Saturday, 18 May 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jameel Asif
  4. Be Simt Jaddo Jehad

Be Simt Jaddo Jehad

بے سمت جدوجہد

حالیہ طرز زندگی میں رونما ہوتی تبدیلیوں کی وجہ سے سماج میں بہتر مقام کے حصول کی جدوجہد میں انسان اپنی ذات، پہچان اور اپنی کی ہستی کے روحانی و شخصی تقاضوں تک کو فراموش کر چکا ہے۔

اس ساری بھاگ دوڑ میں پیدا شدہ تناؤ سے جسمانی عوارض کے ساتھ اسے بیشتر ذہنی نفسیاتی الجھنوں کا بھی سامنا ہے۔ مسلسل جدوجہد میں اس مادیت پرستی کی دوڑ اسے آرام، تفریح اور روح کی تازگی کے لیے دستیاب تمام مواقع سے محروم رکھتی ہے۔ بیشتر نفسیاتی الجھنیں اور مسائل اسے گھیر لیتے ہیں۔

ملک عزیز میں جہاں جسمانی صحت کے لیے آگاہی اور سہولتوں کا فقدان ہے وہی ایک المیہ یہ بھی ہے نفسیاتی مسائل کو مسائل سمجھا ہی نہیں جاتا۔ توہم پرستی کا شکار معاشرہ اس کیفیت میں اسے جادو، ٹونہ، آسیب اور تعویذ، گنڈے کا شاخسانہ گردان کر جاہل قسم کے عاملوں کے سپرد کرکے اس کو مزید پیچیدہ اور سماجی انتشار کا شکار کردیتا ہے۔

نفسیاتی مسائل کی آگاہی ہونے پر بھی اس بارے میں بات کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے۔ اس ضمن میں معاشرہ بھی کافی حد تک ذمہ دار ہوتا ہے۔ جب کوئی فرد اپنے وہم یا منفی سوچ کے ساتھ ان باتوں پر گفتگو کرتا ہے جو اس کی زندگی کو متاثر کر رہی ہوتی ہیں تو اسے عجیب عجیب مشوروں کے ساتھ احمقانہ رویوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

ذہنی طور پر الجھی گرہوں کو پرسکون انداز میں سلجھانے کے لیے کسی مخلص، مہذب اور درد دل رکھنے والے معاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو اس کے درد کو سمجھے اور اس کی بے ربط گفتگو کو باربط بنا دے۔

سوچ میں آئے گدلے پن کو صاف شفاف کرے تاکہ زندگی کی سمت درست اور نظر میں شفافیت پیدا ہو۔ اب تو باقاعدہ ماہر نفسیات کا شعبہ بھی مختلف مراحل کی تشخیص کے ساتھ موجود ہے، جو ان بے سمت پھرتے افراد جو بظاہر تندرست توانا نظر آتے ہیں مگر اپنی حساسیت کی بنا پر جو کچھ موروثی یا کسی حادثے یا مسلسل کسی صدمے کی بنا پر الجھے پڑے ہو۔ اپنی زیر نگرانی مختلف کونسلنگ تھراپیز سے ان کی راہنمائی کرکے اسے مثبت اور بامقصد طرز زندگی کے قابل بناتے ہیں۔

معاشرے کے لئے ضروری ہے ایسے تمام افراد جو کسی ایسی کیفیت کا شکار ہو جو ایک نارمل فرد سے ذرا مختلف ہو بجائے انہیں پاگل، نفسیاتی کہنے کے ان کے لیے شفقت، محبت اور کشادہ دلی کا مظاہرہ کرے۔ تاکہ زندگی کی دوڑ میں معذور ہونے والا فرد آپ کے شانہ بشانہ دوڑنے کے قابل ہو۔ نا کہ اس کا نصیب کسی پنکھے یا زہر کی بوتل یا کسی تیز دھار آلے یا کسی ریل کے ٹریک پر نہ لکھا جائے۔

Check Also

Neela Thotha

By Amer Farooq