Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Immad Abbasi
  4. Mere Aaqa Mere Sahib Mere Rasool

Mere Aaqa Mere Sahib Mere Rasool

میرے آقا میرے صاحب میرے رسول ﷺ

ذرا عنوان دیکھئے پھر اسے محسوس کیجئے دل میں اترتا ہوا دھڑکنوں میں سماتا ہوا شہد سے بڑھ کر میٹھا، جیسے عطر جنت سے مہکا ہوا، مجسم محبت، سراپا سکون، جیسے ہر طرف نور کی برسات ہو رہی ہو جیسے آقا نے خود ہی ودیعت کیا ہو جیسے انہوں نے خود آنا ہو جیسے ان کی اس موقعہ پر موجودگی یقینی ہو یہ عنوان اکیس فروری کے گلپارہ کے سالانہ اجتماع کا ہے۔ پروفیسر احمد رفیق کو سب جانتے ہیں اللہ خاصان کا شہرہ خود کر دیا کرتا ہے وہ علم سے معتبر کرتا ہے پھر اپنے محبوب کی محبت سے سرشار کرتا ہے اور پھر ایسا نکھار لاتا ہے کہ کائنات اس کی تاب نہیں لا سکتی۔

وہ ایک شخص جس نے جبہ پہنا نہ دستار مقدس بن کر بیٹھا نہ القاب کا خواہشمند، چندے جمع کئے نہ جھاڑ پھونک جن نکالے نہ ڈالے مخلوق کو مخلوق کا مطیع کرنے کا عامیانہ طریقہ تلف کرتا خدا کی طرف بلاتا ہے۔ وہ جو کہتا ہے دین مختصر ہے

خدا کی محبت میں کسی کو شریک نہ کرنا،

محمدعربی کی محبت میں کسی کو شریک نہ کرنا،

وہ ادھر گوجر خان میں بیٹھا ہے بلا کا عالم اور انتہا کا خدا شناس اس کو خدا نے ہر صلاحیت عطا کی اور اس کے ساتھ یہ خوبی کہ اس نے خدا کے کام کو سامان تجارت نہیں بنایا، اس نے رسول سے محبت سکھانے کے نام پر ہدیے طلب نہیں کئے، وہ چلے اور وظیفے نہیں بتاتا وہ ہاتھ میں تسبیح پکڑا کر خدا کی طرف جانے والی راہداری پر چڑھا دیتا ہے۔ اس کا کہنا سچ ہے کہ جس کے پاس میری دی ہوئی تسبیح ہے اس کے پاس میرا دل ہے۔ وہ جناب نبی رحمت میرے آقا میرے صاحب میرے رسول کی تعلیمات کو عام کر رہا ہے۔

وہ خلیفتہ اللہ فی الارض ہونا یاد دلاتاہے وہ انسان اور مسلمان کو اپنی اہمیت کا احساس دلا رہا ہے، وہ کہتا ہے کہ تسبیح ایک تہذیب ہے جس کے آنے میں وقت لگتا ہے، وہ کہتا ہے کہ ہم بندگی والے ہیں عزتوں کے طلبگار نہیں۔

اسں کے شاگرد اس کے چاہنے والے اس کا پرتو ہیں جہالت کی پستی میں ان میں سے کسی کا بسیرا نہیں چھوٹی چھوٹی سطحی چیزوں سے وہ بہت اوپر اٹھ چکے اپنے استاد کی معیت میں اس شخص نے لبادہ تقدیس نہیں پہنا پہاڑ چڑھنے گھنے جنگلات میں جا بیٹھنے کسی کنوئیں میں الٹا لٹکنے کا درس نہیں دیتا کسی درگاہ پر بیٹھ جانے کا سبق نہیں پڑھاتا یہ بات دل میں اتار دیتا ہے کہ وہ جو خالق ہے وہی سب کچھ ہے وہ شہ رگ سے قریب ہے وہ جانتا ہے دیکھتا ہے علیم و خبیرہے تمام کائنات اس کے حلقہ تصرف میں ہے وہ اس یقین کو دل میں اتار دیتا ہے کہ اللہ کے دوست خوف اور غم سے بری ہیں اور وہ دوستی کا بہت سہل راستہ بتا دیتا ہےکہ اللہ کو اپنی ترجیح اول بنا لو۔

دل ونگاہ کی روشنی کیلئے ایک تروتازہ خوشگوار، پربہار زندگی کیلئے اکیس فروری کو استاد محترم کی عنوان بالا کے تحت ایک شاندار علمی گفتگو براہ راست سماعت کئلئے گلپارہ آنا آپ کی زندگی میں حقیقی یقینی تبدیلی لا سکتا ہے۔ خدا سے یکسر خالی زندگی اور خدا کی رحمتوں سے پر ہو سکتی ہے اور محبت رسول کے قولی جزبے سے عملی جزبے میں ڈھل سکتی ہے راقم گزشتہ اٹھارہ سال سے اس عظیم ولی عصر سے محبت کے رشتے میں پیوست ہے اور یہ محبت اس کا لطف اور زائقہ ہر شے سے بلند اور برتر ہے اکیس فروری یقینی طور پر ایک شاندار دن گلپارہ بہترین مقام اور پروفیسر احمد رفیق صاحب کا اس محبت بھرے موضوع پر بہترین کلام۔ بدلاو کا بہترین موقع ہے تو پھر آج ہی سے پلاننگ مکمل کر لیں۔

Check Also

Jab Aik Aurat Muhabbat Karti Hai

By Mahmood Fiaz