Wadi e Rum Ki Awara Gardi
وادی رم کی آوارہ گردی
میری ایک رات تو اُردن کے شہر عقبہ میں گزری۔ اس چھوٹے سے شہر میں دیکھنے اور کرنے کے لیے کچھ خاص نہیں ہے لیکن اس کی جغرافیائی اہمیت کافی زیادہ ہے۔ عقبہ کے کسی بھی اونچے مقام سے آپ کو تین ممالک کی سرحدیں نظر آ جاتی ہیں۔ ایک طرف اسرائیلی، فلسطینی شہر ایلات نظر آتا ہے تو دوسری جانب مصر کے جہاز دیکھے جا سکتے ہیں۔ کچھ دور سعودی سرحد ہے۔ عقبہ آخری شریف مکہ حسین بن علی کی جائے پیدائش بھی ہے، جنہوں نے خلافت عثمانیہ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اسی عقبہ سے تقریباََ 60 کلومیٹر دور وادی رم ہے، جسے چاند کی نسبت سے وادی قمر بھی کہتے ہیں۔ اردن کی یہ سب سے بڑی وادی واقعی دل موہ لینے والی ہے۔ بعض روایات کے مطابق اس کا ابتدائی نام وادی اِرم تھا، جس کا ذکر قرآن میں گمشدہ شہر کے طور پر کیا گیا ہے۔ یہ وہ وادی ہے، جہاں سے لارنس آف عربیہ کا متعدد مرتبہ گزر ہوا۔ لارنس آف عربیہ نے اپنے یادداشتوں میں اس وادی کی حیران کن خصوصیات کے حوالے سے بھی لکھا ہے۔
متعدد فلمیں بھی اسی علاقے میں فلمائی گئی ہیں، جن میں لارنس آف عربیہ، دا لاسٹ ڈیز آف مارس، اسٹار وار سیریز کی رف ون، سن دو ہزار انیس کی الہ دین اور ابھی حال ہی میں آنے والی ڈیون کے بھی کئی سین یہیں فلمائے گئے ہیں۔ ڈیون ٹو کی شوٹنگ بھی یہاں ہو رہی ہے۔ میں عقبہ سے ادھر آیا تو لگا، جیسے ایک مریخ کی کسی وادی میں پہنچ گیا ہوں۔ کیمپ کے اندر بیٹھے بیٹھے میلوں دور تک سرخ چٹانیں اور ریت ہی ریت دکھائی دیتی ہے۔
وادی رم میں آوارہ گردی کرتے ہوئے مجھے ایک میاں بیوی ملے، جو دونوں اسرائیلی تھے۔ اسرائیلی خاتون کی حیرت دیدنی تھی۔ پھر اس نے کہا، "کاش میں کبھی پاکستان کا سفر کر سکوں، مجھے اس کے شمالی پہاڑ دیکھنے کا بہت شوق ہے"۔ اس کا خاوند ٹوٹی پھوٹی انگلش میں بار بار مجھے کچھ کہہ رہا تھا۔ وہ چکور ہوتی ہے، گول گول، ہوا میں اڑتی ہے، پاکستان میں، بہت اچھی لگتی ہے۔
مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔ ایک دو منٹ بعد میں نے کہا کہ تم پتنگ کی بات کر رہے ہو؟ اس کا چہرہ کھِل اٹھا، یس یس یس، وہی، مجھے پاکستان کی پتنگیں بہت پسند ہیں۔
میں مسکراتا رہا اور میں نے بھی نہیں بتایا کہ اب ان پر پابندی عائد ہے۔
میں نے وادی رم کے صحرا میں"الکیمسٹ" پڑھنا شروع کی تو اس کتاب کا مزہ ہی الگ تھا۔ مجھے لگا چرواہے سینتیاگو کے ساتھ ساتھ میری روح بھی بھٹک رہی ہے، ان دیکھی وادیوں کا شوق مجھے بھی خانہ بدوش بنا دے گا۔ اس وادی میں قیام کرنا ایک ناقابل فراموش تجربہ ہے، جسے میں ایک عرصے تک یاد رکھوں گا۔ وادی رم کے بارے میں باقی تفصیلات پھر کبھی سہی۔
یہاں سے اب میں نے پیٹرا (وادی موسیٰ) جانا ہے۔