1.  Home/
  2. Blog/
  3. Ibn e Fazil/
  4. Ausbildung

Ausbildung

آس بے ڈونگ

آس بے ڈونگ Ausbildung جرمنی کا ایک آپرینٹس شپ پروگرام ہے۔ جس کے تحت جرمنی کے نوجوان ہائی سکول کے بعد تعلیم کے دوران اپنا پچاس سے ستر فیصد وقت صنعتوں میں گزارتے ہیں اور بقیہ وقت تعلیمی اداروں میں۔ اس طرح دو سے تین سال کی تربیت میں انہیں تھیوری اور پریکٹیکل میں بہتر دسترس حاصل ہو جاتی ہے۔ گویا تعلیم تربیت دونوں ہی۔

جرمن زبان کے لفظ آس بے ڈونگ کا مطلب ہی تربیت ہے۔ اس آپرینٹس شپ کے دوران طلباء کو آٹھ سو سے بارہ سو یورو وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔ سرکار نے قانون کے ذریعے صنعتی اداروں کو پابند کر رکھا ہے کہ وہ اپنے حجم کے حساب سے آپرینٹس لازمی بھرتی کریں۔ اس آپرینٹس پروگرام میں دنیا بھر سے لوگ حصہ لے سکتے ہیں۔

جرمن زبان میں مناس گفتگو اور ہائی سکول سرٹیفکیٹ اس کی بنیادی اہلیت ہے۔ جس کے ساتھ اپنی تعلیم سے متعلقہ اداروں میں درخواست بھجوائی جاتی ہے۔ متعلقہ کمپنی جانچ پرکھ کے بعد اگر آپرینٹس کے طور پر قبول کر لے تو ویزا مفت ملتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق جرمنی کو سالانہ تقریباً سات لاکھ آپرینٹس چاہیے ہوتے ہیں۔ جب کہ جرمنی میں محدود شرح افزائش کے باعث نوجوانوں کی کمی ہے۔

اب دیکھیں اگر ہم اپنے ان علاقوں میں جہاں کے نوجوان آئے روز لاکھوں روپے خرچ کرکے جان ہتھیلی پر رکھ ڈنکی لگانے پر تلے رہتے ہیں۔ چند ایسے زبردست تعلیمی ادارے بنا دیں کہ جہاں سے فارغ التحصیل طلبا تعلیم تربیت میں طاق ہوں اور انگریزی کے ساتھ مناسب حد تک جرمن زبان بھی سیکھ لیں تو ہم بآسانی ہزاروں افراد کو باعزت طریقہ سے آس بے ڈونگ بنا سکتے ہیں۔ اگر ان کی تربیت درست طور پر کی گئی ہوگی تو یہ لوگ وہاں جا کر نہ صرف ملک کے لیے بدنامی کی بجائے توقیر کا باعث بنیں گے بلکہ آپ کو بہت سا زر مبادلہ بھی بھیجیں گے۔

یہ صرف جرمنی کی حد تک ہی محدود نہیں، یورپ کے دوسرے ممالک، مشرق وسطیٰ، کینڈا اور امریکی ملکوں کو بھی ہدف بنا کر ایسے مخصوص ادارے بنائے جا سکتے ہیں۔ بچوں کو بہتر اخلاقیات، عالمی معیار کی تعلیم اور فنی تربیت کے ساتھ عالمی اداروں کی سرٹیفکیشن لے دی جائے تو دنیا ان کی راہ تک رہی ہوگی۔ سرکار اگر کہیں زیادہ ضروری کاموں میں مصروف ہے تو ہمارے غیر سرکاری فلاحی اداروں اخوت الخدمت وغیرہ کو اس پر توجہ دینا چاہیے۔ ہم اس سلسلے میں ہر طرح کا فکری تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

مسائل جیسے بھی ہوں جتنے بھی ان کا حل بہرحال موجود ہوتا ہے۔ اگر کرنا چاہیں تو لامحدود امکانات ہمیشہ ہی منتظر رہتے ہیں۔

Check Also

Aankh Ke Till Mein

By Shaheen Kamal