Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jameel Asif
  4. Digital Fraudiye

Digital Fraudiye

ڈیجیٹل فراڈئیے

فیس بک کا تعلق ان مسافروں کی طرح ہے جو ایک ریل گاڑی میں سوار ہوتے ہیں۔ اچھا وقت گزارتے ہیں گپ شپ لگاتے ہیں اور اپنی منزل پر اتر کر اپنی اپنی دنیا میں مگن ہو جاتے ہیں۔ ان کی پہچان، تعلق، چونکہ ایک وقتی ہوتا ہے اس لیے ان کے اخلاق کردار اور گفتگو میں ٹہراؤ اور تہذیب نظر آتی ہے۔

ان تمام خصوصیات کی بدولت جو ایک سفر کے دوران محسوس ہوتی ہیں کبھی کسی مسافر نے دوسرے مسافر سے کاروبار، تعلق اور رشتے داری بنانے کی کوشش کی ہے حقیقت یہ ہے کہ کبھی بھی نہیں کی۔

تو کیا وجہ ہے فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر روزانہ کچھ نہ کچھ فراڈ دیکھنے کو ملتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے فیس بک پر جتنا بھی مہذب، باکردار، تہذیب یافتہ اور خود کو ایک رول ماڈل پیش کرنے والے فرد سے بھی اسی مسافر کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے جس طرح ایک ٹرین میں سفر کرنے والے تعلق رکھتے ہیں۔ بیشتر افراد لالچ میں سب کچھ داؤ پر لگا دیتے ہیں۔

رئیل سٹیٹ کے بزنس میں، آن لائن مختلف منصوبہ جات کی صورت اور ڈیجیٹل بھکاریوں کی شکل میں مختلف افراد کے ہاتھوں اپنی جمع پونجی لٹانے والے ان سے زیادہ قصور وار ہیں جو ان نوسربازو کے ہتھ چڑھ جاتے ہیں۔

پھر کہتے ہیں وہ "ایسا لگتا تو نہیں تھا"۔۔

وہی کچھ آن لائن سیلر تھوڑے سچ میں مرچ مصالحہ لگا کر ایسی کہانیاں گھڑتے ہیں کہ بندہ حیران ہو جاتا ہے اور ان کے مطالبہ پر ان مبالغہ آرائی کو زیادہ سے زیادہ شئیر کرنے لگ جاتے ہیں۔

حالانکہ صاف نظر آ رہا ہوتا ہے وہ مداری کی طرح اپنا مجمع بڑھا رہے ہوتے ہیں تاکہ پوسٹ کی ریچ زیادہ سے زیادہ بڑھ جائے۔

اور پھر وہ اپنی دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں یا مختلف لوگوں کی امداد کے نام پر چندہ اکھٹا کر لیں تاکہ ان کی دبی خواہشات پوری کی جا سکیں جو وہ اپنی محدود آمدنی سے نا پورے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہو۔

خدارا اپنے پیسے جو بڑی مشکل سے آپ جمع کرتے ہیں ایسے کام میں لگائیں جس کو آپ ذاتی طور پر دیکھ رہے ہو۔ اس وقت جب کاروبار ہی مکمل طور پر مندے کی صورت اختیار کر رہا ہو۔ ان ڈیجیٹلز سے دور رہیں۔

وہاں ایسا کونسا آن لائن سیلر ہے جو کروڑوں یا لاکھوں کی بچت کر رہا ہے۔ تو ایسے ڈیجیٹل بھکاریوں، فراڈئیو سے بچیں وہی اپنی اولاد اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرکے خود ہی کچھ کریں تاکہ مستقبل میں آپ کے بچے کاروبار سیکھ سکھیں۔ اس کا آسان راستہ پہلے اس میدان میں کسی کے زیر سایہ اس کاروبار کے اسرار رموز سمجھنا ہے۔ اگر کچھ نقصان ہوا بھی تو تجربے کی صورت ایک ایسا علم آئے گا جو کروڑوں کا ضامن بھی ہے۔

Check Also

Nakara System Aur Jhuggi Ki Doctor

By Mubashir Aziz