Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Maaf Kijiye Ga

Maaf Kijiye Ga

معاف کیجئے گا

جب آپ کو لگے کہ حکمران آپ کے ساتھ زیادتی روا رکھے ہیں۔ بجلی کے بحران اور ایندھن کی قیمتوں نے جینا دوبھر کر دیا ہے، آپ کو وہ سہولیات ہر گز نہیں مل رہیں جن کا آپ حق رکھتے ہیں، ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام نہیں کرتے جس کی وجہ سے عدم استحکام ختم نہیں ہوتا اور معاشی حالات میں بہتری نہیں آتی، ایسا محسوس ہو کہ اشرافیہ معاشرتی نا ہمواری کا باعث ہے جس سے ہمارا استحصال ہو رہا ہے تو، نظام کو کوسنے سے پہلے خود سے دریافت کیجئے گا کہ کہیں یہ سوال آپ کے تو نہیں؟

ٹوکن لیکر درجنوں لوگ قطار میں لگے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں، میں ان سب سے بعد میں آ کر اپنے کسی محلہ دار واقف کی وساطت سے ان سب سے پہلے کام کروانے کا کیا استحقاق رکھتا ہوں؟

سڑک پر اشارہ بند ہونے پر گرمی میں جو بزرگ اور جوان رکے ہیں، میں دائیں بائیں سے کسی طرح ان سے آگے کیوں نکلنا چاہتا ہوں۔ میرے اندر کیا فالتو خوبی ہے کہ میں جہاں جی چاہے اشارہ کی بھی پروا کیے بغیر لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال کر ہر حال میں جلد منزل پر پہنچنا چاہتا ہوں؟

میرا بیٹا قابل نہیں مگر میں کسی نہ کسی طرح سفارش اور رشوت کے بل پر اسے کسی قابل کی جگہ بھرتی کروانا چاہتا ہوں کیوں؟

میں نے اصل مال کی پوری قیمت وصول کر کے گاہک کو جو جعلی غیر معیاری مال دے دیا، اس کے نقصان کا ذمہ دار کون ہے؟

فالتو منافع کے لالچ میں میرے کھانے کی اشیاء اور ادویات میں ملاوٹ کرنے سے جو لوگ بیمار یا فوت ہوتے ہیں کیا ان کا بوجھ میری گردن پر ہو گا؟

جب میں خود دودھ میں ملاوٹ کر کے قسمیں کھا کر بیچتا ہوں تو چنے کے چھلکوں والی پتی خریدنے پر غصہ کیوں آتا ہے؟

دکان کے آگے فٹ پاتھ پر دکان کا آدھا سامان نہ رکھوں تو گاہک کو کیسے علم ہو گا کہ میری دکان میں کیا کیا اشیاء برائے فروخت موجود ہیں؟

جب میرا آفسر مجھے کسی غیر قانونی کام کا حکم دیتا ہے تو میں اس کا حکم کیوں مانتا ہوں۔ صاف انکار کیوں نہیں کرتا؟

سرکار سے باقدگی سے پوری تنخواہ لیکر بھی میں ہر سائل کے لیے مشکلات کھڑی کرتا ہوں کہ رشوت کا جواز بنے۔ ایسا کرنے سے اس کا اور قوم کا جو نقصان ہوتا ہے کیا میں اس کا ذمہ دار ہوں؟

بھائی صاحب کمائی جتنی بھی ہے کسی کو کیا پتہ بس آپ سکون کریں۔ جب سر پر پڑے گی دے دلا کر معاملہ کر لیں گے کیا ضرورت ہے خوامخواہ ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کی؟

بھائی میں تو میٹر ریڈر کو ماہانہ دیتا ہوں دن رات تین اے سی چلتے ہیں بل دو ہزار سے زیادہ کبھی نہیں آیا۔ مجھے کیا خبر بجلی کے نرخ کیا ہیں؟

اگر میں یا آپ ان میں سے کسی ایک یا زائد سوالات کی زد میں ہیں تو یقین کریں کہ استحصالی کوئی باہر سے نہیں میرے اندر ہی ہے کیونکہ باہر اور اندر کے استحصالی میں فرق صرف بس کا ہے۔ میرا بس یہیں تک چلتا ہے اگر میں اپنی چھوٹی سی دنیا میں محدود سے اختیارات کے ساتھ خود کو راہ راست پر نہیں رکھ پاتا تو لامحدود اختیار اور بندوبست رکھنے والے کی زیادہ کج روی پر میرا احتجاج محض ڈھکوسلہ ہے کیونکہ ایک چور کبھی بھی دوسرے چور کے خلا ف حقیقی احتجاج کر ہی نہیں سکتا، بلکہ صرف ڈھکوسلہ نہیں، معاف کیجئے گا یہ احتجاج منافقت ہے۔

Check Also

Amjad Siddique

By Rauf Klasra