Bohran, Hal Kya Hai?
معاشی بحران، حل کیا ہے؟
حالات مشکل ضرور ہوتے ہیں۔ لیکن مشکل کے باوجود فطرت نے ممکنہ حل کے بیشتر راستے بھی فراہم کیے ہوتے ہیں۔ انسان میں یہ صلاحیت بھی رکھی ہے کہ وہ ان بحرانوں سے احسن طریقے سے نکل بھی آتا ہے۔ وہ بحران اس کی معاشی زندگی سے متعلق ہو یا سماجی مشکلات کی شکل میں درپیش چیلنجز کی صورت۔
مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مایوسی ظاہر کرتا ماحول، محفل یا مشورے اس کی سوچ کو ان ممکنہ حل کے بارے محدود کر دیتے ہیں۔ مایوس انسان کے لیے پھر روشن سورج کے باوجود بھی اندھیر ہی نظر آتا ہے۔
جب سے سماجی رابطہ کار کے متعدد پلیٹ فارم وجود میں آئے ہیں کسی بھی بحران میں لوگوں کو امید کی کرن دکھانے والے کم اور مایوسی پھیلانے والے افراد اپنے مذہبی، سیاسی یا گروہی مفادات کے پیش نظر ایسا ماحول بنا دیتے ہیں جس کی بدولت ہر شخص خاص و عام اس سے متاثر ہوئے بنا رہ نہیں پاتا۔
اس کا مظاہرہ حالیہ بڑھتے بجلی گیس، پیڑول اور دیگر اشیاء ضروریہ کے بلز کی صورت لوگوں میں پھیلی بے چینی کو مزید اضطراب کی کیفیت میں مبتلا کرنے میں بیشتر سوشل میڈیا ایکٹوٹس کی والز پر تحاریر، تصاویر اور ویڈیوز میں خودکشی کرتے افراد سے متعلق مواد کی صورت میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔
لوگوں کو اس سخت صورت حال میں ممکنہ حل بتانے کے بجائے، جلاؤ گھیراؤ کی ترغیب دیتے، حکومتی اداروں سے برسر پیکار ہونے پر آمادہ کرتے افراد، سول نافرمانی پر ابھارتے گروہ جو دراصل اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے عوام میں ایسی بے چینی کے منتظر ہو جو حکومتی پالیسیوں سے رونما ہوتی ہمدرد بن کر سامنے آتے ہیں۔
بیشتر افراد پراکسی میڈیا وار یا کچھ جنونی، جذباتی قسم کے کارکن مکمل شناخت کے ساتھ ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ حالانکہ سادہ سی بات ہے آپ نے حکومتی خدمات جو ریاست آپ کو مہیا کرتی ہے اس کی ادائیگی سے انکار کرکے بلز کو کسی کے بہکاوے میں آ کر جلاتے ہیں یا پھاڑ دیتے ہیں۔ یہ سوچے بنا کہ نقصان کس کا ہے؟ صرف اور صرف آپ کا۔ دوسری صورت میں حکومت آپ سے اپنی سروسز واپس لے لے گی جس کے بنا آپ کا نظام حیات بلکل صفر ہے اور کاروبار حیات منجمد ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ دنگا فساد کی صورت میں پھر قانونی کارروائی زندگی بھر آپ کا پیچھا کرتی رہی گی جو مختلف علاقوں میں مختلف اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ جذباتی افراد کے تناؤ کی صورت میں قانونی کاروائی کی شکل میں دیکھنے کو آ رہی ہے۔
اس ساری تکلیف دہ صورت حال میں اپنے اعصاب پر قابو رکھیں اپنے اخراجات پر مزید کنٹرول کرنے کی کوشش کریں کسی بھی موقع پرست فرد، جماعت یا لیڈر کے کہنے میں آ کر خود کو کسی مشکل میں مت ڈالیں جب تک کوئی منظم، پرامن تحریک آپ کی مشکلات کے حل کے لیے اٹھ کھڑی نا ہو۔
بصورت دیگر ہمیشہ بے ہنگم ہجوم کے ساتھ نکلے افراد زندگی بھر پھر بے ہنگم حالات کا ہی سامنا کرتےنظر آتے ہیں۔