Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. FSC Pre Happy Life

FSC Pre Happy Life

ایف ایس سی (پری ہیپی لائف)

آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے کہ یہ بچے قابل ہیں لہٰذا یہ سائنس کا علم حاصل کریں گے۔ پھر دوسال کے بعد مزید تخلیص کی جاتی ہے اور کم صلاحیت والے بچوں کو یا تو ٹیکنیکل کالجز میں ڈال دیا جاتا ہے یا آئی کام وغیرہ میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اور جنہیں موزوں جانا جاتا ہے ان کو ایف ایس سی میں داخل کیا جاتا ہے۔

جیسا کہ سب واقف ہیں ایف ایس سی کی دو بڑی شاخیں ہیں۔ ایف ایس سی پری انجینئرنگ گویا اسے پڑھنے والے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کریں گے۔ اور پری میڈیکل یعنی اسے پڑھنے والے میڈیکل کی تعلیم حاصل کریں گے۔ اب ان پری انجینئرنگ اورپری میڈیکل والوں کے ساتھ فی الحقیقت ہوتا کیا ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں۔

سال دوہزار انیس میں پنجاب کے نو انٹرمیڈیٹ بورڈز میں قریب بارہ لاکھ طلبا نے بارہویں کا امتحان دیا جن میں سے تقریباً چار لاکھ طلبا ایف ایس سی کے تھے۔ ان چار لاکھ میں سے نوے ہزار نے میڈیکل کالج کے داخلہ کا ٹیسٹ دیا اور تقریباً پچاس ہزار نے انجینئرنگ میں داخلے کا ٹیسٹ دیا۔ پورے پنجاب میں بتیس سو طلبا کو میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں اورقریب پینتیس سو طلبا کو انجینئرنگ میں داخلہ ملا۔ گویا چار لاکھ طلباء میں سے صرف سات ہزار سے بھی کم۔ اگر فارمیسی اور پرائیویٹ انجینئرنگ کے طلبا کو بھی شامل کرلیا جائے تو تعداد آٹھ ہزار کے قریب بنتی ہے۔

آسان الفاظ میں جس ہدف کو لیکر پورے پنجاب کے سارے ذہین طلباء چلے تھے ان میں سے فقط دو فیصد اپنے مقاصد میں کامیاب ہوسکے اور باقی اٹھانوے فیصد یعنی چارلاکھ طلباء ناکام ہوئے۔ غور کریں کس قدر بڑی ناکامی ہے۔ ہم کیا کررہے ہیں ؟ کیا یہ ایف سی پری انجینئرنگ یا پری میڈیکل ہے یا ایف ایس سی پری ناکامی ہے۔ جس میں اٹھانوے فیصد ناکام ہوئے ہیں۔

کیا ہمارے اساتذہ اور بچوں کے والدین کا اندازہ اس قدر غلط ہے کہ پہلے آٹھ سال اور پھر میٹرک کے دوسال اور پھر میٹرک کے نتیجے سے اندازہ ہی نہیں کرپائے یہ بچے اس قابل نہیں کہ ان کے مزید دوسال اور ان کے ماں باپ کی خون پسینے کی کی کمائی بچائی جاسکتی۔

کیا انجینئرنگ اور میڈیکل کے سوا کوئی زندگی نہیں۔ کیا ہزاروں ہنر کی لائنیں صرف انپڑھ لوگوں کیلئے ہیں۔ کیا ایسے طلبا کو میٹرک کے بعد کمائی کیلئے ہنر نہیں سکھائے جاسکتے کہ یہ لوگ بھی خوشحال اور ہیپی لائف گذار سکے۔ کیا وطن عزیز میں کوئی ایک بھی ایسا قابل شخص نہیں جو کوئی ایف ایس پری ہیپی لائف کا سلیبس ڈیزائن کردے۔ جس کو پڑھنے کے بعد یہ لاکھوں لوگ ہیپی اور خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔ پاکستان کو خوشحال بناسکیں۔

Check Also

Haye Kya Daur Tha Jo Beet Gaya

By Syed Mehdi Bukhari