Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Blunders

Blunders

بلنڈرز

تھری ایڈئٹ دہائی کی مشہور ترین فلموں میں سے ایک رہی ہوگی۔ جب اس میں دوست دس سال کے بعد ملنے کی شرط لگاتے ہیں کہ دیکھیں گے کہ کون زیادہ کامیاب ہے؟ تو اندازاً ابھی پاس آؤٹ ہونے میں ڈیڑھ دو سال رہتے ہیں۔ گویا پاس ہو نے کے قریب آٹھ سال بعد وہ ملتے ہیں، اس وقت ایک صاحب کسی ادارے میں بہت بڑے عہدے پر ہوتے ہیں جبکہ دوسرے صاحب کے نام چار سو پیٹنٹس ہوتے ہیں۔

آٹھ سالوں میں 2920 دن ہو تے ہیں۔ چار سو پیٹنٹس کا مطلب ہے ہر سات اعشاریہ تین دن بعد ایک پیٹنٹ۔ یعنی سات دن میں ایک نئی ایجاد، حالانکہ واقفان حال جانتے ہیں کہ ایک پیٹنٹ کی صرف اپروول پر تین سے پانچ سال لگتے ہیں۔ کیسا بڑا بلنڈر ہے؟ اتنا ہی بڑا بلنڈر یہ کہ کوئی انجینئر محض آٹھ سال میں کسی ادارے کا جی ایم بن جا ئے۔ اس میں بھی کم از کم بیس سے پچیس سال لگتے ہیں۔

دوسری طرف آخری سال امتحان سے پہلے ڈاکٹر صاحبہ ہسپتال سے ان لوگوں کو ہدایت دے رہی ہوتی ہیں کہ زچگی کیسے کی جائے؟ گویا وہ ڈاکٹر بن چکی ہیں اور شاید ہاؤس جاب کرچکی ہیں۔ مگر آٹھ سال تک بنا کسی وجہ کے انہوں نے شادی نہیں کی جبکہ برصغیر میں عام طور پر پینتیس سال کی عمر کی ڈاکٹر کے تین بچے ہو تے ہیں۔

ان سب بلنڈرز پر ہمارا دھیان اس وجہ سے نہیں جاتا کہ ایک تو ہمارے ہاں تجزیہ کرنے کی صلاحیت ویسے ہی نہیں لیکن جہاں بھی ہم ذرا سا متاثر ہوتے ہیں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بالکل ہی لاک کردیتے ہیں۔ بالکل یہی عمل ہم اپنے اپنے پسندیدہ راہنماؤں کے بلنڈرز پر بھی کرتے ہیں، حالانکہ ہمیں ہر وقت ہر حال میں درست اور غلط کا تجزیہ کرتے ہو ئے اپنے بڑوں کو بلنڈرز سے بچانا چاہیے۔

Check Also

Amjad Siddique

By Rauf Klasra