1.  Home/
  2. Blog/
  3. Immad Abbasi/
  4. Nateeja To Nikla Hai

Nateeja To Nikla Hai

نتیجہ تو نکلا ہے

نتیجہ NA75 سیالکوٹ سے نکلا ہے یہاں مضمون ایک ہی تھا ایک مضمون پر دھیان جمتا ہے سارے ملک کی توجہ مرکوز تھی دھونس دھمکی جبر لالچ ڈنڈے سوٹے سر عام ہوائی فائرنگ پوز دے دے کر بدتمیزیاں کرتا تھانیدار دھڑلے سے جعلی ووٹ ڈالتے پکڑا گیا پکڑ کر ان کے حوالے کر دیا گیا۔ سارا دن تماشہ کہیں پولنگ بند کہیں ٹرن آوٹ کو چست پا کر سست کر دیا گیا پھر گنتی آگے پیچھے کی خبریں ٹی وی پر بیٹھ کر لفظی جنگ مگر قوم نے ایک حلقے کو پوری دلجمعی سے اس حلقے کو دیکھا سنا سمجھا اور اس امر پر سجدہ شکر بھی ادا کیا کہ مہنگائی بیروزگاری بیکاری معاشی بدحالی کے باوجود ایسا بہترین انتخابی نظام موجود ہے جسے ڈونلڈ ٹرمپ جیسا صدر ڈھونڈتے چاہتے صدارت سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

زرا سا اندھیرا ہونے پر اگر وہاں بھی دھند پڑ جاتی تب پچاس ساٹھ لاکھ ووٹ مینیج کرنا کیا بڑی بات تھی مگر بیچارہ بد نصیب۔ خاتون امیدوار جیت رہی تھی مگر مرد کب ہارتے ہیں مردانگی دکھانے کو جیت ہی سب کچھ تھی اور اسے پانے کو تلوے حلوے مانڈے کب برے تھے مگر برا ہو اس جدید دور کا کہ جو ہوتا ہے وہ نظر آنا شروع ہو جاتا ہے چاہے دھند ہی کیوں نہ پڑی ہو۔

این اے پچھتر کے الیکشن سے بھی قوم کی دھند چھٹ چکی ہو گی اب ان کو شاید غور و فکر کا موقعہ ملے کہ دھند پڑنے پر یہ جو پرائزائیڈنگ آفیسر غائب ہو جاتے ہیں وہ آخر کہاں چلے جاتے ہیں ان کے موبائل ایک ساتھ بند کیوں ہو جاتے ہیں ان کی عینک کون چراتا ہے حافظے کہاں ضبط ہوتے ہیں اور پھر صبح سویرے یہ افتاب کہاں سے طلوع ہوا کرتے ہیں؟

ساری قوم کے دیکھتے اور ایک جماعت کے سینئر لوگ رات ان کے انتظار میں جاگتے گزار دیتے ہیں اور یہ سفید جھوٹ بولتے زرا بھی نہیں شرماتے۔

جناب 20تئیس پریذائیڈنگ افیسر ہی بہت کافی ہوتے ہیں دشمن کو ووٹ سے شکست دینے کےلیے جو بات اس قوم کو سمجھ آ چکی وہ یہی ہے کہ جب پوری قوم دیکھ رہی تھی تب 23لاپتہ ہوئے جب سب اپنے حلقوں میں مصروف تھے تب کتنے دھند میں لاپتہ ہوئے ہوں گے اور ان کی گمشدگی کے نتیجے سے جو نتائج نکل رہے ہیں وہ اس قوم کو کس درجہ بلندی پر لے گئے ہیں۔

یہ مقام فکر ہے مقام عبرت بحثوں سیاستوں اور شخصیت و جماعت کو جہنم میں ڈالتے اس وقت یہ رو دینے کا مقام ہے باعث ننگ باعث شرم کہ ہم آج بھی اٹھارویں صدی میں کھڑے ہیں آج بھی زات کی پرستش میں مگن ہیں اور آج بھی پاکستان کی سر بلندی کے نام پر گھن کی طرح اس کو چاٹنے والوں کا دفاع کرتے نہیں تھکتے۔

Check Also

Jamhoor Ki Danish Aur Tareekh Ke Faisle

By Haider Javed Syed