Saturday, 06 July 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Khair o Barkat Ka Asal Wazifa

Khair o Barkat Ka Asal Wazifa

خیر و برکت کا اصل وظیفہ

ایک نئی قسم کے لوہے کی چادر بنوانا تھی۔ لوہے کی ڈھلائی تو خود کرلی لیکن چادر بنوانے کے لیے ڈھلے ہوئے لوہے کو رولنگ rolling کے عمل سے گذارنا ناگزیر تھا۔ سو رولنگ کے لیے مصری شاہ کے علاقے میں موجود ایک فیکٹری جانا پڑا۔ رولنگ والے صاحب نے کہا آپ جو انگاٹ ingot بنا کر لائے ہیں اس کی موٹائی ہماری مشین کی استعداد سے زیادہ ہے۔ لہذا اسے کٹوا کر لائیں۔

لوہے کو کاٹنے کے جو بہت سے طریقے مستعمل ہیں ان میں ایک آکسی ایسیٹیلین ٹارچ کٹنگ oxy acetylene torch Cutting کہلاتا ہے جسے عرف عام میں گیس بتی کی کٹائی کہتے ہیں۔ صبح نو ساڑھے نو بجے کا عمل تھا تو بیشتر دکانیں ابھی کھلی ہی نہیں تھیں۔

مختصر سی تلاش کے بعد قریب ہی ایک دکان مل گئی۔۔ جو شاید ابھی ابھی کھلی تھی اور صاحب دکان، دکان کے باہر بیٹھے خیروبرکت کے لیے وظیفہ کررہے تھے۔ مدعا بیان کیا اور مشاہرہ پوچھا، بولے 1200 روپے فی عدد۔ کل چار انگاٹ تھے تو اڑتالیس سو دیدیں۔ عرض کیا بھائی۔

پیشہ ہزار سال سے ہے آہن گری

سو خوب واقفیت ہے کہ کل ملا کر چار پانچ سو کی گیس خرچ ہوگی اور بیس منٹ لگیں گے۔ لہذا کچھ مناسب کرلیں۔ گردن نفی میں ہلا کر بار دگر وظیفہ میں مشغول ہوگئے۔ ہم گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگے تو تشریف لائے بولے آپ چار ہزار دیدیں اس سے کم نہیں ہوسکے گا۔

ہم نے تب بصد احترام عرض کیا کہ جناب والا جس خیروبرکت کے لیے آپ وظیفہ فرما رہے ہیں وہ اصل میں ہماری یعنی گاہک کی صورت اللہ کریم نے آپ کے درعالی پر بھیج دی ہے۔۔ اب آگے آپ کا کام ہے کہ آپ حکمت اور اعتدال کے ساتھ اس سے معاملہ کرکے اپنے لیے اور اس کے لیے خیروبرکت کا باعث بنیں۔۔ یا اس کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اپنی تگڑی دہاڑی لگالیں اور وہ تادیر پشیماں و افسردہ آپ کو اور خود کو کوستا رہے۔

جناب والا جس کی بارگاہ میں آپ وظیفہ کررہے ہیں میں بھی اسی کا بندہ ہی ہے اور اس کو آپ کے ساتھ یقیناً میری بھی خیروبرکت عزیز ہوگی سو اپنے فرمان پر نظر ثانی فرما کر نیا نرخ نامہ جاری کریں۔

حیرت انگیز طور پر بات ان کی سمجھ میں آگئی۔۔ بولے ٹھیک ہے آپ پچیس سو دیدیں، ہمارے خیال میں دوہزار کا کام تھا سو پچیس سو زیادہ گراں نہیں گزرا فوراً معاملہ کرلیا۔

ہوسکے تو آپ بھی یاد رکھاکریں کاروبار میں خیروبرکت کا وظیفہ دو طرفہ ہی ہے آپ کو بھی فائدہ ہو اور گاہک کو بھی اس کی رقم کا نعم البدل ملے تبھی کاروبار ہے ورنہ تو چھینا جھپٹی یا دھوکہ دہی ہے۔۔

Check Also

Karachi Mein Aik Tha Ghareebon Ka Clifton

By Azhar Hussain Azmi