Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jameel Asif
  4. Keeray Makoray

Keeray Makoray

کیڑے مکوڑے

جلسے، جلوس، دھرنہ اور ہڑتال کروانے والے سیاست دان یا مسلح جدوجہد چلانے والے عناصر ان میں ایک چیز مشترکہ دیکھی جاتی ہے۔ انکی جدوجہد میں ان کی آل عیال سرمایہ ہمیشہ محفوظ مقام پر پایا جاتا ہے اگر کبھی ساتھ لانے کی نوبت آ بھی جائے تو محفوظ بکتر بند کنٹینر اور محافظین کے جھرمٹ میں موسمی حالات کے مطابق انتظامات کے ساتھ ان کا خیال رکھا تھا کہ کہیں بچے سرد گرم کا شکار نہ ہو جائیں۔

(جس کا مظاہرہ کینیڈا سے درآمد انقلاب کی صورت قوم دیکھ چکی ہے)

اس ساری جدوجہد میں ہمیشہ موسمی حالات سے لیکر مخالفین کی لاٹھی، گولی، نفرت، معاشی بحران سے لیکر بچوں کی زندگی تک کو خطرے میں ڈالنے کے لئے عام کارکن سڑکوں، چوراہوں، جنگلوں، بیابانوں اور عقوبت خانوں میں خون بہاتا نظر آتا ہے۔

لیڈر کے ساتھ درجہ دوم کی لیڈر شپ بھی اسی نظریہ کے تحت اپنی جان تک محفوظ رکھتی نظر آتی ہے ان کے بھی آل عیال اور مال محفوظ ہوتے ہیں۔

یہ تو عام کارکن کو گھر سے نکلنے سے پہلے سوچنا چاہیے کیا وہ جن کے لیے اپنے گھر بار، کاروبار اور اپنی زندگی داؤ پر لگا رہا ہے اتنا ہی اپنے نظریے، مقاصد میں سچا ہے کہ جھوٹے سچے نعروں میں اس کی قربانی کس حد تک ہے؟

کیڑے مکوڑے کی طرح سمجھے جانے والے کارکنوں کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے اقتدار ہمیشہ لاشوں، کھوپڑیوں اور بہتے خون سے حاصل ہوتا ہے۔

کیا وہ لاش، بے بسی سے کھلی کھوپڑی کی آنکھوں سے چھلکتے خوف، دکھ کے عکس، زمین پر بہتے لہو اور بڑے بڑے خون کے لوتھڑوں میں صرف وہی عام کارکن ہی نظر آتے ہیں۔ یا لیڈران کے آل و عیال کا خون بھی اس انقلاب میں شامل ہے۔

اس بات کا جواب آپ کو آئینے کے سامنے کھڑا ہونے سے مل جائے گا۔

Check Also

Pur Aman Ehtijaj Ka Haq To Do

By Khateeb Ahmad