Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Bain Ul Aqwami Dhoka Baz

Bain Ul Aqwami Dhoka Baz

بین الاقوامی دھوکہ باز

آپ ٹی وی پر اشتہار دیکھتے ہیں۔ ایک تختہ سفید پر سب بچے ہاتھ لگا رہے ہیں۔ کچھ دیر بعد ہر طرف جراثیم بڑھتے دکھائے جاتے ہیں سوائے ایک ہاتھ کے نشان کے۔ اور بتایا جاتا ہے کہ اس بچے نے سیف گارڈ صابن سے ہاتھ دھوئے اس لیے یہاں جراثیم نہیں بڑھے باقی ہرطرف بڑھے۔

تاثر یہ دیا کہ جو سیف گارڈ صابن سے ہاتھ دھوئے گا۔ اس کے ہاتھوں پر بعد میں لمبے عرصے تک جراثیم نہیں بڑھیں گے۔ اور باقی لوگوں کے ہاتھوں پر فوراً جراثیم بڑھنا شروع ہوجائیں گے۔

سیف گارڈ پروکٹر اینڈ گیمبل کا مصنوعہ کا ہے۔ عام صابن اور اس میں فرق صرف یہ ہے کہ اس میں جراثیم کش کیمیائی مرکب زنک پائیریتھیون تھوڑی مقدار میں شامل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ جو دیگر مشہور زمانہ جراثیم کش صابن دستیاب ہیں وہ اور ان میں شامل کیے جانے والے جراثیم کش کیمیائی مرکبات درج ذیل ہیں

1: کلوروزائیلینول (ڈیٹول اور ڈیٹول سوپ)

2: میتھائل آئسوتھائیازولینون (لائف بوائے ہینڈ واش)

3: زنک پائیریتھیون (سیف گارڈ)

4: کولائیڈل سلور (لائف بوائے صابن کا کا دعویٰ ہے کہ وہ ایکٹو سلور استعمال کرتے ہیں ان سے رابطہ کرنے پر بھی تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ کولائیڈل سلور ہے یا نہیں۔)

5: ٹرکلوکاربان (سیف گارڈ صابن زنک پائیریتھون سے پہلے)

6: ٹرکلوسان (پامولیو انٹی بیکٹیریل سوپ اور لوشن)

عام صابن اور جراثیم کش صابن میں فرق یہ ہے کہ عام صابن 99.9 فیصد جراثیم دھوکر اتار دیتا ہے۔ جبکہ 99.9 جراثیم مار کر اتارتا ہے۔ دونوں صورتوں میں نتیجہ بالکل ایک سا ہی ہے۔ لیکن اینٹی بیکٹیریل صابن کے متواتر استعمال سے جراثیموں میں ان کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو رہی ہے۔ جو بحیثیت مجموعی ایک خطرے کی بات ہے۔ دوسری طرف ان کیمیائی مرکبات کے لگاتار استعمال سے انسانوں میں ہارمون کی بےاعتدالی پیدا ہورہی ہے۔ لہذا سن 2013 امریکی ادارے FDA ان تمام صابن بنانے والی کمپنیوں کو ایک حکم جاری کیا کہ وہ ثابت کریں کہ ان کے اینٹی بیکٹیریل صابن سے انسانوں کو عام صابن کی نسبت کوئی فائدہ ہورہا ہے۔ یا یہ کہ یہ جراثیموں کو لمبے عرصے تک بڑھنے سے روکتا ہے۔

کوئی کمپنی بھی کسی قسم کا ثبوت مہیا کرنے میں ناکام رہی۔ حتی کہ انہیں ادارے کی جانب سے ایک سال کا حتمی وقت دیا گیا۔ ایک سال میں بھی کوئی کمپنی کسی قسم کا کوئی ثبوت مہیا نہیں کرسکی۔ لہذا 2016 میں ایک حکم نامے کے تحت سب کمپنیوں کو عام صارفین کے لیے انیس کیمیائی مرکبات پر مشتمل اینٹی بیکٹیریل صابن بیچنے سے روک دیا گیا۔ جی بالکل امریکہ میں ڈیٹول سوپ، سیف گارڈ اور اس طرح کے دیگر سب ڈرامے ممنوع ہیں۔

اس سب کے باوجود ان کمپنیوں کی ڈھٹائی دیکھیں کہ ہم جیسے ملکوں میں جہاں صارفین کا کوئی والی وارث ہی نہیں کس قدر بے خوف ہوکر وہی دعویٰ دہرا رہے ہیں جس کو FDA کے سامنے ثابت نہیں کرسکے۔ یہاں اگر وسائل ہوں اور ادارے مضبوط ہوں تو ہم بھی ان عالمگیر دھوکہ بازوں سے بچ سکیں۔

Check Also

Pur Aman Ehtijaj Ka Haq To Do

By Khateeb Ahmad