Manfiat Se Azadi
منفیت سے آزادی
زندگی میں بعض اوقات، ہم بحیثیت انسان ایسے حالات میں پھنس جاتے ہیں جو ہمیں بڑھنے سے روکتے ہیں۔ ہم بہتر بننے کے لئے اپنے خلاف لڑتے ہیں، لیکن خوف ہمیں خوفزدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ نیز، ہماری نیگٹیو ذہنیت ہمیں زندگی میں ترقی سے روکتی ہے۔ جب ان پر قابو پانے کے طریقے کو سمجھنے کے لیے نیگٹیووٹی سے نمٹنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ نیگٹیو لوگوں کو اپنے سے زیادہ دوسرں کی زندگی میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے وہ لوگ اپنے ساتھ دوسرں کی زندگی مشکل بنا دیتے ہیں۔ منفی خیالات خودکشیوں کی اموات کا ایک اہم سبب ثابت ہوئے ہیں۔ کبھی کس نے یقین کیا ہوگا کہ آپ کے سر میں نیگٹیو ہونے کا نتیجہ آپ کی زندگی پر پڑ سکتا ہے۔ ہم زندگی کے اپنے بدترین دشمن اور اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں۔ خود کو اور دوسرں کی زندگیوں کوجہنم بنا کے رکھ دیا ہے۔
نیگٹیو خیالات سے نمٹنے کا صرف ایک راستہ نہیں ہے۔ ہم کون ہیں یا اس کی نوعیت پر منحصر ہے کہ ہم کون ہیں ہم اس سے مختلف طریقوں سے نمٹ سکتے ہیں۔ ذاتی طور پر اپنے نیگٹیو خیالات سے چھٹکارا حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ماحول میں تبدیلی لائی جائے۔ اپنے ماحول کو تبدیل کرنے میں آپ کے آس پاس کے لوگوں کو تبدیل کرنے میں آپ کے مقام کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ مختلف ماحول کو دیکھ کر یا مختلف لوگ ہمارے سوچنے کے انداز میں تبدیلی کی پیش کش ہو سکتی ہے۔ جب ہم اپنا دن شروع کرتے ہیں تو ہمیں اپنے آپ سے کہنا چاہئے، " آج کا دن بہت اچھا گزرنے والا ہے۔" اس طرح روزانہ سوچنے سے ہمیں مثبت رہنے اور محرک رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کے سوچنے سے زندگی پر ایک بہتر نظریہ ملتا ہے اور آپ کو اپنے مقصد کی سمت میں مزید کوشش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اور یہ آپ کو نیگٹیو خیالات کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک بار جب ہم اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں تو، ہماری مثبت ذہنیت ہمیں نیگٹیو لوگوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک مثبت امیج ہونا ہمیں مثبت لوگوں کی طرف راغب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر آپ ابھی بھی جسمانی طور پر اس سے نپٹ رہے ہیں تو اپنے سر میں نیگٹیووٹی پر قابو پانے کے لئے کیا کرنا چاہئے اس دماغی حالت کو کس طرح مدد مل سکتی ہے جس کا ہم سامنا کررہے ہیں۔ جب کبھی کبھی منفی سوچتے ہیں تو بہتر ہے کہ صرف اپنی پریشانیوں کو کاغذ کے ایک ٹکڑے پر لکھیں۔ ایک بار جب وہ لکھے جاتے ہیں تو کاغذ کو ایک گیند میں کچل کر پھینک دیں۔ اور اس طرح ہم اپنے تمام نیگٹیو خیالات کو جسمانی طور پر رخصت کر دیتے ہیں۔ تاکہ ہم کسی اور کو دکھ دینے سے بچ جائیں۔
مجھے سمجھ نہیں آتی ہے کہ لوگ اس قدر فیصلہ کن اور نیگٹیو کیوں ہیں؟ مجھے سمجھ نہیں آتا ہم کیوں اپنے ہی دشمن بنتے جا رھے ھیں؟ ھمارے اندر کس چیز کا خوف ہے؟ ھمارے اندر کیوں نفرتیں کوٹ کوٹ کے بھر چکی ہیں؟ ہمیں بہت سی چیزیں فراموش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے گذشتہ گناہوں اور دوسروں نے ہمارے ساتھ جو برا کیا درگزر کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ان خیالات کو درگزر نہیں کرتے ہیں تو، وہ ہمیں باز رکھیں گے اور یہاں تک کہ ہمیں ایک دکھی زندگی گزاریں گے۔