Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Huzaifa Sinan
  4. Lathi Aur Bhains

Lathi Aur Bhains

لاٹھی اور بھینس

جس کی لاٹھی ہوتی ہے بھینس بھی اسی کی ہوتی ہے۔ اب یہ اس کی مرضی ہے کہ وہ بھینس خود رکھے یا کسی اور کو دے دے۔ یہ بھی اسی کی مرضی پر ہے کہ وہ اپنے علاوہ بھینس کس کو دے۔ کیونکہ لاٹھی اس کے پاس ہے اس لیے اب لاٹھی کی زد میں جو بھی آئے گا وہ اسی کا ہوگا چاہے وہ جسے دے۔ یاد رہے کہ قیام پاکستان کے وقت اسے ایک جمہوری ملک قرار دیا گیا تھا جہاں لاٹھی اور بھینس کا قانون ممنوع تھا۔ مگر بدقسمتی سے پاکستانی سیاست میں لاٹھی اور بھینس کا یہی قانون رائج ہے۔ پاکستانی سیاست دان لاٹھی والوں سے بھینس حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اس لیے ان کی نظر میں اچھا بننے کی کوشش کرتے ہیں تا کہ کسی طرح بھینس انہیں بخش دی جائے۔

پاکستانی سیاست کی تاریخ بتاتی ہے کہ جس کے پاس لاٹھی تھی زیادہ تر بھینس بھی اسی نے خود رکھی۔ اور کبھی یہ بھینس دوسروں کو بھی دے دی۔ مگر جب کبھی بھینس دوسروں کو دینے کی باری آئی تو اس کے حصول میں انتشار اور کھینچا تانی دیکھنے میں آئی لیکن بھینس اسی کو ملی جس کا لاٹھی والوں نے کہا۔ اس کھینچاتانی سے بچنے کے لیے لاٹھی والوں نے اصول بنایا کہ اب بھینس ہر کسی کو اس کی باری پر دی جائے گی۔ اس سے یہ فائدہ ہوا کہ لاٹھی والے بھی خوش تھے اور بھینس کے امیدوار بھی کیوں کہ انہیں تو اپنی باری پر بھینس مل رہی تھی۔ مگر آہستہ آہستہ بھینس کے امیدوار بڑھنے لگے۔ اس لیے اب پرانے امیدواروں کو خطرہ درپیش ہوا کہ اب ہماری باری دیر سے آئے گی تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ کیوں نہ لاٹھی والوں سے لاٹھی ہی لے لی جائے۔ اس طرح لاٹھی بھی ہمارے پاس رہے گی اور بھینس بھی۔ مگر لاٹھی والوں نے نہ صرف اپنی لاٹھی واپس لے لی بلکہ ان سے بھینس بھی چھین لی اور اب کی کی بار بھینس نئے امیدوار کو دے دی گئی۔

اس سب پر پرانے امیدوار ایک ہو گئے اور لاٹھی اور بھینس کے خلاف ایک سٹیج پر آگئے۔ بھینس حاصل کرنے والوں کو لاٹھی والوں پر مکمل اعتبار ہے اس لیے انہیں فکر نہیں کہ پرانے امیدوار انہیں کیا کہیں کیونکہ ابھی تک ان کے تعلقات اچھے رہے ہیں۔ جب لاٹھی والوں سے تعلقات تھوڑے خراب ہوئے تو ان سے بھی بھینس واپس لے لی جائے گی کیونکہ اب تک یہی ہوتا آیا ہے۔ پرانے امیدواروں میں سے ایک امیدوار اب بھی لاٹھی والوں کی نظر میں اچھا بننے کی کوشش میں ہے۔ تا کہ اگلی مرتبہ بھینس اسے بخش دی جائے۔ کیونکہ جس کے پاس لاٹھی ہوتی ہے بھینس بھی اسی کی ہوتی ہے چاہے وہ بھینس جسے دے۔ بقول انور مسعود صاحب

تمہاری بھینس کیسے ہے کہ جب لاٹھی ہماری ہے

اب اس لاٹھی کی زد میں جو بھی آئے سو ہمارا ہے

مذمت کاریوں سے تم ہمارا کیا بگاڑو گے؟

تمہارے ووٹ کیا ہوتے ہیں جب ویٹو ہمارا ہے

Check Also

Bushra Bibi Aur Ali Amin Gandapur Ki Mushkilat

By Nusrat Javed