Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Aham Elan

Aham Elan

اہم اعلان

تبریز سے اصفہان بذریعہ بس جا رہے تھے۔ بس روانہ ہوئے بمشکل بیس پچیس منٹ گزرے ہوں گے کہ بس کے زمینی میزبان نے فارسی، اور آذربائیجانی زبانوں میں کچھ اعلان کیا۔ اب ہم کہ ٹھہرے اجنبی، کچھ سمجھ نہیں آیا۔ کچھ دیر بعد پھر اعلان کیا گیا۔ پھر وہی نتیجہ ہمیں بالکل بھی سمجھ نہیں آیا۔ اعلان کیے کچھ وقت گزرا ہوگا کہ وہ میزبان اپنی سیٹ سے اٹھا اور ناگواری بڑبڑاتا ہوا پچھلی نشستوں کے مسافروں کے پاس گیا۔ وہاں سے اگلی اور پھر سب کو چیک کرتا ہمارے پاس بھی آ گیا۔

چونکہ ہمیں بالکل سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ معاملہ کیا ہے؟ وہ پاس آ کر پاؤں دیکھنے لگا ہم پاؤں جوتوں سے نکال کر بیٹھے تھے۔ جرابیں پہنی تھی۔ وہ پھر سے اونچی آواز میں کچھ بولنے لگا۔ اب ہم نے باآواز بلند انگریزی میں کہا کہ کوئی صاحب ہماری مدد کر سکتے ہیں کہ یہ کیا کہہ رہا ہے؟ میں فارنر ہوں اور اس زبان سے نابلد ہوں۔ کچھ فاصلہ سے ایک نوجوان اٹھا اور شکستہ انگریزی میں بتایا کہ وہ کہہ رہا تھا کہ جو کوئی جوتوں سے پاؤں نکال کر بیٹھے ہیں جرابیں اتار دے کیونکہ ڈرائیور کو جرابوں کی بدبو پریشان کر رہی ہے۔

ہماری ہمیشہ سے یہ عادت رہی ہے کہ سفر میں بالکل نئی پیک جرابیں لیکر جاتے ہیں۔ اس روز بھی ہم پیکنگ سےنکال کر بالکل نئی جرابیں پہن کر آئے تھے۔ کسی قسم کی بو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ ہم نے یہی مدعا بیان کر دیا بلکہ مزید ثبوت کے طور اس کو جراب اتار کر پیش کرنے کی آفر بھی کر دی کہ اچھی طرح تسلی کر لے۔ جس کی بہرحال نوبت نہیں آئی۔

اس کا آپریشن تلاش بدبو جاری رہا حتیٰ کہ ڈرائیور کی پچھلی سیٹ پر اس کو ایک بزرگ مل ہی جن کی جرابوں کی مہک نے ڈرائیور کو بے چین کر رکھا تھا۔ بزرگ کو اپنے تئیں برا بھلا کہہ رہا تھا کہ انہوں نے ہاتھ کان کے پاس لا کر اشارہ کیا کہ مجھے سنائی نہیں دیتا اور معصومانہ انداز میں ہنسنے لگا، بزرگ کے ساتھ ساری بس ہنس رہی تھی۔

Check Also

Muzaffarabad Mein 8 Din

By Haider Javed Syed