Sunday, 06 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Do Bare Admi

Do Bare Admi

دو بڑے آدمی

ایک میرے بھائی ہیں انوار کاظم جادہ حیات پُرپیچ پر قریب چالیس سال کی ہمراہی ہے۔ اس سفرِ خند و گریہ میں اتنا کچھ ان سے سیکھا کہ احاطہ ممکن نہیں۔ مجسم اخلاق واعلی ظرفی۔ قبلہ والد گرامی کے سانحہ ارتحال کے بعد بالخصوص ہر الجھن میں نگاہ سوال ان کی طرف اٹھ جاتی اور سیرحاصل جواب جیسے منتظر ہوتا۔

ہم ہمیشہ سے اس نظریہ کے قائل رہے کہ کوئی جتنا بھی ذہین یا جہاندیدہ ہو اس کو درپیش مسئلہ اس کی استطاعت فکری سے بڑا ہی ہوگا جبھی تو اس کی مشق ہوپائے گی۔۔ سو ایسے ہی جب کبھی رشتوں کی کھینچا تانی ہمیں بے بس کرتی یا کبھی وقت اور وسائل کی پر اعتدال تقسیم کا مسئلہ ہوتا ہمیں ہمیشہ ہی تسلی بخش حل میسر رہتے۔

ایسا کئی بار ہوا ہوگا کہ کسی ایک مسئلہ کے ہم نے دو تین ممکنہ حل سوچے ہوں، ایک انتہائی فراخ دلانہ، اعلیٰ ظرفی پر مبنی، ایک عامیانہ سا اور ایک کسی قدر کم تر۔۔ پھر مسئلہ ان کے سامنے رکھا ہو، ہمیشہ سب سے اعلیٰ ظرفی پر مبنی فراخ دلانہ حل پر ہی عمل کرنے کی راہنمائی ملی۔ چاہے ہم دل میں بہت جلے کڑھے ہوں، بہت سلواتیں سنانے کا من ہو اور حکم ہو کہ مسکراہٹ اور دعا دی جائے تو، بادل نخواستہ ہی سہی مسکراہٹ اور دعائیں دی گئیں۔

بہت سی مشاورت کے بعد پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ہم بس غائبانہ مشورہ ہی کرلیتے، کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تو تصور کرتے کہ بھائی کاظم کیسا رویہ اپنائیں گے اور چاہتے نہ چاہتے ویسا ہی کرلیتے۔ یقین کریں بڑی اچھی کٹی۔

پھر سماجی ذرائع کا دور آگیا۔ یہاں بھی کاظم بھائی جیسا ایک کردار میسر آگیا۔ ڈاکٹر عاصم اللہ بخش مجسم خیر واعلی ظرفی۔ بہت سے دوست ڈاکٹر صاحب کی بہت سی خوبیاں بیان کرتے ہیں مگر ہماری نظر میں ان کی اعلیٰ ظرفی سب پر مقدم ہے۔ یہاں بھی آغاز سفر میں لوگوں سے شناسائی کا سلسلہ شروع ہوا تو بعضے لوگوں کے عجب رویے دیکھنے کو ملے۔ کئی تو بہت تکلیف دیتے۔۔ خوشحال پاکستان کے کام میں بھی گاہے بہت کم آمیز سننے کو ملتا ہے، جب کچھ سمجھ نہیں آتا تو ہم ڈاکٹر صاحب سے مشاورت کرتے۔ اور یہاں بھی یہی ہمیشہ اعلی ظرفی اور فراخ دلی پر مبنی امر پر عمل کرنے کی راہنمائی ملی۔

اب ان سے بھی راہنمائی کافی حد تک غائبانہ ہوتی ہے۔۔ جب بھی کسی الجھن کا سامنا ہوتا ہے۔ بس چشم تصور سے دیکھتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب ہوتے تو کیا کرتے پھر، چاہے با دل نخواستہ، وہی کرتے ہیں۔ ، الحمد للہ بہت بھلی کٹ رہی ہے۔۔ آپ کا کون ہے استاد؟

اللہ کریم میرے دونوں اساتذۂ کو عمر خضر عطا فرمائیں۔

Check Also

Frankfort Ki Aik Subah

By Tahira Kazmi